یا الٰہی، یا کریم و یا رحیم

سیما علی

لائبریرین
یا الٰہی، یا کریم و یا رحیم
التجا کرتا ہوں تجھ سے یا علیم

یا الٰہی ہاتھ میں کر کے دراز
یہ دعا کرتا ہو تجھ سے کارساز

یا الٰہی دل مرا ناشاد ہے
شاد کر اس کو یہی فریاد ہے

یا الٰہی سر پہ ہے بار خطا
بخش دے تو واسطے خیرالورا

یا الٰہی دے شعورِ بندگی
ذکر میں تیرے بسر ہو زندگی

یا الٰہی موت جب آئے قریب
کلمۂ طیب زباں کو ہو نصیب

یا الٰہی جب کہ ہو محشر بپا
رکھ مجھے زیر لوائے مصطفیؐ

یا الٰہی جب کہ میزاں پر مرا
نامۂ اعمال ہو مجھ کو بچا

یا الٰہی تیرا دیدار حسیں
واں کرا ہے یہ تمنا دل نشیں

یا الٰہی تو ہے رحمن و رحیم
بخش دے میرے گنا ہوں کو کریم

یا الٰہی بخش دے استاد کو
والدہ، والد، مرے اجداد کو

ہے یہی حاجی کی تجھ سے التجا
اپنی رحمت سے تو کر جنت عطا
 
Top