یاد مضراب کی طرح دیکھی

کر ہی دیتا ہوں ۔ اک آدھ ڈانٹ ہی تو پڑے گی ۔:p
---------------------------------
1۔ جاگتے خواب کی طرح دیکھی
عمر گرداب کی طرح دیکھی
اس کو درست کرنا باقی ہے۔

2۔ پھر تصوّر میں رات باہم تھی
یاد، مہتاب کی طرح دیکھی
اس کو بھی درست کرنا باقی ہے۔

دل کا اطراف کرتی اک مورت
نور مہتاب کی طرح دیکھی


4۔ گفتگو ان خموش نظروں کی
قول ایجاب کی طرح دیکھی

5۔ چھیڑ کرتی تھی جاں کے تاروں سے
یاد مضراب کی طرح دیکھی

6۔ منزلوں کی تھکن میں اس دل نے
دھوپ کمخاب کی طرح دیکھی

7۔ ہم نے کاشف خلوص کی دولت
جنسِ نایاب کی طرح دیکھی

سید کاشف
--------------------------------
 
:bashful: اف مری عجلت پسندی۔
کچھ اشعار میں تو تبدیلیاں کر بھی لی ہیں۔
اجازت ہو تو پیش کرنے کی جرات کروں؟
جو تبدیلیاں کی ہیں ان کو خود دیکھئے، اور بار بار دیکھئے۔
ایک دل چسپ بات بتاؤں آپ کو۔ ایک شاعرہ کو میں نے مشورہ دیا تھا جو ظاہر ہے آپ کو نہیں دے سکتا؛ بہر حال سن لیجئے۔
ان سے میں نے کہا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"اپنے شعروں کو اتنا خوبصورت بنائیے جتنا آپ خود کو بناتی ہیں۔ اور جب ان کو پرکھئے تو ایسے پرکھئے جیسے آپ کی غزل آپ کی سوتن ہے، اور اس کی اصلاح یوں کیجئے جیسے آپ کی بیٹی ہے۔" :bee:
 
لکھنا سے غالباً اُدھر کا لفظ لیکھک ہے ۔ لیکھک تلفّظ "لے کھک"۔۔۔اور ۔اُدھر کا لفظ درست لگتا ہے۔جیسے پرچارک۔
لکھاری تو عجیب سا لگتا ہے۔اگر چہ اِدھر استعمال کیا جاتا ہے۔شاید اب مصنف مولف محرر وغیرہ معیاری ہیں ۔
فرق تو بہر حال ہے اور یقیناً فطری ہے۔

میری اعجاز عبید صاحب سے اس موضوع پر بات ہوتی رہتی ہے اور مفید ہوا کرتی ہے۔ ان کی بہت نوازش ہے!
 
جو تبدیلیاں کی ہیں ان کو خود دیکھئے، اور بار بار دیکھئے۔
ایک دل چسپ بات بتاؤں آپ کو۔ ایک شاعرہ کو میں نے مشورہ دیا تھا جو ظاہر ہے آپ کو نہیں دے سکتا؛ بہر حال سن لیجئے۔
ان سے میں نے کہا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"اپنے شعروں کو اتنا خوبصورت بنائیے جتنا آپ خود کو بناتی ہیں۔ اور جب ان کو پرکھئے تو ایسے پرکھئے جیسے آپ کی غزل آپ کی سوتن ہے، اور اس کی اصلاح یوں کیجئے جیسے آپ کی بیٹی ہے۔" :bee:
بہت بہتر استاد محترم ۔۔ :LOL:
 

الف عین

لائبریرین
اطراف کرنا تو واقعی کوئی محاورہ نہیں۔ اطراف طواف کرنا ہوتا ہے۔ اس شعر کو مزید سدھارنے کی ضرورت ہے۔
 
Top