فارسی شاعری گرچہ فتادہ ام بسے دور ز خاکِ کوئے تو --- محمد ایوب

الف نظامی

لائبریرین
گرچہ فتادہ ام بسے دور ز خاکِ کوئے تو
گشت علاجِ ہجرِ تو گیسوئے مشکبوئے تو

او بہ سراغِ سنگ و خشت ہست ہنوز در بدر
چشمِ جہاں کجا رسید تا بہ جمالِ روئے تو

گرچہ محال می نمود تا بہ درت رسیدنم
گشت محال تر ولے آمدنم ز کوئے تو

بیش ازیں دو حرف نیست لبِ لبابِ زندگی
آتشِ آرزوئے تو لذتِ جستجوئے تو

روز و شبم بہ ہجرِ تو با ہمہ عافیت گذشت
گہ بخیالِ روئے تو ، گہ بخیالِ موئے تو

" نوائے فردا" طبع اول جون 1956
از محمد ایوب (ڈپٹی سیکرٹری وزارت مالیات ۔ حکومت پاکستان)


"نوائے فردا" نظموں ، شعروں اور صفحات کی تعداد ، ردیف ، قافیہ ، بحر ، مطلع و مقطع کے وجود و عدم وجود ، املا ، کتابت و طباعت ، تقطیع کتاب ، حتی کہ معیارِ زبان اور اسلوبِ بیان اور اندازِ فکر و تخیل میں بھی "زبورِ عجم" کی پیروی کرتی ہے۔

زبور عجم اور نوائے فردا
 
Top