! گوانتا نامو بے کے قیدیوں کی داستان؛ اردو میں !

arifkarim

معطل
پاکستان بھی جائیں گے انشاء اللہ۔ فی الحال تو یہ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں بھی کسی کو پاکستان کے حالات سے دلچسپی ہے کہ ہمیں پاگل ہوئے جا رہے ہیں‌؟ اور فی الحال تو نہیں لگتا کہ پاکستان میں کسی کو پاکستان کے حالات سے دلچسپی ہے۔ سدھارنے کی تو بات ہی کیا۔ ایک سوال۔ اگر میں پاکستان جاکر کوشش کرنا چاہوں تو کیا آپ میرے ساتھ چلیں گے اور مل کر کوشش کریں گے؟
میں فی الحال طالب علم ہوں‌ اور پاکستان نہیں جاسکتا، جونہی تعلیم مکمل ہوگی، انشاءاللہ پاکستان جاؤں گا، اگر اس وقت تک پاکستان موجود رہا تو :rolleyes:
 

بلال

محفلین
پاکستان بھی جائیں گے انشاء اللہ۔ فی الحال تو یہ دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان میں بھی کسی کو پاکستان کے حالات سے دلچسپی ہے کہ ہمیں پاگل ہوئے جا رہے ہیں‌؟ اور فی الحال تو نہیں لگتا کہ پاکستان میں کسی کو پاکستان کے حالات سے دلچسپی ہے۔ سدھارنے کی تو بات ہی کیا۔ ایک سوال۔ اگر میں پاکستان جاکر کوشش کرنا چاہوں تو کیا آپ میرے ساتھ چلیں گے اور مل کر کوشش کریں گے؟

اللہ تعالٰی آپ کو خیر سے پاکستان لائے۔۔۔آمین
خرم بھائی دیکھیں نہیں بلکہ خود میدان عمل میں کودیں۔۔۔ کسی کو دیکھنے والے اور صرف انتظار کرنے والے انتظاروں میں ہی پاگل ہو جاتے ہیں۔۔۔ ہمت، جوش، جذبے اور لگن والے خود سے ہاتھوں کی لکیریں بناتے ہیں۔۔۔
یہ ٹھیک ہے کہ پاکستان کے زیادہ لوگوں کو اس کی فکر نہیں لیکن حضور کچھ ابھی ایسے بھی زندہ ہیں جو دیارِ غیر میں ہوں یا اپنے وطن پاکستان وہ آج بھی ہمت کر رہے ہیں۔۔۔ کچھ نہ کچھ کر رہے بے شک ان کا کام سمندر میں قطرے کے برابر ہے۔۔۔ لیکن اللہ تعالٰی سے امید ہے کہ یہ قطرہ قطرہ سمندر ضرور بنے گا۔۔۔
کوئی آپ کے ساتھ مل کر کوشش کرے یا نہ کرے لیکن میں ضرور کروں گا۔۔۔ جو مجھ سے ہو سکتا ہے وہ میں کر رہا ہوں چلو ساتھ میں آپ کے آنے کا انتظار بھی کروں گا۔۔۔
 

بلال

محفلین
میں فی الحال طالب علم ہوں‌ اور پاکستان نہیں جاسکتا، جونہی تعلیم مکمل ہوگی، انشاءاللہ پاکستان جاؤں گا، اگر اس وقت تک پاکستان موجود رہا تو :rolleyes:

