گورسہ‌ک اول غنجہ لبی چاکِ گریبان ایدرز - سلطان محمد فاتح 'عونی' (ترکی غزل با اردو ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
گورسه‌ک اول غنجه لبی چاکِ گریبان ایدرز
گل یوزڭ یادینه بلبل گبی افغان ایدرز

اگر ہم اُس غنچہ لب محبوب کو دیکھ لیں تو ہم (دیوانوں کی طرح) اپنے گریبان کو چاک کر لیں گے اور اُس کے مانندِ گل چہرے کی یاد میں بلبل کی طرح نالہ و افغاں کریں گے۔

خسته دل قاپوڭه وارسه نوله تیمار ایستر
ینه بو درده آنڭ دردینه درمان ایدرز

اگر (میرا) خستہ دل تمہارے در تک پہنچ جائے تو اس میں تعجب کی کیا بات ہے؟ (کیونکہ) وہ تو تیمارداری اور شفا کی تلاش میں ہے۔ ہم اُس کے درد کا علاج بھی بارِ دیگر اِس در پر کریں گے۔ (یعنی درد بھی اسی در سے ملا تھا اور درمان بھی یہیں سے حاصل ہو گا۔)

مهرڭ ای حسنی بدیع و لبِ لعلی شیرین
قصهٔ حمزه گبی عالمه دستان ایدرز

اے وہ کہ جس کا حُسن بدیع اور جس کا لبِ لعل شیریں ہے، ہم تمہارے عشق کو حضرت حمزہ کے قصے کی طرح دنیا میں داستان بنا دیں گے۔

قامتڭ شوقی عَلَم‌وش نه قدر اولسه عیان
دلده رازِ دهنڭ سرّینی پنهان ایدرز

تیرے قامت کا شوق (برافراشتہ) پرچم کی طرح جس قدر بھی عیاں ہو جائے، (ہم اپنے) دل میں تیرے دہن کے راز کو پنہاں رکھیں گے۔

عونیا گرچه اولوم دنیاده مشکل ایشدر
غمزهٔ دلبر ایله بز آنی آسان ایدرز

اے عونی! اگرچہ دنیا میں موت ایک مشکل کام ہے لیکن ہم دلبر کے غمزے سے اُسے آسان کر دیں گے۔

(سلطان محمد فاتح 'عونی')
ڭ = یہ حرف عثمانی حروفِ تہجی میں گافِ غنہ کے لیے استعمال ہوتا تھا اور کہنہ ترکی زبان میں اس کا تلفظ 'نگ' تھا۔

یہ غزل جمہوریۂ ترکی میں رائج لاطینی خط میں:
Görsek ol gonca-lebi çâk-ı girîbân iderüz
Gül yüzüñ yâdına bülbül gibi efgân iderüz
Haste dil kapuña varsa n’ola tîmâr ister
Yine bu derde anuñ derdine dermân iderüz
Mihrüñ ey hüsn(i) bedî‘ ü leb-i lâ‘li şîrîn
Kıssa-i Hamza gibi ‘âleme destân iderüz
Kâmetüñ şevki ‘alem-veş ne kadar olsa ‘ıyân
Dilde râz-ı dehenüñ sırrını pinhân iderüz
‘Avnîyâ gerçi ölüm dünyede müşkil işdür
Gamze-i dilber ile biz anı âsân iderüz
 
آخری تدوین:
Top