گانوں کا کھیل (3)

زوجہ اظہر

محفلین
او سجنا برکھا بہار آئی....
ب سے
بیدردی بالما تجھ کو میرا من یاد کرتا ہے
برستا ہے جو آنکھوں سے وہ ساون یاد کرتا ہے

اب م سے
 

اے خان

محفلین
میرے محبوب قیامت ہو گی
آج رسوا تیری گلیوں میں محبت ہوگی
نام نکلے گا تیرا ہی لب سے
جان جب اس دل ِ ناکام سے رخصت ہوگی
اب ش سے
 

اے خان

محفلین
سانسوں کی مالا پہ سمروں میں پی کا نام اپنے من کی میں جانوں اور پی کے من کی رام
اب ی سے
 

زوجہ اظہر

محفلین
نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا
کسی کے حصے میں پیاس آئی کسی کے حصے میں جام آیا
تجھے بھلانے کی کوششیں بھی تمام ناکام ہو چکیں ہیں
کسی نے ذکر وفا کیا جب زباں پہ تیرا ہی نام آیا

ح سے
 

مومن فرحین

لائبریرین
حسن والے تیرا جواب نہیں
کوئی تجھ سا نہیں ہزاروں میں

تو ہے ایسی کلی جو گلشن میں
ساتھ اپنے بہار لائی ہو
تو ہے ایسی کرن جو رات ڈھلے
چاندنی میں نہا کے آئی ہو
یہ تیرا نور یہ تیرے جلوے
جس طرح چاند ہو ستاروں میں
حسن والے تیرا جواب نہیں

اب ق سے
 

سیما علی

لائبریرین
یوں کھوگئے تیرے پیار میں ہم ، اب ہوش میں آنا مشکل ہے ،
جب آنکھ ملانا مشکل تھا ، آب آنکھ بچانا مشکل ہے،

سانسوں کی مہک سانسوں میں رچے۔۔
جزبات میں اک ہلچل سی مچے دھڑکن کے سوا آواز نہ ہو
چاہت کے سوا کچھ بھی نہ بچے ، یوں تجھکو بھلانا مشکل ہے
 

سیما علی

لائبریرین
یہ جیون ہے ۔۔ اس جیون کا یہی ہے ۔۔ یہی ہے ، یہی ہے
رنگ روپ ، ۔ ۔
تھوڑے غم ہیں ۔ ۔ تھوڑی خوشیاں ،۔ یہی ہیں ۔ ۔ یہی ہیں ، یہی ہیں چھاؤں دھوپ ۔ ۔


یہ نہ سوچو اس میں اپنی ہار ہے کہ جیت ہے ۔ ۔ ۔
اسے اپنا لو جو بھی جیون ۔ ۔ کی ریت ہے ۔ یہ ضد چھوڑو ۔ ۔
یوں نہ توڑو ، ہر پل اک درپن ہے
یہ جیون ہے اس جیون کا یہی ہے ، یہی ہے ، یہی ہے رنگ روپ ، ۔ ۔

پ سے
 
Top