یونان میں تارکینِ وطن اور زیرِ آب فوٹوگرافی

روم سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر الیزاندرو پیسنو کو تصاویر کے ذریعے یونان میں نوجوان تارکین وطن کے مسائل اجاگر کرنے پر اس سال کا ٹیری او نیل ٹیگ ایوارڈ دیا گیا

130118103707_alessandropensoyouthdenied2.jpg


بہ شکریہ بی بی سی اردو
 
دس افغان نوجوانوں پر مشتمل ایک گروپ جن کی عمریں چودہ سے اٹھارہ سال کے درمیان ہیں ’پیتراس‘ نامی بندرگاہ کے قریب بری حالت میں رہائش پذیر ہے۔ اس گروپ کے سترہ سالہ افغان نوجوان ساکر کا کہنا ہے کہ وہ یونان چھوڑنا چاہتے ہیں

130118103712_alessandropensoyouthdenied4.jpg
 
ساکر اور ان کے دوست ہر روز سٹرک پر گزرتے ٹرکوں میں غیر قانونی طور پر سوار ہونا چاہتے ہیں۔ ان ٹرکوں میں اٹلی جانے والے کشتیاں ہوتی ہیں۔ ساکر کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار اٹلی پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم پولیس نے انہیں واپس بھیج دیا

130118103715_alessandropensoyouthdenied5.jpg
 
فوٹو گرافر الیزاندرو پیسنو نے بتایا کہ گزشتہ برس فروری میں تین مقامی افراد نے اس گروپ پر حملہ کیا جس میں مصطفیٰ نامی نوجوان شدید زخمی ہوا۔ الیزاندرو پیسنو کے مطابق جب وہ انہیں ہسپتال ملنے گئے تو ان کے ہاتھ میں ایک پولیس فارم تھا جس میں تحریر تھا کہ وہ پندرہ دن کے اندر یونان چھوڑ دیں کیونکہ وہ یونان میں غیر قانونی طور پر مقیم تھے

130118103710_alessandropensoyouthdenied3.jpg
 
ٹیری او نیل ایوارڈ کے منتظمین نے فوٹو گرافر الیزاندرو پیسنو کے کام کی تعریف کی ہے۔ منتظمین کے مطابق انہیں ہر سال ایسی انٹریز ملتی ہیں جس کی وجہ سے ان کے لیے انعام کا فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے

130118103702_alessandropensoyouthdenied_.jpg
 
مارک ولسن کو ان کے کام پر ٹیری او نیل ایوارڈز کا تیسرا انعام دیا گیا۔ مارک ولسن نے سنہ دو ہزار دس سے دو ہزار بارہ کے درمیان چالیس سے زیادہ تصاویر کھینچیں۔ یہ تصاویر بیسویں صدی میں انگلینڈ اور مشرقی یورپ کی یاد دلاتی ہیں

130118103717_marc-wilson-the_last_stand_.jpg
 
Top