گلے لگا لو اگر تو اپنی بھی عید ہو گی

الف عین
محمّد خلیل الرحمن
فلسفی
------------
مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن
----------
گلے لگا لو اگر تو اپنی بھی عید ہو گی
دلوں میں الفت اسی طرح ہی شدید ہو گی
----------
تری محبّت ملے گی کیسے یہ سوچتے ہیں
گلے لگانے سے کچھ ہمیں بھی امید ہو گی
--------------
جو لمس تیرا ملے ہمیں تو یہ خوب ہو گا
ہمیں محبّت اسی طرح ہی مذید ہو گی
--------------
ترے لئے یہ مری محبّت سدا رہے گی
کبھی بھی دل میں یہ کم نہ ہو گی ، مذید ہو گی
--------------
یہ پیار ارشد کا یاد رکھنا ، بُلا نہ دینا
یہ بات میرے ترے لئے ہی مفید ہو گی
---------------
 
ہماری صلاح:

کوشش کریں کہ بھارتی کے الفاظ نہ استعمال کریں۔ مثال کے طور پر

گلے لگالو اگر تو اپنی بھی عید ہوگی

کی جگہ

گلے لگاؤگے گے آج اپنی بھی عید ہوگی

اسی طرح دیگر اشعار کو بھی درست کیجے۔ مصرع کو رواں ہونا چاہیے، بھرتی کے الفاظ سے پاک۔
 

عظیم

محفلین
گلے لگا لو اگر تو اپنی بھی عید ہو گی
دلوں میں الفت اسی طرح ہی شدید ہو گی
----------تو بھرتی کا ہے جس طرح خلیل بھائی نے کہا،
گلے لگا لو جو آج اپنی بھی عید ہو گی
۔۔ایک صورت یہ بھی ہو سکتی ہے

تری محبّت ملے گی کیسے یہ سوچتے ہیں
گلے لگانے سے کچھ ہمیں بھی امید ہو گی
--------------دوسرا مصرعے کا پہلے سے ربط کمزور ہے۔۔ کس چیز کی امید ہو گی یہ واضح نہیں ہوتا


جو لمس تیرا ملے ہمیں تو یہ خوب ہو گا
ہمیں محبّت اسی طرح ہی مذید ہو گی
--------------یہ شعر درست ہے

ترے لئے یہ مری محبّت سدا رہے گی
کبھی بھی دل میں یہ کم نہ ہو گی ، مذید ہو گی
--------------'یہ' بھرتی کق محسوس ہو رہا ہے
تمہاری خاطر مری محبت... کیا جا سکتا ہے

یہ پیار ارشد کا یاد رکھنا ، بُلا نہ دینا
یہ بات میرے ترے لئے ہی مفید ہو گی
---------------یہاں بھی 'ہی' بھرتی کا ہے
یہ بات اپنے لیے بہت ہی مفید ہو گی
بہتر ہو سکتا ہے
 

الف عین

لائبریرین
ہماری صلاح:

کوشش کریں کہ بھارتی کے الفاظ نہ استعمال کریں۔ مثال کے طور پر

گلے لگالو اگر تو اپنی بھی عید ہوگی

کی جگہ

گلے لگاؤگے گے آج اپنی بھی عید ہوگی

اسی طرح دیگر اشعار کو بھی درست کیجے۔ مصرع کو رواں ہونا چاہیے، بھرتی کے الفاظ سے پاک۔
زیادہ رواں شاید یوں ہو
گلے لگا لو جو آج، اپنی بھی عید ہو گی
مگر الفت شدید ہونا عجیب محاورہ لگتا ہے

تری محبّت ملے گی کیسے یہ سوچتے ہیں
گلے لگانے سے کچھ ہمیں بھی امید ہو گی
-------------- خیال بلکہ خوش خیالی عجیب ہے کہ محبوب گلے اسی وقت تو لگا سکتا ہے جب اسے آپ سے محبت ہو گی! ویسے شعر درست ہے

جو لمس تیرا ملے ہمیں تو یہ خوب ہو گا
ہمیں محبّت اسی طرح ہی مذید ہو گی
-------------- ہمیں کا استعمال مفہوم کے اعتبار سے اور 'طرح ہی' صوتی تنافر کی وجہ سے نا گوار لگتا ہے

ترے لئے یہ مری محبّت سدا رہے گی
کبھی بھی دل میں یہ کم نہ ہو گی ، مذید ہو گی
-------------- مزید (مذید نہیں) دو متصل اشعار میں استعمال نہ کریں ہاں، کچھ فاصلہ دے دیں دونوں شعروں میں
مفہوم کے اعتبار سے بات کچھ نہیں ہے

یہ پیار ارشد کا یاد رکھنا ، بُلا نہ دینا
یہ بات میرے ترے لئے ہی مفید ہو گی
--------------- بُلا؟ یا بھُلا کی جگہ لکھ گئے ہو؟ اس شعر کی ضرورت سمجھ میں نہیں آئی
 
Top