ہم نے درد جھیلے ہیں

الف عین

لائبریرین
زندگی کے مصرعے
فاعلن مفاعلن میں آتا ہے نہ فاعلن مفاعیلن میں۔
ویسے بحر فاعلن مفاعیلن ہی بہتر ہے۔ ورنہ جھیلے، جھمیلے کا ے گرنا اچھا نہیں لگتا۔
مطلع میں بھی ایطا ہے، اس پر گور کریں ویسے چل سکتا ہے۔
ویسے غزل اچھی ہے
 

سید ذیشان

محفلین
زندگی کے مصرعے
فاعلن مفاعلن میں آتا ہے نہ فاعلن مفاعیلن میں۔
ویسے بحر فاعلن مفاعیلن ہی بہتر ہے۔ ورنہ جھیلے، جھمیلے کا ے گرنا اچھا نہیں لگتا۔
مطلع میں بھی ایطا ہے، اس پر گور کریں ویسے چل سکتا ہے۔
ویسے غزل اچھی ہے
استادِ محترم تبصرے کے لئے مشکور ہوں۔
بحر کی کہانی یہ ہے کہ پہلا شعر ہی یہی وارد ہوا تھا زندگی کے مصرعے والا۔ میرے لئے تو اسی نے ہی بحر سیٹ کر دی تھی۔ اس کو تبدیل کرنا میں نے مناسب نہیں سمجھا۔

ایطا والے مسئلے میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ کیونکہ جہاں تک مجھے معلوم ہے ”کھ“، ”جھ“ ، وغیرہ کو ایک ہی حرف مانا جاتا ہے۔ تو اگر ایسا ہی ہے تو پھر تو ایطا کا مسئلہ نہیں رہے گا؟
 

الف عین

لائبریرین
’چل سکتا‘ اسی لئے کہا تھا کہ اگر بھ تھ کھ کو الگ حروف مانیں تو ایطا نہیں ہوتا۔ اردو املا میں تو میں یہی مانتا ہوں۔
 
Top