کیفیت نامہ آپ کا تبصرہ ہمارا

شاہد شاہنواز

لائبریرین
نیرنگ خیال فرماتے ہیں
نہ تُوں بولیں نہ میں بولاں، بولے گا فیر کیہڑا ۔۔۔ ۔ پُچھے سُنجا ویہڑا

اب یہ ایسا کیوں فرماتے ہیں یہ قابلِ غور ہے - تو کوئی ہے جو غورکرے اس پر
ماشاء اللہ ۔۔۔ پہلے پنجابی سیکھ لیں، پھر غور فرمائیے گا ۔۔۔ یہ تبصرہ تو بے کار گیا آپ کا۔۔۔
 

نیلم

محفلین
نیلم فرماتی ہیں
مجھے پھر سے میرا بستہ لا دے ،کہ دنیا کا دیا سبق مشکل بہت ہے

نیلم کوئی کام خود نہیں کرتیں، یہاں بھی بستہ کسی سے منگوا رہی ہیں۔ جسے بستہ لانا مشکل کام لگتا ہوں وہ مشکل سبق کیسے یاد کرے گا بھلا ؟؟:battingeyelashes:
:notlistening:

:music:
 

عمر سیف

محفلین
ہائے ہائے۔ قربان جاؤں ایسے شاطر انسان کے۔ بھئی کیا کہنے اماں واہ۔ دل سے جو "بات" نکلتی ہے اثر رکھتی ہے والی بات ہو گئی۔ میاں جوان ہیں، سید بچے ہیں، شاعر ہیں۔۔ کمی کیا ہے۔۔
بے شک۔
پر ہاں کیلشیم کی کمی معلوم ہوتی ہے
 

ظفری

لائبریرین
عمار ابن ضیا فرماتے ہیں ۔
یاد نہیں کیا کیا دیکھا تھا، سارے منظر بھول گئے۔

کل خبیر میل سے آتے ہوئے روزے کی حالت میں عمار میاں سو گئے آنکھ کُھلی تو کراچی واپس پہنچ چکے تھے ۔ بے اختیار لبوں پہ یہ مصرعہ مچل اٹھا ۔
یاد نہیں کیا کیا دیکھا تھا، سارے منظر بھول گئے۔
 

ظفری

لائبریرین
بھلکڑ بھائی نے فرمایا تھا کہ " چائے بنا کر لایا اور ہاتھ پر گرا لی۔ہی ہی ہی ۔محفلین کے ٹوٹکوں کا انتظار "
قصہ کچھ یوں ہے کہ بھلکڑ بھیا ایک ٹی وی سیریل دیکھ رہے تھے " زندگی گلزار ہے " وہاں ہیرو اپنے ہاتھ پر چائے گرا کر ہیروئین کا دل جیت لیتا ہے ۔ اور اس طرح اُسے ہیروئین سے شادی کرنے میں کامیابی ہوجاتی ہے ۔
اگلے دن بھلکڑ بھیا کوئٹہ ہوٹل پہنچ گئے ۔ کالج کی چھٹی ہوئی اور "بھیڑ" سامنے سے گذری تو بغیر کسی اسکرپٹ کے انہوں نے پٹھان کی چائے اپنے ہاتھ پر گرالی ۔ بھیڑ گذر گئی "کسی" کو کچھ معلوم بھی نہ ہوا ۔ مگر خان صاحب پہنچ گئے اور کہا " خوچہ ۔۔۔۔ 10 روپے چائےملا کے، ٹوٹے ہوئے پیالی کیساتھ کل 36 روپے بنے ۔ " مگر بھلکڑ بھیا کے پاس صرف 26 روپے تھے ۔ چنانچہ خان صاحب نے بھلکڑ بھیا کے قد سے فائدہ اٹھا کر باقی پیسوں کے لیئے اپنی ہوٹل کی چھت سے مکڑی کے سارے جالے بھلکڑ بھیا صاف کروائے ۔
ٹوٹکے کے لیئے ۔۔۔۔ محب علوی سے رابطہ قائم کریں کہ ان کے خطوط میں ٹوٹکوں کا ذکر بڑی کثرت سے آیا ہے ۔
 
آخری تدوین:

