گزرا ہوا وقت

سیمل

محفلین
وہ مجھے گزرا ہوا وقت کہتا ہے،
ماضی کا چرایا ہوا لمحہ،
کسی اداس شام کا ڈوبتا سورج،
مرجھائے ہوئے پھول کی خوشبو،
جاتے دنوں کا نامکمل چاند،
وہ مجھے گزرا ہوا وقت کہتا ہے،
جوپرانی کتابوں،
پرانےدوستوں،
پرانے قصون کی طرح،
دل کے قریب ہوتے ہوئے بھی،
اجنبی لگتاہے۔
 
Top