عارف کریم بھائی اللہ آپ کو علم کی دولت سے نوازے۔۔۔آمین
آپ پاکستان خیر سے آئیں۔۔۔ کل کا کسی کو پتہ نہیں کہ کیا ہونے والا ہے۔ پتہ نہیں ہم رہیں نہ رہیں۔ کل آئے نہ آئے۔ لیکن خدا کے لئے ایسی باتیں تو نہ کریں کہ "اگر اس وقت تک پاکستان موجود رہا تو" ہم جیسوں کی امیدیں تو لگی رہنے دیں۔۔۔ بھائی جان ہم مانتے ہیں کہ پاکستان کے حالات خراب ہیں۔۔۔ اپنے ہی اپنوں کا خون بہا رہے ہیں۔۔۔ لیکن پھر بھی ہمیں امید ہے کہ انشاءاللہ پاکستان ضرور بہتری کی راہ پر گامزن ہو گا۔۔۔ امید پر دنیا قائم ہے۔۔۔
اللہ تعالٰی آپ کو خوش رکھے۔۔۔آمین
 

arifkarim

معطل
عارف کریم بھائی اللہ آپ کو علم کی دولت سے نوازے۔۔۔آمین
آپ پاکستان خیر سے آئیں۔۔۔ کل کا کسی کو پتہ نہیں کہ کیا ہونے والا ہے۔ پتہ نہیں ہم رہیں نہ رہیں۔ کل آئے نہ آئے۔ لیکن خدا کے لئے ایسی باتیں تو نہ کریں کہ "اگر اس وقت تک پاکستان موجود رہا تو" ہم جیسوں کی امیدیں تو لگی رہنے دیں۔۔۔ بھائی جان ہم مانتے ہیں کہ پاکستان کے حالات خراب ہیں۔۔۔ اپنے ہی اپنوں کا خون بہا رہے ہیں۔۔۔ لیکن پھر بھی ہمیں امید ہے کہ انشاءاللہ پاکستان ضرور بہتری کی راہ پر گامزن ہو گا۔۔۔ امید پر دنیا قائم ہے۔۔۔
اللہ تعالٰی آپ کو خوش رکھے۔۔۔آمین
درست فرمایا بھائی جان، دراصل حالات کو دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے اور دل بہت ہی ہی افسردہ۔ :( ابھی 8، 10 سال پہلے جب میں وہاں‌ پر تھا تو کم از کم روٹی اور بجلی تو عوام کو میسر تھی۔ اب تو امیر طبقہ بھی انتہائی پریشان ہے۔ میں‌ دیار غیر میں عوام کے اقتصادی مسائل تو دور نہیں کر سکتا، البتہ اس وطن کی قومی زبان اردو کیلئے بہت کام کر سکتا ہوں، اور کربھی رہا ہوں۔۔۔ :)
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

امريکی حکومت نے يہ تسليم کيا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے امريکی آرمی کا ريکارڈ مثالی نہيں ہے۔ ليکن يہ بھی حقيقت ہے کہ ہر فوج ميں ايسے افراد موجود رہے ہيں جنھوں نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کی اور قانون توڑا۔ اہم بات يہ ہے ہر اس امريکی فوجی کے خلاف تفتيش بھی کی گئ اور اسے ملٹری کورٹ کے سامنے لايا گيا جس پر اس حوالے سے الزامات لگے۔ ايسے کئ کيسز امريکی عوام کے سامنے بھی لائے گئے۔ ليکن يہ تمام واقعات کسی منظم سسٹم کے تحت نہيں رونما نہيں ہوئے تھے بلکہ کچھ افراد کے انفرادی عمل کا نتيجہ تھے۔ يہ لوگ امريکی فوج کی اکثريت کی ترجمانی نہيں کرتے جو بے شمار قواعد وضوابط کے پابند ہوتے ہيں۔ اس حوالے سے يہ بھی ياد رکھنا چاہيے کہ وہ بھی امريکی فوجی ہی تھے جنھوں نے اپنے ساتھيوں کی بدسلوکی کی خبر اعلی امريکی حکام کو دی تھی۔

