کیوں ہماری دعائیں ہوئیں بے اثر----برائے اصلاح

الف عین
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------
کیوں ہماری دعائیں ہوئیں بے اثر
اب تو ڈر ہے کہ امّت نہ جائے بکھر
----------
دور منزل مری اور لمبا سفر
مجھ کو کوئی بتائے میں جاؤں کدھر
--------یا
میں ہوں تنہا مسافر میں جاؤں کدھر
--------------
سازشیں ہر طرف ہیں ہمارے لئے
ہر طرف سے ہے خطرے میں میرا نگر
--------
ہر طرف سے مصائب نے گھیرا ہمیں
تیرگی اس قدر ہے کہ جائیں کدھر
----------
ہم کو دنیا مٹانے پہ مائل ہوئی
سب زمانے نے ہم پر ٹکائی نظر
-----
سب زمانہ سمجھتا ہے دشمن ہمیں
زندگی اب ہماری نہیں بے خطر
----------
سر جھکائے ہوئے در پہ آئے ہیں ہم
کر دے ہم پہ خدایا کرم کی نظر
------------
بوجھ مجھ پر ہے کاموں کا اتنا بڑا
وقت مجھ کو ملا ہے مگر مختصر
-------------
تجھ سے میری دعا ہے یہ میرے خدا
یاد تیری رہے دل میں شام و سحر
------یا
یاد کرتا رہوں تجھ کو شام و سحر
-----------
تجھ سے ارشد نے کی ہے خدایا دعا
اس کا جینا ہو رستے میں تیرے بسر
----------------
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
کیوں ہماری دعائیں ہوئیں بے اثر
اب تو ڈر ہے کہ امّت نہ جائے بکھر
---------- دو لختی لگتی ہے
اب تو... یعنی اب یہ ڈر شروع ہوا ہے، پہلے نہیں تھا؟

دور منزل مری اور لمبا سفر
مجھ کو کوئی بتائے میں جاؤں کدھر
--------یا
میں ہوں تنہا مسافر میں جاؤں کدھر
-------------- کہاں جا رہے ہو بھائی، کچھ اس کا ذکر تو کرو
ویسے دوسرا متبادل بہتر ہے

سازشیں ہر طرف ہیں ہمارے لئے
ہر طرف سے ہے خطرے میں میرا نگر
-------- شتر گربہ کا اب بھی احساس نہیں ہوتا؟

ہر طرف سے مصائب نے گھیرا ہمیں
تیرگی اس قدر ہے کہ جائیں کدھر
---------- ہ بھی دو لخت یا نا مکمل ہے، یا عجز بیان کہا جائے۔
کون جائیں؟ ہم؟ یہ بھی واضح نہیں

ہم کو دنیا مٹانے پہ مائل ہوئی
سب زمانے نے ہم پر ٹکائی نظر
----- دوسرا مصرع بے معنی لگ رہا ہے

سب زمانہ سمجھتا ہے دشمن ہمیں
زندگی اب ہماری نہیں بے خطر
---------- ٹھیک

سر جھکائے ہوئے در پہ آئے ہیں ہم
کر دے ہم پہ خدایا کرم کی نظر
------------
بوجھ مجھ پر ہے کاموں کا اتنا بڑا
وقت مجھ کو ملا ہے مگر مختصر
------------- درست

تجھ سے میری دعا ہے یہ میرے خدا
یاد تیری رہے دل میں شام و سحر
------یا
یاد کرتا رہوں تجھ کو شام و سحر
----------- دونوں متبادل درست ہیں، مگر شعر کا مفہوم کوئی خاص نہیں، اس موضوع پر لا تعداد اشعار ہیں آپ کے۔

تجھ سے ارشد نے کی ہے خدایا دعا
اس کا جینا ہو رستے میں تیرے بسر
---------------- خدایا کا مطلب ہی اے خدا ہوتا ہے، جس سے دعائیہ الفاظ کی ابتدا کی جا سکتی ہے، لیکن یہاں کسی دعا کی جگہ محض اطلاع دی جا رہی ہے کہ میں نے دعا کی ہے!
دوسرا مصرع محاورے کے خلاف ہے، جینا بسر ہونا کوئی محاورہ ہی نہیں!
 
