معاف کیجئے گا پاکستانی بھائی، لیکن میں اس کالم سے متفق نہیں ہوں۔ مجھے وہ دن بھی یاد ہے جب ٹیسٹ کرکٹ میں شعیب اختر کا تعارف ان الفاظ میںکرایا جاتا تھا کہ یہ باؤلر بہت تیز گیندیں کراتا ہے اور لمبے سپیل کرنے کے صلاحیت رکھتا ہے۔ دوسرا شعیب اختر کے کیرئیر کی ابتداء سے ہی اس کو چرسی کہا جاتا ہے، تیسرا یہ بھی کہ بورڈ کے اس فیصلے کی بات کہ باؤلرز کو طاقت کے ٹیکے لگاؤ اور جلد فٹ کرو، کم از کم مجھے تو بہت مضحکہ خیز لگی ہے۔ اگر یہ خفیہ فیصلہ تھا کہ کالم نگار کو کیسے پتہ چلا، اگر خفیہ نہیں تو پھر باقی دنیا کو اس بات کا کیسے پتہ نہیںچلا۔ پتہ نہیںایسی باتیںکرکے کالم نگاروںکو کیا ملتا ہے
ابھی سفر سے واپس آیا ہوں، تھوڑی دیر تک یا پھر کل اس پر تفصیلی بات ہوگی