اس وقت عراق ميں موجود امريکی فوج اپنے طرز عمل کے ليے بہت سے قوانين کی پابند ہے۔ ان اصولوں اور قوانين کو توڑنے والے فوجی امريکی فوج کی قانونی شاخ جج ايڈوکيٹ جرنل کے سامنے تفتيش اور سزا کے مرحلے سے گزرتے ہيں۔ کئ مواقع پر قانون کی خلاف ورزی کرنے والے فوجيوں کو نہ صرف يہ کہ ملٹری ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا بلکہ انھيں گرفتار بھی کيا گيا۔ اہم بات يہ ہے امريکی فوجی اپنے طرزعمل کے ليے جواب دہ ہيں۔

يہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ امريکی آئين سيکولر ہے اور امريکی فوج ميں مذہب کو جذبے کے طور پر استعمال نہيں کيا جاتا۔ امريکی فوج کے اہم عہدوں پر مختلف مذاہب کے لوگ موجود ہيں جن ميں مسلمان بھی شامل ہيں۔ ميں نے يہ بات پہلے بھی کہی ہے اور امريکی صدر سميت اہم امريکی اہلکاروں نے بھی اس بات کو دہرايا اور دنيا بھر کے ميڈيا کے سامنے بھی اس بات کا اعادہ کيا گيا ہے کہ ابوغراب کا واقعہ عام امريکيوں اور امريکی حکومت کے ليے انتہائ افسوس ناک تھا جس کی سب نے نہ صرف يہ کہ بھرپور مزحمت کی بلکہ اس واقعے ميں شامل تمام افراد کا ٹرائل ہوا اور انھيں قانون کے مطابق سزائيں دی گئيں۔

پاکستانی ميڈيا پر اکثر گوانتاناموبے ميں غير انسانی سلوک کے حوالے سے کافی کچھ کہا جاتا ہے۔ان الزامات کی شدت کی وجہ سے کچھ عرصہ پہلے ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے گوانتاناموبے کا دورہ کيا تھا تاکہ حقائق کا پتا چلايا جا سکے۔ وہاں پر موجود پاکستانی آپ انگليوں پر گن سکتے ہيں اور يہ بات ميں وثو‍ق سے بتا سکتا ہوں کہ وہ تشدد کا شکار نہيں ہيں۔ باقی قيديوں کی طرح انھيں مناسب خوراک اور علاج کی سہوليات دستياب ہيں اور اس کے ساتھ انھيں اپنے مذہبی فرائض انجام دينے کی بھی آزادی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

گوانتاناموبے ميں 280 سے کم قيدی باقی رہ گئے ہيں جن ميں پاکستانی قيدی دس سے بھی کم ہيں۔ يہ کہنا کہ وہاں پر سينکڑوں کی تعداد ميں پاکستانی قيدی موجود تھے بالکل غلط ہے۔مجموعی طور پر پاکستانی قيديوں کی تعداد 70 کے قريب تھی۔

انٹرنيشنل ريڈ کراس اور کئ وکلا گوانتاناموبے ميں تواتر کے ساتھ جاتے ہيں۔ صحافيوں کی کئ ٹيموں نے وہاں کے سينکڑوں دورے کيے ہيں۔ سال 2006 ميں يورپين پارليمنٹ کے ايک وفد نے بھی گوانتاناموبے کا دورہ کيا تھا۔

گوانتاناموبے ميں موجود قيديوں کی مکمل فہرست متعلقہ ممالک کی حکومتوں کو تمام تر کوائف کے ساتھ مہيا کی گئ تھی۔ يہ لسٹ سال 2006 ميں امريکی آرمی کی ويب سائٹ پر باقاعدہ پوسٹ کی گئ تھی جو آپ اس ويب لنک پر پرھ سکتے ہيں۔

http://www.dod.mil/pubs/foi/detainees/detaineesFOIArelease15May2006.pdf

اس ميں قيديوں کے نام، ان کی عمريں اور شہريت بھی موجود ہيں۔ يہ لسٹ 15 مئ 2006 تک گوانتاناموبے ميں موجود قيديوں کی ہے۔موجودہ تعداد 280 سے کم ہے۔ يہ تاثر دينا کہ امريکی حکومت نے گوانتاناموبے ميں موجود قيديوں کے بارے ميں کسی کو کچھ نہيں بتايا، حقائق کے منافی ہے ۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