الف عین
(اصلاح کے بعد دوبارا)
--------------
جب خدا ہی نہ لے گا ہماری خبر
ہم بھٹکتے رہیں گے ادھر سے اُدھر
---------
رب کے رستے کو چھوڑا تو رسوا ہوئے
سب دعائیں ہماری ہوئیں بے اثر
-----------
ہر طرف سے ہے دشمن نے گھیرا ہمیں
آج خطرے سے دوچار اپنا نگر
------یا
آج خطرے میں آیا ہمارا نگر
--------
ہیں مسائل کے بادل یوں چھائے ہوئے
تیرگی میں رہی ہے نہ اپنی خبر
---------
ہم کو دنیا مٹانے پہ مائل ہوئی
سب زمانے نے ہم پر ہے ٹیڑھی نظر
----------
دور منزل مری اور لمبا سفر
میں ہوں تنہا مسافر میں جاؤں کدھر
--------------
سر جھکائے ہوئے در پہ آئے ہیں ہم
کر دے ہم پر خدایا کرم کی نظر
------------
بوجھ ہم پر ہے کاموں کا اتنا بڑا
وقت ہم کو ملا ہے مگر مختصر
-------------
سر جھکاتا رہوں در پہ تیرے سدا
یاد کرتا رہوں تجھ کو شام و سحر
----------
کر دے ارشد پہ یا رب تُو اتنا کرم
جب جھکائے وہ سر کو ہو تیرا ہی در
 

الف عین

لائبریرین
جب خدا ہی نہ لے گا ہماری خبر
ہم بھٹکتے رہیں گے ادھر سے اُدھر
--------- خدا پر علیم و خبیر ہونے پر شک ہے کیا؟ ویسے درست ہے شعر

رب کے رستے کو چھوڑا تو رسوا ہوئے
سب دعائیں ہماری ہوئیں بے اثر
----------- درست

ہر طرف سے ہے دشمن نے گھیرا ہمیں
آج خطرے سے دوچار اپنا نگر
------یا
آج خطرے میں آیا ہمارا نگر
-------- زبردستی نگر کا قافیہ کیوں؟
آج خطرے میں پھر آ گیا اپنا گھر

ہیں مسائل کے بادل یوں چھائے ہوئے
تیرگی میں رہی ہے نہ اپنی خبر
---------وہی عجز بیان

ہم کو دنیا مٹانے پہ مائل ہوئی
سب زمانے نے ہم پر ہے ٹیڑھی نظر
----------
ہے زمانہ مٹانے پہ مائل ہمیں
ساری دنیا کی ہم پر ہے ٹیڑھی نظر

دور منزل مری اور لمبا سفر
میں ہوں تنہا مسافر میں جاؤں کدھر
--------------یہ تو مطلع ہو گیا نا! 'ہے' کے بغیر روانی اچھی نہیں
دور منزل ہے، کتنا ہے لمبا سفر
قسم کا کوئی مصرع سوچیں

سر جھکائے ہوئے در پہ آئے ہیں ہم
کر دے ہم پر خدایا کرم کی نظر
------------ درست

بوجھ ہم پر ہے کاموں کا اتنا بڑا
وقت ہم کو ملا ہے مگر مختصر
------------- ٹھیک

سر جھکاتا رہوں در پہ تیرے سدا
یاد کرتا رہوں تجھ کو شام و سحر
----------
کر دے ارشد پہ یا رب تُو اتنا کرم
جب جھکائے وہ سر کو ہو تیرا ہی در
... یہ دونوں اشعار ٹھیک ہو گئے
 
Top