یزد میں واقع قدیم زرتشتی پرستش گاہ

حسان خان

لائبریرین
دینِ زرتشت صدیوں تک ایران کا سرکاری و قومی مذہب رہا ہے، لیکن عرب مسلمانوں کی یورش اور فتح کے بعد سے زرتشتیوں کی تعداد میں بتدریج کمی ہونے لگی، تا آنکہ ایک صدی کے اندر ہی ایران کے تقریباً سارے لوگ مسلمان ہو گئے۔ اور اب یزد کے مٹھی بھر زرتشتیوں کو چھوڑ کر ایران میں ان کا کوئی نمایاں وجود نہیں۔
اسے تاریخ کے جبر کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے۔ جو ہونا ہوتا ہے ہو ہی جاتا ہے۔!!

(پس نوشت: میری نظر میں ایرانیوں کا مسلمان ہو جانا طویل المدتی لحاظ سے ایران و اسلام (بالخصوص تمدنِ اسلامی) دونوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوا ہے۔)

مندرجہ ذیل تصاویر یزد سے 52 کلو میٹر دور واقع ایک زرتشتی معبد کی ہیں جسے مقامی زرتشتی آبادی زیارتگاہِ پیرِ سبز کے نام سے یاد کرتی ہے۔ یہاں جون کے مہینے میں ایران و ہند کے متدین زرتشتی زیارت کے لیے آتے ہیں۔

13920531140245280_PhotoL.jpg

13920531140240108_PhotoL.jpg

13920531140241873_PhotoL.jpg

1392053114024114_PhotoL.jpg

13920531140242733_PhotoL.jpg

13920531140243592_PhotoL.jpg

13920531140249608_PhotoL.jpg
13920531140250467_PhotoL.jpg

13920531140244467_PhotoL.jpg

13920531140246139_PhotoL.jpg

13920531140239248_PhotoL.jpg

1392053114024714_PhotoL.jpg

13920531140247905_PhotoL.jpg

13920531140248717_PhotoL.jpg


منبع
 
آخری تدوین:

زبیر مرزا

محفلین
شکریہ حسان تصاویر اور معلومات کے لیے
کیا شیراز رزتشت کا مرکزی شہر نہیں رہا - میں نے تو ایک پارسی دوست سے اسکول آف آرٹس کے دنوں میں
سنا تھا کہ شیراز میں اب بھی کافی پارسی ہیں - زرتشت میں تبدیلی مذہب کو قبول نہیں کیا جاتا دوسرا ان کے ہاں اولاد
کی کمی بھی ایک شیدید مسئلہ جس سے ان کی رہی سہی تعداد بھی کم سے کم ہوتی جارہی ہے -
 

حسان خان

لائبریرین
کیا شیراز رزتشت کا مرکزی شہر نہیں رہا - میں نے تو ایک پارسی دوست سے اسکول آف آرٹس کے دنوں میں
سنا تھا کہ شیراز میں اب بھی کافی پارسی ہیں -

زرتشتی تو یقیناً ہر بڑے ایرانی شہر میں پائے جاتے ہوں گے، لیکن جہاں تک میں نے نیٹ وغیرہ پر پڑھا ہے، فی الحال صرف یزد اور کرمان ہی میں ان کی چھوٹی سی برادری ہے۔
 
Top