فارسی شاعری گفتم غمِ تودارم گفتا غمت سرآید

گفتم غمِ تودارم گفتا غمت سرآید
گفتم کہ ماہ ِ من شو گفتا اگر برآید

ترجمہ
میں نے کہا مجھے تیرا غم ہے اس نے کہا تیرا غم ختم ہو جائے گا
میں نے کہا میرا چاند بن جا، اس نے کہا اگر ہوسکا

گفتم زمہرورزاں رسمِ وفا بیاموز
گفتا زمہرویاں ایں کار کمتر آید

ترجمہ
میں نے کہا، محبت کرنے والوں سے وفاداری سیکھ لے
اس نے کہا، چاند جیسے چہرے والوں سے یہ کام کم ہوتا ہے

گفتم کہ بوئے زلفت گمراہ ِ عالم کرد
گفتا کہ بندگی کن ہم اوت رہبر آید

ترجمہ
میں نے کہا، تیری زلف کی خوشبو نے مجھے دنیا بھر سے گمراہ بنادیا
اس نے کہا، غلامی کر،وہی تیری رہبر بن جائے گی

گفتم دل ِ رحیمت کے عزم صلح دارد
گفتا بکش جفا را تاوقت آں برآید

ترجمہ
میں نے کہا، تیرا مہربان دل کب تک صلح کرنیکا ارادہ رکھتا ہے
اس نے کہا، جفا برداشت کر تاکہ اس کا وقت آے

گفتم کہ برخیالت راہ ِ نظر بہ بندم
گفتا کہ شبروست ایں از راہ ِ دیگر آید

ترجمہ
میں نے کہا، تیرے خیال پر نظر کا راستہ بند کردوں گا
اس نے کہا، یہ تو چور ہے دوسرے راستہ سے آ جائے گا

گفتم خوش آں ہوائے کز باغ ِ خلد خیزد
گفتا خنک نسیمے کز کوئے دلبر آید

ترجمہ
میں نے کہا، وہ ہوا کس قدر بھلی ہے جو جنت کے باغ سے چلے
اس نے کہا، وہ نسیم ٹھنڈی ہے جو معشوق کے کوچہ سے آئے

گفتم کہ نوش ِ لعلت مارا بآرزوکشت
گفتا تو بندگی کن کآں بندہ پرور آید

ترجمہ
میں نے کہا، تیرے ہونٹ کی شیرینی نے ہمیں آرزو میں مار ڈالا
اس نے کہا، تو بندگی کر، کیونکہ وہی بندہ پرور بنے گی

گفتم زمانِ عشرت دیدی کہ چوں سرآمد
گفتا خموش حافظ کایں غصہ ہم سرآید

ترجمہ
میں نے کہا، تو نے دیکھا عیش کا زمانہ کیسا ختم ہوگیا
اس نے کہا، اے حافظ خاموش، یہ رنج بھی ختم ہو جائے گا

کلام: حافظ شیرازی رحمتہ اللہ علیہ
ترجمہ: مولانا قاضی سجاد حسین شاہ صاحب
 
Top