ہم لوگ (نظم)

محمداحمد

لائبریرین
ہم لوگ

جب ڈوبنے والی ہستی کو
سانسوں کی شکستہ کشتی کو
تنکے کا سہارا کافی ہو
ساحل سے اشارہ کافی ہو
ہم رسموں اور رواجوں کو
زنجیر بنا کر پیروں کی
ہاتھ آنکھوں پر رکھ لیتے ہیں!

سیدہ نسرین سحرش
 
Top