"یاد" کے موضوع پر اشعار!

حسرت جاوید

محفلین
یہ اداسیوں کے موسم یونہی رائیگاں نہ جائیں
کسی یاد کو پکارو، کسی درد کو جگاؤ

یہ جدائیوں کے رستے بڑی دور تک گئے ہیں
جو گیا وہ پھر نہ آیا، مری بات مان جاؤ

احمد فراز
 

حسرت جاوید

محفلین
درد وہ ہے کہ جہاں کو تہ و بالا کردوں
اس پہ یہ لطف کہ نالہ نہ ہو فریاد نہ ہو

ایک مدّت سے تری بزم سے محروم ہوں میں
کاش وہ چشمِ عنایت بھی تری یاد نہ ہو

اصغر گونڈوی
 

حسرت جاوید

محفلین
اس کی پائل اگر چھنک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے

ہائے اس مہ جبیں کی یاد عدم
جیسے سینے میں دم اٹک جائے

عبدالحمید عدم
 

حسرت جاوید

محفلین
ہے ضرورت بہت توجہ کی
یاد آؤ تو کم نہ یاد آؤ

چاہیے مجھ کو جان و دل کا سکوں
میرے حق میں عذاب بن جاؤ

جون ایلیا
 

حسرت جاوید

محفلین
جوانی کے زمانے یاد آئے
محبت کے فسانے یاد آئے

بھلانے پر بھی ان کی یاد آئی
مجھے وہ ہر بہانے یاد آئے

صوفی تبسم
 

سیما علی

لائبریرین
خُدا جانے کیوں
تیری یاد بہت بیمار تھی گزشتہ رات
ساری رات اُس کے ماتھے پر
ٹھنڈے پانی کی پٹی رکھ کر
پاوٴں دبا کر، ہاتھ سہلا کر
سینے کی گرمائش پہنچا کر
بُوسہ دے کر، ماتھا چُوم کر
بہت کوشش کی زندہ رکھنے کی
لیکن! رخصت ہونے سے پہلے
آخری ہچکی لے کر یوں خاموش ہوئی
کہ جیسے مجھ سے آشنا ہی نہیں
مرزا عبدالعلیم بیگ
 

سیما علی

لائبریرین
رات کے دشت میں پھول کِھلے ہیں، بھولی بسری یادوں کے
غم کی تیز شراب سے ان کے تیکھے نقش مٹاتے رہنا!!!!!!!!

منیر نیازی
۔۔۔۔
 
Top