گر غموں کی ہے ضرورت پیار کرنا چاہئے

الف عین
محمّد خلیل الرحمن
فلسفی
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
گر غموں کی ہے ضرورت پیار کرنا چاہئے
پیار کر کے پھر اُسی سے روز لڑنا چاہئے
--------------
یار کو ناراض کرنا ، اِس سے اچھا کچھ نہیں
بات کوئی ہو نہ ہو تکرار کرنا چاہئے
-----------------
گر تمہاری ہے خطا پھر بھی اُسے کیوں ماننا
سب خطاؤں سے تمہیں انکار کرنا چاہئے
--------------
ہر کسی سے پیار کرنا یہ حماقت ہے بُری
ہر کسی سے ہاں مگر اقرار کرنا چاہئے
-----------
ذات اپنی سے محبّت یہ ہی سچا پیار ہے
دوسروں کے ساتھ تو کھلوار کرنا چاہئے
-------------
سب کو ارشد دے رہا ہے دکھ اُٹھانے کا ہنر
غم کو سہنے کے لئے تو پیار کرنا چاہئے
-------------
 

عظیم

محفلین
گر غموں کی ہے ضرورت پیار کرنا چاہئے
پیار کر کے زندگی دشوار کرنا چاہئے
--------------مطلع درست ہے آپ کا
دوسرے مصرع میں پیار کی جگہ عشق وغیرہ بھی لایا جا سکتا ہے تاکہ پیار کی تکرار سے بچا جا سکے

یار کو ناراض کرنا ، اِس سے اچھا کچھ نہیں
بات کوئی ہو نہ ہو تکرار کرنا چاہئے
-----------------تکرار کے ساتھ 'کرنی' کا محل معلوم ہوتا ہے

گر تمہاری ہے خطا پھر بھی اُسے کیوں ماننا
سب خطاؤں سے تمہیں انکار کرنا چاہئے
--------------یہ شعر شاید طنزیہ ہے ورنہ خطا یا غلطی کو تسلیم کرنا تو اچھی بات ہے!

ہر کسی سے پیار کرنا یہ حماقت ہے بُری
ہر کسی سے ہاں مگر اقرار کرنا چاہئے
-----------حماقت تو ہمیشہ ہی بری ہوا کرتی ہے، اور مفہوم کچھ عجیب ہے کہ پہلے مصرع میں ہر کسی سے پیار کرنے کو منع کیا جا رہا ہے اور دوسرے میں اقرار کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ اگر ہر کسی سے پیار کا ہی اظہار کرنا چاہیے تو بات عجیب ہے کہ پہلے میں منع کیا گیا ہے

ذات اپنی سے محبّت یہ ہی سچا پیار ہے
دوسروں کے ساتھ تو کھلوار کرنا چاہئے
-------------'ذات اپنی سے' اچھا نہیں لگ رہا 'ذات سے اپنی' ٹھیک رہے گا۔ اور 'کھلواڑ' میرا خیال ہے کہ درست لفظ ہے

سب کو ارشد دے رہا ہے دکھ اُٹھانے کا ہنر
غم کو سہنے کے لئے تو پیار کرنا چاہئے
-------------دونوں مصرعوں کا آپس میں تعلق سمجھ میں نہیں آ رہا۔ اس کے علاوہ
سب کو ارشد بانٹتا ہے دکھ اٹھانے کا ہنر
کیا بہتر نہیں رہے گا؟ اور دوسرے مصرع میں 'تو' بھرتی کا لگ رہا ہے
معذرت کہ آپ نے مجھے ٹیگ نہیں کیا مگر اپنی رائے پیش کر رہا ہوں!
 
الف عین
--------
گر غموں کی ہے ضرورت پیار کرنا چاہئے
عشق کر کے زندگی دشوار کرنا چاہئے
--------------
یار کو ناراض کرنا ، اِس سے اچھا کچھ نہیں
بات کوئی ہو نہ ہو تکرار کرنا چاہئے
-----------------

گر تمہاری ہے خطا پھر بھی اُسے کیوں ماننا
سب خطاؤں سے تمہیں انکار کرنا چاہئے
--------------
ہو محبّت ہر کسی سے یہ تو ممکن ہی نہیں
ہر کسی سے ہاں مگر اقرار کرنا چاہئے
----------------
ذات سے اپنی محبّت یہ ہی سچا پیار ہے
دوسروں کے ساتھ تو بیوپار کرنا چاہئے
-------------
سب کو ارشد بانٹتا ہے دکھ اٹھانے کا ہنر
دکھ اُٹھانے کے لئے ہی پیار کرنا چاہئے
 

الف عین

لائبریرین
گر غموں کی ہے ضرورت پیار کرنا چاہئے
عشق کر کے زندگی دشوار کرنا چاہئے
-------------- درست. اولی مصرع میں ضرورت کے بعد کوما دیں

یار کو ناراض کرنا ، اِس سے اچھا کچھ نہیں
بات کوئی ہو نہ ہو تکرار کرنا چاہئے
----------------- تکرار کرنا زمین کی وجہ سے قبول کیا جا سکتا ہے

گر تمہاری ہے خطا پھر بھی اُسے کیوں ماننا
سب خطاؤں سے تمہیں انکار کرنا چاہئے
-------------- خطا دونوں مصرعوں میں!
تم غلط بھی ہو اگر، پھر بھی.....

ہو محبّت ہر کسی سے یہ تو ممکن ہی نہیں
ہر کسی سے ہاں مگر اقرار کرنا چاہئے
---------------- پر اور مگر دونوں ایک ساتھ غلط ہیں. مصرع بدل دیں

ذات سے اپنی محبّت یہ ہی سچا پیار ہے
دوسروں کے ساتھ تو بیوپار کرنا چاہئے
------------- یہ ہی! بیوپار کی کوئی توجیہ بھی کی جائے

سب کو ارشد بانٹتا ہے دکھ اٹھانے کا ہنر
دکھ اُٹھانے کے لئے ہی پیار کرنا چاہئے
....دکھ اٹھانا دونوں مصرعوں میں استعمال ہوا ہے
دوسرا مصرع بدل دیا جائے
 

انیس جان

محفلین
آخری تدوین:
Top