باسم

محفلین
سعود میمن کے متعلق کیا کہیے گا جو گوانتانامو سے 36 کلو گرام وزن کے ساتھ اس حال میں آیا تھا کہ اس کی یادداشت کھوچکی تھی بات کرنے کے قابل نہ تھا پاکستان کی عدالت میں اسٹریچر پر لایا گیا تھا اور اسی حالت میں دار فانی کوچ کرگیا
اور گٹمو میں کینیڈین بچے سے تفتیش کی رپورٹ اور ویڈیو
اور کیا آپ حالیہ رپورٹ فراہم کرسکتے ہیں تاکہ ان کے متعلقین کو آسانی ہو دو سال کا عرصہ ایسے عقوبت خانوں میں بہت ہوتا ہے؟
 

arifkarim

معطل
فواد صاحب میری پوسٹ کردہ کتاب پڑھئے اور باسم کی پوسٹ کردہ بی بی سی کی ویڈیو دیکھئے جس میں گوانتامو بے کے قیدیوں کیساتھ امریکی ''نیک'' سلوک کی آپ کو بے شمار مثالیں مل جائیں گی۔ وہ 16 سالہ بچہ بار بار ہیلپ می کو پکار رہا ہے اور رو رہا ہے اور یہ آپ کے نزدیک کتنا اچھا سلوک ہے :mad:
 
فواد اکثر سوال گندم جواب چنے والا دیتے ہیں۔ بات سلوک پر ہو رہی تھی وہ تعداد جمع منفی کرنے لگے۔
ساجد آپ بالکل صحیح فرما رہے ہیں لیکن وہ بچارے بھی کیا کریں ان کی ڈیوٹی ہی ایسی ہے امریکا کی حمایت میں تو وہ اگر سوال گندم ہو تو جواب میں‌ بھینس بھی کہ سکتے ہیں جس کےآگے بین بجانا بیکار ہے اسی فورم پر میں نے ایک دھاگا کھولا تھا بعنوان امریکا کے انسانیت سوز مظالم جس میں ایک غیر ملکی رپورٹ کے مطابق امریکا کے قیدیوں کے اوپر ناروا مظالم کا ذکر تھا کیا فواد صاحب اس کی وضاحت فرمانا پسند کریں گئے۔
گوانتاناموبے کے علاوہ اب اس دنیا میں بے شمار امریکی جیل خانے موجود ہیں اور نہ صرف خشکی پر بلکہ سمندروں میں بہت سارے جہازوں کو بھی بطور جیل خانے کے استعمال کیا جارہا ہے گارجین کی یہ رپورٹ ملاحظہ کیجیے
http://www.guardian.co.uk/world/2008/jun/02/usa.humanrights
اور یہ بھی
http://www.guardian.co.uk/world/2008/jun/02/terrorism.terrorism
اور یہ بھی
http://en.wikinews.org/wiki/Human_rights_group_alleges_U.S._prison_ships
ان رپورٹ سے کچھ اقتباسات
According to a US Congress report, up to 14,000 people may have been victims of rendition and secret detention since 2001. Some reports estimate there have been twice as many. The US admits to have captured more than 80,000 prisoners in its "war on terror".


The people held on the ship were beaten even more severely than in Guantánamo


According to Reprieve, prisoners such as the Australian David Hicks, and the American John Walker Lindh were imprisoned on naval ships stationed off the coasts of both Somalia and Diego Garcia in the Indian Ocean. Reprieve also noted that "prisoners have been interrogated under torturous conditions before being rendered to other, often undisclosed locations

At this time many people were abducted by Somali, Kenyan and Ethiopian forces in a systematic operation involving regular interrogations by individuals believed to be members of the FBI and CIA. Ultimately more than 100 individuals were "disappeared" to prisons in locations including Kenya, Somalia, Ethiopia, Djibouti and Guantánamo Bay.

