غالب ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

ڈرے کیوں میرا قاتل؟ کیا رہے گا اُس کی گردن پر
وہ خوں، جو چشم تر سے عمر بھر یوں دم بہ دم نکلے؟

نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن
بہت بے آبرُو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے

بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
اگر اس طرۂ پرپیچ و خم کا پیچ و خم نکلے

مگر لکھوائے کوئی اُس کو خط تو ہم سے لکھوائے
ہوئی صبح اور گھر سے کان پر رکھ کر قلم نکلے

ہوئی اِس دور میں منسُوب مُجھ سے بادہ آشامی
پھر آیا وہ زمانہ جو جہاں میں جامِ جم نکلے

ہوئی جن سے توقع خستگی کی داد پانے کی
وہ ہم سے بھی زیادہ خستۂ تیغِ سِتم نکلے

محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اُسی کو دیکھ کر جیتے ہیں، جس کافر پہ دم نکلے

ذرا کر زور سینے پر کہ تیر پُرسِتم نکلے
جو وہ نکلے تو دل نکلے، جو دل نکلے تو دم نکلے


خدا کے واسطے پردہ نہ کعبہ سے اُٹھا ظالم
کہیں ایسا نہ ہو یاں بھی وہی کافر صنم نکلے

کہاں میخانے کا دروازہ غالب! اور کہاں واعظ
پر اِتنا جانتے ہیں، کل وہ جاتا تھا کہ ہم نکلے​
 
آخری تدوین:

جیہ

لائبریرین
ویسے یہ آپ نے ٹائپ کی ہے یا کہیں سے کاپی پیسٹ کی ہے ؟ مجھے اردوویب والے نسخے سے کاپی کی ہوئی لگتی ہے

اور ہاں ۔ خواہش پہ دم نکلے والے دال پر زبر ہے۔ اگر کسی نے دال پر پیش پڑھ دیا تو پر دال پر نقطہ پڑھ سکتا ہے یعنی ذم کا پہلو نکل سکتا ہے :)
 

جیہ

لائبریرین
ابھی میں نے اردو ویب کی لائبریری میں دیکھا ہے
سرخ کشیدہ شعر اسی انداز میں داغ نے بھی کہا ہے
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/نکال-اب-تیر-سینے-سے-کہ-جان-پر-الم-نکلے.69167/
ہاں یہ اور وہ کا فرق ہے۔ ابھی میں اپنے ساتھ محفوظ فائل دیکھی ہے اس میں اعجاز عبید بابا جانی یا میرا کوئی حوالہ نہیں۔ رات کو اوپر لائبریری میں جا کر پھر ساتوں نسخے چھاننے پڑیں گے۔ کل ہی کچھ بتلا سکوں گی
 
ہاں یہ اور وہ کا فرق ہے۔ ابھی میں اپنے ساتھ محفوظ فائل دیکھی ہے اس میں اعجاز عبید بابا جانی یا میرا کوئی حوالہ نہیں۔ رات کو اوپر لائبریری میں جا کر پھر ساتوں نسخے چھاننے پڑیں گے۔ کل ہی کچھ بتلا سکوں گی
چھوڑو کیا ضرورت
اردو ویب سے تصدیق ہو گئی
اتنا کافی ہے
 

جیہ

لائبریرین
نہیں جی تحقیق تو لازم ہے۔ ہمارے نسخے میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہئے۔ آخر کو بقول ابن سعید ہمیں اس کام پر پی ایچ ڈی ملنے والی ہے ۔ :)
 
میرا نہیں خیال کہ داغ غالب کے بلا واسطہ شاگرد تھے۔
ایک مضمون میں میں نے خود دیکھا تھا ڈھونڈ کر ربط دیتا ہوں
آپ کے دوبارہ فعال ہونے سے پہلے غالب کے بارے میں بہت کچھ شریک کیا مگر آپ کی نظروں سے نہیں گزرا
 
Top