ہر روز لٹ رہا ہے ہر انسان یہاں پر (نظم)

میرے پیارے وطن میں انسانیت جس طرح نوحہ ’کناں ہے۔آپکے اشعار اس کی ز بان بن گئے ہیں ۔داد کے لئے الفاظ کی تلاش میں ناکامی کا سامنا ہے۔
گویا۔۔۔
جنگل میں سانپ شہر میں بستے ہیں آدمی
سانپوں سے بچ کے آؤ تو ڈستے ہیں آدمی
جزاک اللہ عمر اعظم بھیا!
آپ کو نہ ملنے والے الفاظ نے میری بہت حوصلہ افزائی فرمائی۔

واہ، سبحان اللہ، کیا خوب شعر ارشاد فرمایا
 
کیا کچھ نہیں خرید کا سامان یہاں پر
ہر روز بک رہا ہے ہر انسان یہاں پر
نیلام پر لگے ہوئے ایمان یہاں پر
ہر روز لٹ رہا ہے ہر انسان یہاں پر
اس ”نوحہ“کے بارے میں کچھ کہنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ البتہ یہ نظم زبان حال سے مجھ سے ضرور یہ کہہ رہی ہے کہ تم ایسے معاشرے میں زندہ بھی ہو اور شرمندہ تک نہیں ہو۔:eek:
واہ، کیا خوب کہا، "تم ایسے معاشرے میں زندہ بھی ہو اور شرمندہ تک نہیں ہو"
 
شکریہ!
شہزاد ناصر بھیا، اس راہ کے مسافر ہیں تو ہم سبھی ہیں، کیا کریں ابھی تک زندہ جو ہیں۔
صرف اتنا کہوں گا
جہاں بانی سے دشوار ترہے کارِ جہاں بینی
جگر خوں ہو تو چشمِ دل میں ہوتی ہے نظر پیدا
شاد و آباد رہیں
 

شوکت پرویز

محفلین
جناب امجد علی راجا صاحب!
بہت اچھی نظم ہے، اور یہ کسی ایک مقام کا حال نہیں بلکہ اکثر مقامات کا یہی حال ہے، کیا کہئےِِ۔۔
بحر کے متعلق:
درج ذیل 2 بحریں دیکھیں۔
1۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
2۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن

اور آپ نے ان کی "کامبنیشن" استعمال کی ہے، جو درست نہیں۔
اب یا تو آپ اپنا دوسرا رکن "مفاعیل" کریں یا چوتھا رکن "فاعلن (یا فاعلات)" لائیں۔

اگر یہ مسئلہ مجھے درپیش ہوتا تو میں آخری رکن میں تبدیلی کرتا کیونکہ یہ مجھے آسان لگتا ہے۔
ایک مثال:
کیا کچھ نہیں خرید کا سامان اس جگہ
شکریہ!!
 
جناب امجد علی راجا صاحب!
بہت اچھی نظم ہے، اور یہ کسی ایک مقام کا حال نہیں بلکہ اکثر مقامات کا یہی حال ہے، کیا کہئےِِ۔۔
بحر کے متعلق:
درج ذیل 2 بحریں دیکھیں۔
1۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
2۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن

اور آپ نے ان کی "کامبنیشن" استعمال کی ہے، جو درست نہیں۔
اب یا تو آپ اپنا دوسرا رکن "مفاعیل" کریں یا چوتھا رکن "فاعلن (یا فاعلات)" لائیں۔

اگر یہ مسئلہ مجھے درپیش ہوتا تو میں آخری رکن میں تبدیلی کرتا کیونکہ یہ مجھے آسان لگتا ہے۔
ایک مثال:
کیا کچھ نہیں خرید کا سامان اس جگہ
شکریہ!!
شکریہ شوکت بھیا! نظم پسند کرنے کا۔

استعمال کرنے دو بھائی بحور کا کامبینیشن ایک نیا تجربہ ہو جائے گا۔ مصرعوں میں تبدیلی کی مشقت کیوں کٹوا رہو ہو مجھے :)

1۔ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
2۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
ہو سکتی ہیں تو
3۔ مفعول فاعلات مفاعیل مفاعل
کیوں نہیں ہو سکتی؟


آپ کی پیش کردہ بحور بھی تو کسی نا کسی دور میں بنائی گئی ہوں گی نا، کوئی آسمان سے تو نہیں اتریں کہ ناقابلِ ترمیم ہوں۔
آخری رکن فاعلن کی بجائے مفاعل ہو جائے گا تو کون سی قیامت آجائے گی۔

او بھیا جی ، میں نے مشقت سے اپنی جان چھڑانے کے لئے اس طرح لکھ دیا، اس سے پہلے کہ مجھ ناچیز پر اردو کے مشکل ترین اور نا سمجھ آنے والے الفاظ کی ہر طرف سے بوچھاڑ شروع ہو جائے۔ میں اپنی بحر، نئے تجربے سمیت واپس لیتا ہوں ;)
 
شکریہ، اسامہ بھیا!
آپ نے ارکان بلکل درست لکھے ہیں۔
استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب نے بھی بحر سے ناشناسی کا اظہار کر کے بحر کے درست ہونے میں مجھے شک میں ڈال دیا ہے۔
ان کے جواب کے بعد ہی میں کچھ عرض کر سکوں گا، کہ اساتذہ ہی بہتر رائے دے سکتے ہیں اور رہنمائی فرما سکتے ہیں۔

وہ جو آپ نے آخری رکن فاعلن سے فعولن کیا، شاید اس وجہ سے کچھ غیر مانوس کا احساس ہوا۔ اسامہ نے تقطیع کر کے دیکھ لی، آپ نے بھی، اور آپ مطمئن ہیں تو بہت کافی ہے۔

امجد علی راجا
 
Top