The CIA is also believed to have run prisons in countries in almost every continent, including Thailand, Afghanistan (at Bagram, near the military airport, north of Kabul), Poland, Romania, and Djibouti, the former French colony at the southern end of the Red Sea, as well as at Guantánamo Bay.

According to research carried out by Reprieve, the US may have used as many as 17 ships as "floating prisons" since 2001. Detainees are interrogated aboard the vessels and then rendered to other, often undisclosed, locations, it is claimed.


یہ صرف ایک نمونہ ہے باقی آپ خود یہ رپورٹس ملاحظہ کرسکتے ہیں۔ لیکن لیکن پھر بھی
سارے جہاں سے اچھا امریکا ہمارا
کیوں کہ
ہم اس کے ہیں ہمارا پوچھنا کیا
اور
آتی ہے ٹھنڈی ہوا جہاں سے
والے حضرات تو پھر مجبور ہیں نا؟

نوٹ: Reprieve کی اصلی رپورٹ پرھنے کے لیے درج ذیل لنک کو استعمال کیجیے اور درج بالا رپورٹ محض ایک جھلک پیش کرتی ہیں حقیقی دردناک صورتحال کی Reprieve کا کہنا ہے کہ اسی سال وہ ایک مکمل رپورٹ امریکی بحری قید خانوں کے بارے میں پیش کریں گئے
http://www.reprieve.org.uk/press_us_govt_must_reveal_information_about_prison_ships_02.06.08.htm
 

خرم

محفلین
سب سے پہلے تو بلال کا بہت شکریہ۔ انشاء اللہ بھیا ضرور آئیں گے اور مل کر کوشش کریں گے کہ انسان سے حساب صرف اسکی اپنی کوشش کا ہی ہوگا۔ فی الحال تو یہ کہ اپنے جذبہ کو مہمیز کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ حق بات کی جائے کہ حق کا راستہ چلنے سے پہلے اس کا ادراک ہونا بہت ضروری اور پھر اس پر یقین ہونا اس سے بھی ضروری ہے۔ آئیے میں آپ ہم سب مل کر اس کوشش میں مصروف ہوں کہ حق کو حق سمجھیں، اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں اور مل کر آگے قدم بڑھائیں۔
عارف بھیا۔ اللہ کریم آپکو "علم"‌کی دولت سےنوازے۔ آمین۔ یاد رہے کہ علم ڈگریوں سے نہیں اخلاق و کردار سے ناپا جاتا ہے۔ علم حاصل کرنے کے لئے اپنی ذات کو، اپنے پیاروں کو، اپنے نظریات کو غرضیکہ ہر چیز کو کٹہرے میں کھڑا کرنا پڑتا ہے۔ ہر سوچ کو، ہر نظریہ کو حق کے اصولوں کی بھٹی سے گزارنا پڑتا ہے پھر کہیں جاکر علم کا کندن ہاتھ آتا ہے۔ اللہ کریم ہمیں آپکو ہم سب کو اس علم سے بہرہ مند فرمائے۔ آمین۔
باقی رہی بات پاکستان کے ہونے یا نہ ہونے کی تو ایک بات کا مجھے یقین ہے۔ میں آپ رہیں یا نہ رہیں، یہ ملک انشاء اللہ باقی رہے گا۔ اس لئے کہ اس کی بقا کا ضامن کوئی اور ہے۔ ہمارا تو کام صرف اتنا ہے کہ انگلی کٹا کر شہیدوں میں شامل ہونے کے مصداق اس کی بہتری کے لئے جو ہم سے بن پڑے وہ کرتے رہیں۔ ملک کے باقی رہنے سے یہ مطلب نہیں کہ ہمارے انہی طور طریقوں پر ہی یہ ملک باقی رہے گا۔ میرے خیال میں یہ جتنی بھی برائیاں ہمیں نظر آتی ہیں، یہ ناسور ہیں ہمارے معاشرہ کا، ہمارے ملک کا اور اگر ہم نے ان ناسوروں کا دوائیوں سے (اصلاح احوال سے) علاج نہ کیا تو پھر سرجری ہو جائے گی اور کوشش یہ کرنی چاہئے کہ سرجری کا موقع نہ ہی آئے۔
باقی گوانتنامو میں قید اڑھائی سو میں سے پچاس بھی پاگل ہو جائیں تو اس کا تقابل آپ پاکستان کے ان ہزاروں قیدیوں سے کیسے کیجئے گا جن کی عمریں ناکردہ گناہوں کی سزا میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے سڑ گئیں؟ گوانتناموبے آپ کا مسئلہ نہیں ہیں، پاکستانی آپ کا مسئلہ ہیں؟ امریکہ غیر ملکیوں سے کیا سلوک کرتا ہے یہ نہیں دیکھو، یہ دیکھو کہ امریکہ امریکیوں سے کیسا سلوک کرتا ہے۔
کچھ تو غور کرلو۔
 

