لیجیے جناب ایک مصرعہ ہماری طرف سے سب سے گزارش ہے کہ پچھلے مصرعے ہو چکے اب صرف اس پہ گرہ لگائیں۔
کہ مری متاعِ شکیب ہے ، تری کائناتِ ستم سے کم
 

ظفری

لائبریرین
۔

گرہ لگانا اچھا شاعر ہونے کی دلیل تو نہیں مگر پھر بھی شعراء میں یہ "کھیل" خاصہ مقبول ہے۔ اسی لیے دل میں خیال پیدا ہوا کہ اس محفل میں یہ ادبی یا شعری کھیل شروع کیا جائے ۔
۔
جیسا کہ آپ نے کہا کہ " گرہ لگانا اچھا شاعر ہونے کی دلیل تو نہیں " ۔۔۔ اس بنیاد پر میں بھی اس دھاگے میں حصہ لینا چاہتا ہوں ۔ :battingeyelashes:

تو پھر مصرع کیا ہے ۔۔۔۔ ؟؟؟ :thinking:
 
بہت شکریہ ۔ آپ کا مصرع بہت دلکش ہے ۔ یہ غزل پوری کیجئے اور سنائیے ۔ انتظار رہے گا ۔ :)
ارے ہمارا زبان و بیان پہ ایسا عبور کہاں کہ ہم ایسے مصرعے کہہ سکیں یہ پیر نصیرالدین نصیر کے کلام سے ایک مصرعہ لیا ہے۔۔
ویسے مصرعے کو پسند کرنے کا شکریہ۔
 
جیسا کہ آپ نے کہا کہ " گرہ لگانا اچھا شاعر ہونے کی دلیل تو نہیں " ۔۔۔ اس بنیاد پر میں بھی اس دھاگے میں حصہ لینا چاہتا ہوں ۔ :battingeyelashes:

تو پھر مصرع کیا ہے ۔۔۔۔ ؟؟؟ :thinking:

ظفری بھائی، یہ بات عام مشاہدے کی ہے ، کہ گرہ لگانا اچھا شاعر ہونے کی دلیل نہیں ہے ، کیونکہ اچھا شاعر ہونے کی دلیل صرف اچھی شاعری ہے ، راغب مرادآبادی، اتنے رواں تھے کہ مصافہ کرتے ہوئے نام دریافت کرتے اور نام کے اعتبار سے فی البدیہہ شعر کہہ دیتے، اور تو اور نظامت میں بھی فہرست میں شاعر کا نام دیکھ کر فی البدیہہ قطعہ کہہ کر شاعر کو دعوتِ کلام دیتے تھے۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ راغب اچھے شاعر نہیں مگر ان کے معاصرین میں ان سے بھی بڑے بڑے نام موجود ہیں ، جن کو اللہ نے یہ صلاحیت نہیں دی ۔ خیر جناب مصرعے یہ ہیں ۔
1) چار سرخ و چار سبز و دو سفید و دو سیاہ
2) اب ہماری بزم میں یہ سلسلہ چلتا رہے
3) تھی کس کے آنے کی خبر یہ کون آیا بزم میں
4) کہ مری متاعِ شکیب ہے ، تری کائناتِ ستم سے کم
5) لو آ گئے ہم لِوٹ کر
 
آخری تدوین:
بہت خوب ! اب ذرا میخانے سے باہر بھی نکلئے ۔ :)

میخانہ ہی اس شہر میں اک جائے اماں ہے
باہر نہ قدم اس حرمِ پاک سے رکھو !
:)
از راہِ تفنن، جب مصرع لگایا تب ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ کوئی نہ کوئی کہہ گا ضرور :p:p امید آپ سے فاروق احمد بھٹی بھائی سے اور راحیل فاروق بھائی سے ہی تھی :D:D
 
آخری تدوین:
Top