ہندوستان کے اگلے وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی کا سفر

ہندوستان کے اگلے وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی کا سفر

اشرف علی بستوی ، نئی دہلی
download+(1).jpg

بھارت کے اگلے وزیر اعظم نریندر مودی کا سفر ایک ایسے شخص کی غیر معمولی کہانی ہے ، جس کی مخالفین نے جتنی لعنت ملامت کی اتنا ہی اس کے حامیوں نے اسے چاہا ، نریندر مودی نےانتخابی مہم کے دوران انہوں نے کہا تھا ، ' مجھے یقین ہے کہ بھگوان نے میرا انتخاب کیا ہے 63 سالہ مودی نے خود اپنی آنکھوں سے کانگریس کی شکست اور این ڈی اے کے زور دار حمایت کی آندھی کو محسوس کر لیا تھا ۔

بی جے پی اتحاد نے ان کی قیادت میں 335 سیٹیں حاصل کر کے زبردست اکثریت حاصل کرنے کا ایسا کارنامہ انجام دیا ہے ، جیسا 1984 میں راجیو گاندھی کی قیادت میں کانگریس نے 400 سے زیادہ سیٹوں پر جیت درج کر کے کیا تھا اس کے بعد سے ابتک اس درمیان کوئی پارٹی نہیں کر سکی ۔ صرف بی جے پی کو اکیلے 543 میں سے 282 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں

انہیں لال کرشن اڈوانی جیسے پارٹی کے سینئر لیڈر سمیت دیگر کی مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ مودی کو جب ستمبر 2013 میں پارٹی کا وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار قرار دیا گیا ، تب بھی ان کی کافی مخالفت ہوئی

آغاز میں اس بات کو لے کر کافی شک ظاہر کیا گیا تھا کہ مودی سینئر بی جے پی لیڈر اٹل بہاری واجپئی کی برابری کر پائیں گے یا نہیں . واجپئی کو ان کے حریف بھی کافی لبرل مانتے تھے اور ان کی وجہ سے اتحادی جماعتیں بھی این ڈی اے کے ساتھ تھیں . لیکن ، بی جے پی نے مودی پر مکمل اعتماد کیا . انہیں ان ان جماعتوں کا بھی تعاون حاصل ہوا ، جنہوں نے 2002 کے گجرات فسادات کے لئے مودی کو ملزم قرار دے کر این ڈی اے سے ناطہ توڑ لیا تھا .

مودی نے ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچنے والے سے لے کر بھارت کا وزیر اعظم بنے تک کا سفر بڑی کامیابی سے مکمل کیا ، اگرچہ ان کے بہت سے مخالف ان کے اس دعوے سے متفق نہیں ہیں کہ وہ کبھی چائے بھی فروخت کرتے تھے .

سنگھ پریوار کی ' ہندوتو کی لیبارٹری ' مانے جانے والے ریاست میں مودی نے وزیر اعلی کے طور پر اپنی تصویر ایک ہندو بنیاد پرست کی بنائی تھی
لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے انہوں نے اپنی کٹر ہندو نظریاتی تصویر کو چھوڑ دیا اور مکمل توجہ ترقی کے ایشو ، خاص طور سے غریب مسلمانوں کی ترقی پر مرکوز کیا .

انتخابی مہم کے تحت انہوں نے ملک بھر میں 450 سے زیادہ ریلیوں سے خطاب کیا .

گجرات کے تاریخی شہر واڈنگر میں سترہ ستمبر 1950 کو پسماندہ ' مودھ گھاچي کمیونٹی میں پیدا ہونے مودی کا سیاسی افق پر اس طرح ابھرنا ایک غیر معمولی واقعہ ہے ، اگرچہ ان کے بہت سے مخالف ان کے پسماندہ کمیونٹی سے منسلک ہونے کی بات کو نہیں مانتے .

آر ایس ایس نےاپنے پرچارک مودی 1985 میں بی جے پی میں کام کرنے کے لئے بھیجا مودی گجرات کے وزیر اعلی کے عہدے پر اکتوبر 2001 میں قابض ہونے سےقبل تک پارٹی کے ایسے عہدیدار تھے ، جو پردے کے پیچھے کام کرتے تھےاور پارٹی کے لئے حکمت عملی تیار کرتے تھے . ان کے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے صرف پانچ ماہ بعد 2002 میں سابرمتی ایکسپریس کے ایک ڈبے میں آگ لگنے اور اس میں 59کارسیوکوں کی موت ہونے کے بعد بھڑکے گجرات فسادات میں 3000 ہزار لوگ ہلاک ہو ئے تھے جس کے بعد سے ان کی شبیہ ایک متنازعہ لیڈر کی بن گئی تھی
ان پر فسادات میں غیر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا الزام لگا لیکن اس سانحہ کی تحقیقات کے لئے بنی تمام تفتیشی کمیٹیوں نے جانچ کے بعد انہیں تمام الزامات سے آزاد کر دیا . ان میں سپریم کورٹ کی براہ راست نگرانی میں تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم کی رپورٹ بھی شامل ہے .گجرات میں ہوئی فرضی انکاونٹرس کے معاملے پر بھی مودی پر مسلسل الزام لگتے رہے ہیں اور ان کے قریبی ساتھی امت شاہ نے تو حال تک ان الزامات کا سامنا کیا ، انہوں نے گجرات میں کچھ ایسی ترقیاتی اسکیموں کو انجام دیا ، جس کے سبب ان کو 2007 اور 2012 میں بے پناہ عوامی حمایت ملی . مودی کا دعوی ہے کہ انہوں نے اپنی شناخت کو نئے سرے سے تلاش کرنے کے عمل میں ترقی کے ایشو کو پوری سیاست کے مرکز میں لا دیا ہے .

سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے گجرات میں 2002 میں ہوئے فسادات کے معاملے سے انہیں کلین چٹ ملنے کے بعد مودی نے گجرات میں مسلمانوں کے دلوں تک پہنچ دکھانے کے لیے ' خیر سگالی روزہ بھی ' رکھا ۔
صنعت کار اور کاروباری مودی کو وزیر اعظم بنتے دیکھنا چاہتے ہیں ، کیونکہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ فیصلہ لینے والے ثابت ہوں گے .

ایک موقع پر ایک مسلم مذہبی رہنما کی طرف سے پیش کی گئی اسلامی ٹوپی پہننے سے انکار کرنے کے اقدامات کے لئے تنقید کا شکار ہوئے مودی نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے حریف کی طرف سے کی جانے والی ' علامتوں کی سیاست ' کی پیروی نہیں کریں گے .

گوتم بدھ اور سوامی وویکا نند کے زندگی اور تعلیمات سے سبق لینے والے مودی نے اپنا واڈنگر کا گھر چھوڑ دیا تھا اور ایک مبلغ کے طور پر آر ایس ایس میں شامل ہو گئے تھے . کافی کم عمر میں وہ اپنے گاؤں کے ریلوے اسٹیشن پر ، جہاں ان کے والد صاحب کی چائے کی دکان تھی ، اور بعد میں احمد آباد شہر کے بس اڈے پر چائے فروخت کرتے تھے .
http://www.urdutimes.com/content/60166
 
Top