arifkarim

معطل
امریکہ غیر ملکیوں سے کیا سلوک کرتا ہے یہ نہیں دیکھو، یہ دیکھو کہ امریکہ امریکیوں سے کیسا سلوک کرتا ہے۔
کچھ تو غور کرلو۔

اسے کہتے ہیں دکھتی رگ پر پاؤں رکھنا۔۔۔۔۔۔ امریکیوں کا دوسرے ممالک کیساتھ ظالمانہ سلوک انکی اپنے ہم وطنوں سےمحبت ظاہر کر نے کا ایک ''انمول'' طریقہ ہے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ ''خود'' شروع کرکے امریکی عوام کی حمایت حاصل کی گئی اور پوری قوم کو 7 سال سے دھوکے میں رکھا گیا۔ ایک شخص اسمامہ بن لادن کو پکڑنے کیلئے لاکھوں امریکی اور اتحادی فوجی افغانستان بھیجے گئے، لیکن اسامہ بن لادن کا آج تک کچھ پتا نہیں! :grin:
کبھی کہتے ہیں پاک افغان بارڈر پر ہے، اور پھر وہاں‌ بمباری۔ پھر کہتے ہیں فلاں‌ مقام پر ہے اور فورا جدید اسلحہ ٹیسٹ کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ ان تمام حملوں میں‌ اسامہ تو کبھی نہیں ملا، البتہ مقامی لوگ، شہری اور دیہاتی ضرور مارے جاتے ہیں۔
پھر خبروں میں آتا ہے کہ اتنے ''طالبان'' مار دئے اور اس طرح دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مزید ہوا دی جاتی ہے۔ کوئی ثبوت کوئی حقائق کبھی امریکی حکومت کی طرف سے پیش نہیں‌ کئے گئے۔ لیکن اسکے باوجود جنگ جاری ہے۔ ایک ایسی جنگ جسکی ''وجہ'' بھی ہمیں نہیں معلوم!:rolleyes:
یہی حال عراق پر حملے کا ہوا۔ چند مہلک ہتھیاروں کو روکنے کیلئے عراق پر ''اپنے'' مہلک ہتھیاروں کیساتھ چڑھائی کی گئی۔ عجیب بات یہ ہے ''وہ'' مہلک ہتھیار، جن کے نام پر عراق پر جنگ مسلط کی گئی۔ ان کی موجودگی کا بھی کوئی ٹھوس ثبوت کبھی بھی امریکی حکومت کی طرف سے نہیں آیا۔
''یہ'' سب کچھ امریکہ نے ''اپنے'' لوگوں کی بھلائی کیلئے کیا۔ اپنے وطن عزیز کی سیکیورٹی کیلئے کیا۔ اور اسکی قیمت کسنے ادا کی؟: ہم مسلمانوں نے!:mad:
غریب افغانیوں اور کمزور عراقیوں نے۔ ان قیدیوں نے جنہیں بغیر کسی جرم کے سالا سال امریکی تشدد سیلز میں رکھا گیا۔ ان بے گناہ پاکستانیوں نے، جنہیں صرف امریکی ''عوام'' کو خوش کرنے کیلئے امریکی ایجنٹس کے ہاتھ فروخت کر دیا گیا۔ کیا یہ وہ ''نیک'' سلوک ہے جو امریکہ امریکیوں کیساتھ کرتا ہے؟؟؟ دوسرے ممالک کا خون پسینہ چوس کر ۔۔۔ انکو برباد کرکے اپنے ملک میں خوش حالی اگاتا ہے؟ :mad:
 

