ہم جنت کے طلبگار کیوں نہیں؟

ساجدتاج

محفلین
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ:۔


ہم جنت کے طلبگار کیوں نہیں؟



دنیا عام ہے اور جنت خاص ، دنیا عارضی ہے اور جنت مستقل مقام۔ ہم عام اور عارضی چیزوں کو حاصل کرنے کے لیے کتنی جدوجہد کرتے ہیں لیکن ہمارے لیے کیا خاص ہے کبھی اس بارے میں سوچا نہیں اور کبھی اُس کے لیے محنت کی ہم نے۔ دنیا جو ہمارا عارضی مقام ہے میں گھر بنانے کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں۔ پیسہ کماتے ہیں ، جائیداد اکٹھی کرتے ہیں ، کتنے فکر مند ہوتے ہیں ہم اپنے دنیاوی گھر کےلیے لیکن کبھی سوچا ہے کہ ہمیں جنت میں بھی ایک گھر ملنا ہے اُس کے لیے ہم کتنے فکر مند ہیں؟ اُس کے لیے ہم کتنی محنت کر رہے ہیں؟ دنیا میں گھر بنانے کے لیے ہمیں پیسہ چاہیے ، وقت چاہیے پھر کہیں جا کر وہ گھر تیار ہوتا ہے لیکن جنت میں ہمیں جو گھر ملےگا اُس کے لیے نہ تو ہمیں اللہ تعالی کو پیسے دینے پڑیں گے اور نہ ہمیں وہاں وقت دینا پڑے گا وہ اپنے بندوں سے دنیاوی کوئی چیز نہیں‌مانگتا۔ جنت میں ہمارے لیے جو گھر ہو گا وہ دنیا کے گھروں سے ہزار گناہ بڑا ہو گا۔

دنیا میں رہنے کے لیے دنیاوی رشتوں کو نبھانا ضروری سمجھتے ہیں لیکن مستقل رہنے والی ذات سے ہمارا کیا رشتہ ہے اور اُس کو کتنا نبھا رہے ہیں ‌اس کے بارے میں‌فکر کی ہم نے؟ دنیا ایک ایسا مقام جو ایک دن فنا ہو جائے گی اور جنت وہ مقام ہے جہاں‌ہمیں‌ہمیشہ رہنا ہے تو پھر ہم جنت کے طلبگار کیوں نہیں؟

اللہ تعالی کو ہماری عبادتوں‌کی ضرورت نہیں‌اگر ہوتی تو فرشتے کم نہ تھے عبادت کرنے کو۔ اللہ تعالی کی واحدانیت کو تسلیم کرنا اور اُس کے حکم کی پیروی کرنے والا ہی اللہ تعالی کی ذات کو راضی کر سکتا ہے۔ جب ہمارا اس بات پہ ایمان پُختہ ہو جائے گا کہ وہی داتا ہے ، وہی مشکل کُشا ہے ، وہی رازق ہے ، وہی دستگیر ہے اور وہی غریب نواز ہے تب جا کر ہم جنت کے حقدار بنیں گے۔

جن کے دلوں میں اللہ تعالی کا خوف نہیں‌ ہوتا اُن کے دلوں میں بھی اللہ تعالی مہر لگا دے گا پھر اُن کے دل مردہ ہو جاتے ہیں اور ایسے لوگوں‌کے لیے آخرت میں درد ناک عذاب ہو گا اور ایسے لوگ ہمیشہ جہنم میں رہنے والے ہیں۔

تحریر : ساجد تاج
 
Top