گاندھی جی کے بندر

اظہرالحق

محفلین
ہم مسلمان ہیں
واقعی ہی
سچی
کیوں تمہیں یقین کیوں نہیں
بھی تمہیں اپنے مظلوم مسلمانوں کی چیخیں سنائی دیتیں ہیں
ہمیں تو سنائی دیتیں ہیں مگر حکمرانوں کو نہیں
تو
تو ہم کیا کریں ؟ بھائی ہمارے پاس کوئی بندوقیں تو ہیں نہیں کہ جا کہ لڑیں
مگر جن کے پاس ہیں انہیں لڑنا چاہیے؟
ہاں کیوں نہیں ۔ ۔
تو پھر حزب اللہ والوں کے ہتھیار کیوں غلط ہیں
آپ کو انکی اصل نظر نہیں آتی
اصل ۔ ۔
اب کیا کہیں ۔ ۔ بول بھی تو نہیں سکتے نا
بولو نا ۔ ۔
نہیں ہم مسلمان ہیں جیسے گاندھی جی کے بندر
وہ کیسے
ہم سن سکتے ہیں مگر سنتے نہیں
دیکھ سکتے ہیں مگر دیکھتے نہیں
کہ سکتے ہیں مگر کہتے نہیں ۔ ۔
تو پھر ہم مسلمان کیسے ہوئے
یار
مسلمان ہیں نا ۔ ۔ کلمہ پڑھتے ہیں نماز پڑھتے ہیں
روزے رکھتے ہیں ،اور مسلمان کیا ہوتا ہے
مسلمان تو بھائی بھائی ہوتے ہیں
نہیں یار پہلے کبھی ہوتے ہونگے اب نہیں ہوتے
مگر پیغمبر (ص) کا تو کہنا تھا کہ مسلمان اینٹون کی طرح ایک دوسرے سے ملے ہوتے ہیں ۔ ۔
ہوتے ہوں گے مگر اب نہیں
مگر پیغمبر (ص) ۔ ۔ ۔
دیکھو ۔ ۔ ہم مسلمان ہیں نبی (ص) کو مانتے ہیں بس
ہم ہیں نا مسلمان
رہی بات یہ دوسروں کو دیکھنے کی تو یہ کبھی ہماری سرشت نہ تھی ۔ ۔ ۔ کبھی بھی نہیں اور یہ ہی تو ایک پہچان ہے ہماری کہ
ہم مسلمان ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت عمدہ اظہر بھائی، ویسے عنوان یعنی گاندھی جی کے بندر اور پوسٹ میں کوئی تعلق سمجھ نہیں‌ آیا :oops:
قیصرانی
 

اظہرالحق

محفلین
قیصرانی نے کہا:
بہت عمدہ اظہر بھائی، ویسے عنوان یعنی گاندھی جی کے بندر اور پوسٹ میں کوئی تعلق سمجھ نہیں‌ آیا :oops:
قیصرانی

قیصرانی بھائی ، گاندھی جی کے تین بندر مشہور ہیں یعنی ایک نے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھے ہیں دوسرے نے اپنے منہ پر اور تیسرے نے اپنے کانوں پر ۔ ۔ ۔ ہم مسلمان ایسے ہی ہیں ۔ ۔ حالات سے چشم پوشی تو کر ہی رہے ہیں ، مگر حالات کو سننا بھی نہیں چاہتے اور کہنا تو بلکل نہیں چاہتے ۔ ۔

اللہ ہم پر رحم کرے (آمین)
 
Top