ساجداقبال

محفلین
خرم بھائی جب اس نام نہاد ”دہشتگردی کیخلاف جنگ“ کا ذکر آئیگا تو امریکہ کا ذکر تو ضرور آئیگا۔ ہمارے امریکہ سے زیادہ لوگ اس کے بھینٹ چڑھ چکے ہیں، وہ بھی تو پاکستانی تھے۔ میرا مقصد یہ تھا کہ محض‌ امریکہ نہیں طالبان سمیت وہ تمام قوتیں‌ اس حمام میں ننگی ہیں‌، جو معصوم پاکستانی شہریوں‌ کو قتل کر رہی ہیں۔لیکن کیا کیجیے کہ یہاں‌ سوال گندم، جواب چنا ہوتا ہے۔
 

خرم

محفلین
ساجد بھیا امریکہ یہ سب کیوں کر رہا ہے اور اس کے محرکات کیا ہے ان پر تو بات ہوبھی چُکی ہے اور ہوتی بھی رہی ہے۔ آپ کی بات بالکل بجا ہے کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں۔ لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ کچھ لوگوں کا قصور یقیناَ بہت زیادہ ہے اس سب کچھ میں۔ جس چلن کا یہاں بھی مظاہرہ ہورہا ہے اور عموماَ ہوتا رہتا ہے وہ یہ ہے کہ ہم اپنی ہر خامی کو امریکہ سے منسوب کرکے خود بری الذمہ ہوجاتے ہیں۔ اور جب اس سے بھی کام نہیں چلتا تو امریکہ پر لعن طعن شروع کر دیتے ہیں کہ ہم اور ہمارے ممدوح کسی بھی تنقید سے محفوظ رہیں۔ گوانتنامو وغیرہ تو نتیجہ ہیں ایک عمل کا۔ اس عمل کے ذمہ دار تو ہمیں بہت پیارے ہیں، ان مردودوں کی شرارت کا خمیازہ بھی بھگتتے ہیں پھر بھی ان کی ہمدردی میں ہی گھُلے جاتے ہیں۔ بس یہی چلن ہے جس کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کرتا ہوں لیکن یار لوگ بھی خوب ہیں۔ جان بوجھ کر آنکھیں بند کرلیتے ہیں۔ خیر ہم اپنی کوشش کرتے رہیں گے۔
 

arifkarim

معطل
گوانتنامو وغیرہ تو نتیجہ ہیں ایک عمل کا۔ اس عمل کے ذمہ دار تو ہمیں بہت پیارے ہیں، ان مردودوں کی شرارت کا خمیازہ بھی بھگتتے ہیں پھر بھی ان کی ہمدردی میں ہی گھُلے جاتے ہیں۔ بس یہی چلن ہے جس کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کرتا ہوں لیکن یار لوگ بھی خوب ہیں۔ جان بوجھ کر آنکھیں بند کرلیتے ہیں۔ خیر ہم اپنی کوشش کرتے رہیں گے۔

