کیمبرج میں ایک دن

شام ہو رہی تھی اور ہم پنٹنگ ٹیمز سے بھاؤ تاؤ کر رہے تھے وہاں اپنی یونیورسٹی کے کچھ اور سٹوڈنٹس بھی ملے جنہوں نے بتایا کہ ایک اور جگہ دام مناسب ہیں:
 
آخری تدوین:
Punting ہماری کیمبرج میں آخری ایکٹویٹی تھی۔ اس سے پہلے بس ذرا شاپنگ کی تھی اور ایک بک سٹور میں بھی گئے تھے۔ پنٹنگ کے دوران گائیڈ نے مسلسل ہمیں ان برجز اور سب کالجز کی الگ الگ اہمیت اور مختلف مشہور شخصیات کی تاریخ کے بارے میں بتایا۔گائیڈ کو آپ پنٹ کے آخر میں کھڑا ہوا دیکھ سکتے ہیں اور اس سے بھی پیچھے موجود ہے مشہور زمانہ Bridge of Sighs:
 
آخری تدوین:
پنٹنگ کے دوران زیادہ ویڈیوز بنائیں۔ تصاویر نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تاہم یہ تصویر کسی برج کے نیچے سے گزرتے ہوئے:
 
آخری تدوین:
کیمبرج شہر کا رقبہ تقریبا اکتالیس مربع کلومیٹر ہے۔ پاکستان میں یوں بھی شہر بہت بڑے ہوتے ہیں لیکن کیمبرج مجھے برطانوی شہروں سے بھی چھوٹا لگا۔ تبھی تو چلتے رہنے کا دل کیا۔ وہاں ویسے بھی پیدل چلنے کا رواج پاکستان کی نسبت زیادہ ہے۔ ایک خاص بات جو وہاں ٹوؤر گائیڈ سے پتہ لگی وہ یہ تھی کہ پورا کیمبرج شہر ہی یونیورسٹی آف کیمبرج کا کیمپس ہے۔شہر میں جگہ جگہ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹس اور کالجز پھیلے ہوئے ہیں اور ساتھ ساتھ ہی رہائشی و کمرشل علاقے ہیں۔ یونیورسٹی کی اپنی کوئی الگ حدود یا سپیسفک ایریا نہیں۔
 
برطانیہ کب اور کیسے گئیں؟ کتنے عرصے کا قیام تھا؟ اس بابت کچھ تفصیل بھی ملاحظہ ہو. :)
ایچ ای سی کی جانب سے فنڈنگ ملی تھی ڈاکٹریٹ کی کچھ ریسرچ کسی ٹاپ فارن یونیورسٹی میں کرنے کے لیے۔ پانچ سے چھے ماہ کا قیام تھا پی ایچ ڈی کے چوتھے سال میں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
ایچ ای سی کی جانب سے فنڈنگ ملی تھی ڈاکٹریٹ کی کچھ ریسرچ کسی ٹاپ فارن یونیورسٹی میں کرنے کے لیے۔ پانچ سے چھے ماہ کا قیام تھا پی ایچ ڈی کے چوتھے سال میں۔
بہت خوب، مستقبل کی ڈاکٹر صاحبہ کو ہماری طرف سے پیشگی مبارکباد،
پیشگی مبارکباد کی دو وجوہات ہیں. ایک تو یہ کہ ہمیں آپ کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے. اور دوسری وجہ وہی ہے جس کی وجہ سے آج کل اردو محفل میں خوب رونق ہے. :)
 

یاز

محفلین
بہت خوب، مستقبل کی ڈاکٹر صاحبہ کو ہماری طرف سے پیشگی مبارکباد،
پیشگی مبارکباد کی دو وجوہات ہیں. ایک تو یہ کہ ہمیں آپ کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے. اور دوسری وجہ وہی ہے جس کی وجہ سے آج کل اردو محفل میں خوب رونق ہے. :)
دوسری والی "پیشگی" کیونکر ہو گئی۔
 

زیک

مسافر
ماشاء اللہ ! اس لحاظ سے آپ خوش قسمت رہیں کہ اوائلِ اپریل ہی میں وہاں پھول کھل چکے تھے اور جس دن آپ وہاں گئیں تو دھوپ نکلی ہوئی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال اپریل میں جب ہم برطانیہ گئے تو بھی اکثر دن سورج چمک رہا تھا
 
Top