کیفی اعظمی :::::وہ بھی سراہنے لگے اربابِ فن کے بعد ::::::Kaifi Azmi

طارق شاہ

محفلین


کیفی اعظمی
غزل
وہ بھی سراہنے لگے اربابِ فن کے بعد

دادِ سُخن ملی مجھے ترکِ سُخن کے بعد

دِیوانہ وار چاند سے آگے نِکل گئے
ٹھہرا نہ دِل کہِیں بھی تری انجمن کے بعد

ہونٹوں کو سی کے دیکھیے پچھتائیے گا آپ
ہنگامے جاگ اُٹھتے ہیں اکثر گھٹن کے بعد

غربت کی ٹھنڈی چھاؤں میں یاد آئی اُس کی دُھوپ
قدرِ وطن ہُوئی ہمیں ترکِ وطن کے بعد

اعلانِ حق میں خطرۂ دارو رَسن تو ہے
لیکن سوال یہ ہے کہ دارورسن کے بعد

اِنساں کی خواہشوں کی کوئی اِنتہا نہیں
دو گز زمیں بھی چاہیے دو گز کفن کے بعد


کیفی اعظمی



 
Top