بہت سال پہلے انٹرویو میں ایسی ہی بات کہنے پر مجھ سے یہ سوال ہوا تھا:
اب آپ سے کر لیتے ہیں 😁
چنگا پھنسایا جے۔
تاہم جواب پوری ایمانداری سے دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
میں ایسی بات فقط انسانیت کی بنیاد پہ کروں گا۔ کونسا مذہب ایسا ہے کہ جو کہتا ہو کہ خدا نے تمام انسان برابر پیدا نہیں کئے، یا تمام انسانوں کے حقوق، ان کی خواہشات ، ان کے بشری تقاضے ایک سے نہیں ہیں۔
رہی بات atheist کہلانے یا کہہ پکارنے کی، میں اس کو فقط ایک ٹیگنگ کی ناتواں کوشش سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتا۔ مختلف اوٹ پٹانگ یا لایعنی قسم کی خودساختہ باتوں کو مذہب کا حصہ ماننے سے انکار کرنا کونسی لادینیت ٹھہری۔ مسئلہ یہاں سے پیدا ہوتا ہے کہ جب نیم خواندہ قسم کے مذہب کے ٹھیکیداروں سے کوئی سوال کر لیا جائے اور جواب نہ بن پڑے تو فوراً گمراہی یا ایتھسزم کا لیبل چسپاں کیا جاتا ہے۔
میرا تو سادہ سا سوال یہ ہے کہ جو مذہب میرے جیسے عام آدمی کے سادہ سوالات کا جواب نہ دے پائے، وہ خدا کا مذہب کیسے ہو سکتا ہے۔ جواب یہ ہے کہ مذہب جواب دے سکتا ہے، مذہب کا نام نہاد ٹھیکیدار نہیں جو کہ اس کی ٹھیکیداری صرف کمزور طبقات کے استحصال کے لئے استعمال کرتا ہے۔
میری نظر میں دنیا کے تمام انسان بلا تفریقِ جنس، ان کے مذاہب اور عقائد، ان کے طرزِ تمدن اور رسوم و رواج انتہائی خوبصورت اور انتہائی قابلِ احترام ہیں۔ میں نے گرجاؤں میں، مندر میں، پگوڈوں میں بھی خدا کو ویسا ہی محسوس کیا، جیسا مسجدوں میں۔
کسی کو بات پسند نہ آئے تو معذرت۔ میرا موقف یقیناً غلط ہو گا، بہرحال بول دیا کہ ۔۔۔۔ الٹی کرنے سے طبیعت بحال رہتی ہے۔