ذرا وضاحت کریں کہ یہ مردود لوگ کون ہیں، تاکہ ہماری پریشانیاں بھی دور ہوں۔ :(
 

خرم

محفلین
وہی جو شرارتیں کرکے پہلے مُکرتے ہیں اور پھر کوئی سات برس بعد مان بھی لیتے ہیں اور ہر اس کے درپے ہو جاتے ہیں جو ان کومعصوم ثابت کرنے کی کوشش کرے۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad - Digital Outreach Team - US State Department

دہشت گردی کیخلاف جنگ ''خود'' شروع کرکے امریکی عوام کی حمایت حاصل کی گئی اور پوری قوم کو 7 سال سے دھوکے میں رکھا گیا۔ :mad:


آپ کو يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ 911 کا واقعہ محض ايک واقعہ نہيں تھا بلکہ اس سے بہت پہلے القائدہ کی جانب سے امريکہ کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کيا جا چکا تھا۔ دنيا بھر ميں ايسے بے شمار واقعات رونما ہوئے تھے جس ميں امريکی سفارت کاروں سميت امريکی املاک پر حملے کيے گئے جن ميں سينکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 911 کے واقعات کے بعد بھی امريکہ نے افغانستان پر فوری حملہ نہيں کيا تھا بلکہ قريب دو ماہ کے عرصے ميں طالبان سے بارہا يہ مطالبہ کيا گيا تھا کہ اسامہ بن لادن کو حکام کے حمالے کيا جائے تاکہ اسے انصاف کے کٹہرے ميں لايا جائے۔ ليکن تمام مذاکرات کی ناکامی کے بعد فوجی کاروائ کا فيصلہ کيا گيا۔ اگر امريکہ 911 کے واقعے کے بعد بھی ردعمل نہ کرتا تو آج القائدہ پہلے سے کہيں زيادہ منظم تنظيم ہوتی۔

آپ نے بالکل درست کہا ہے کہ امريکہ نے ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جنگ "خود" شروع کی ہے جو بغير کسی تفريق کے ہمارے مشترکہ دشمن ہيں۔ آپ کے خيال ميں 911 کے واقغے کے بعد امريکہ کو کيا کرنا چاہيے تھا؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 

arifkarim

معطل
آپ نے بالکل درست کہا ہے کہ امريکہ نے ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف جنگ "خود" شروع کی ہے جو بغير کسی تفريق کے ہمارے مشترکہ دشمن ہيں۔ آپ کے خيال ميں 911 کے واقغے کے بعد امريکہ کو کيا کرنا چاہيے تھا؟
سب سے پہلے امریکہ کو اس واقعہ کی تحقیقات درست طور پر کروا کر قابل قبول ثبوتوں کیساتھ دنیا کو بتانا چاہئے تھا کا اس ''حملہ'' میں کون ملوث تھا!
یہاں تو یہ حال ہوا کہ اس واقعہ کے کچھ ہی عرصہ بعد اچانک اسے دہشت گردی قرار دے دیا گیا۔
عجیب بات یہ ہے کہ کنڈولیزا رائس کو 9/11 سے کئی مہینے پہلے ایک رپورٹ ملی تھی کہ ''اسامہ بن لادن امریکہ میں حملہ کرنے کا پلان بنا رہا ہے'' اور یہ رپورٹ صدربش کو پہنچائی بھی گئی، جو کہ اس وقت چھٹیوں پر تھے۔
لیکن محترم بش صاحب نے اسکا کوئی نوٹس نہ لیا۔ 9/11 کے بعد اسی رپورٹ کے بارے میں رائس سے پوچھا گیا کہ اس پر ایکشن کیوں نہ لیا گیا تو وہ اسکا کوئی خاطر خواہ جواب نہ دے سکیں۔ ظاہر ہے سب ملی بھگت تھی۔ جواب کیا دیتیں۔:grin:
 
Top