ظفری

لائبریرین
مہدی نقوی حجاز فرماتے ہیں " ہر بھلی چیز بری چیز نظر آتی ہے۔!! "
کچھ دن قبل کی بات ہے نقوی صاحب طارق روڈ پر بنے ایک مال کی زیارت کو گئے ۔ فوڈ کورٹ میں جب داخل ہوئے تو وہاں طالبات کا گروپ بیٹھا ہوا تھا ۔ نیا نیا فون خریدا تھا ۔ بھرم کے لیئے ایسے ہی کان سے لگا کر باتیں شروع کردیں ۔ سامنے گروپ سے اٹھ کر ایک بھلی سی صورت آئی اور کہا " اگر آپ مانئنڈ نہ کریں تو میں اپنی ممی کو فون کرکے کہہ دوں کہ میں تھوڑی دیر میں گھر آجاؤنگی ۔۔۔۔ سوری میرے پاس بیلنس ختم ہوگیا ہے "
نقوی صاحب نے فوراً فون پیش کردیا ۔ بھلی سی چیز نے فون ملایا مگر ہیلو ہیلو کرتی رہی ۔ " شاید یہاں سگنلز صحیح نہیں آرہے اگر آپ کی اجازت ہو تو میں ذرا اس کونے میں جا کر نمبر ڈائل کرلوں ۔ نقوی صاحب کو کیا اعتراض ہوسکتا تھا۔ بھلی سی صورت گئی اور پھر آدھے گھنٹے تک نہیں لوٹی ۔
موصوف گئے ۔ بھلی سی صورت کا کہیں کوئی پتا نہیں تھا ۔ واپس آئے تو گروپ بھی غائب تھا ۔وہ دن ہے اور آج کا ، یہی کہتے پھرتے ہیں کہ ۔
" ہر بھلی چیز بری چیزنظر آتی ہے "
 
آخری تدوین:
مہدی نقوی حجاز فرماتے ہیں " ہر بھلی چیز بری چیز نظر آتی ہے۔!! "
کچھ دن قبل کی بات ہے نقوی صاحب طارق روڈ پر بنے ایک مال کی زیارت کو گئے ۔ فوڈ کورٹ میں جب داخل ہوئے تو وہاں طالبات کا گروپ بیٹھا ہوا تھا ۔ نیا نیا فون خریدا تھا ۔ بھرم کے لیئے ایسے ہی کان سے لگا کر باتیں شروع کردیں ۔ سامنے گروپ سے اٹھ کر ایک بھلی سی صورت آئی اور کہا " اگر آپ مانئنڈ نہ کریں تو میں اپنی ممی کو فون کرکے کہہ دوں کہ میں تھوڑی دیر میں گھر آجاؤنگی ۔۔۔ ۔ سوری میرے پاس بیلنس ختم ہوگیا ہے "
نقوی صاحب نے فوراً فون پیش کردیا ۔ بھلی سی چیز نے فون ملایا مگر ہیلو ہیلو کرتی رہی ۔ " شاید یہاں سگنلز صحیح نہیں آرہے اگر آپ کی اجازت ہو تو میں ذرا اس کونے میں جا کر نمبر ڈائل کرلوں ۔ نقوی صاحب کو کیا اعتراض ہوسکتا تھا۔ بھلی سے صورت گئی اور پھر آدھے گھنٹے تک نہیں لوٹی ۔
موصوف گئے ۔ بھلی سی صورت کا کہیں کوئی پتا نہیں تھا ۔ واپس آئے تو گروپ بھی غائب تھا ۔وہ دن ہے اور آج کا ، یہی کہتے پھرتے ہیں کہ ۔
" ہر بھلی چیز بری چیزنظر آتی ہے "
کراچی کے حالات اس سے کچھ کم چیز بھی نہیں۔ اب اگر بھلی سی صورت نہ بھی ہو سیل فون مانگنے والے کی تو ہم بنا تفتیش کیے کہ اس کے پاس "سامان" ہے یا نہیں اسے مطلوبہ چیز مخلفات کے ساتھ تھما دیتے ہیں کہ میاں جاؤ تمہارے لیے ہی تو خرید رکھی ہیں۔
 
فہیم فرماتے ہیں کہ :
کچھ یاروں کے لیے ذہن کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں!
میں اسے خبریہ جملہ سمجھتا ہوں۔ اور سبق آموز و عبرت انگیز بھی۔ دبے لفظوں میں میاں ہمیں کتنی پند آموز بات سمجھا گئے کہ یاروں کے لیے محض ذہن کے دروازے کھلے رکھنا سودمند رہتا ہے۔ نہ گھر کے دروازے۔ ظاہر ہے کہ ترکیب خودآزمودہ ہے۔ پھر ہم سے تو آپ قسم ہی لے لیجیے کہ کبھی فہیم صاحب نے ہمیں جیب خرچ ۔ (اپنی) پر مدعو نہیں کیا۔
 

فہیم

لائبریرین
فہیم فرماتے ہیں کہ :
کچھ یاروں کے لیے ذہن کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں!
میں اسے خبریہ جملہ سمجھتا ہوں۔ اور سبق آموز و عبرت انگیز بھی۔ دبے لفظوں میں میاں ہمیں کتنی پند آموز بات سمجھا گئے کہ یاروں کے لیے محض ذہن کے دروازے کھلے رکھنا سودمند رہتا ہے۔ نہ گھر کے دروازے۔ ظاہر ہے کہ ترکیب خودآزمودہ ہے۔ پھر ہم سے تو آپ قسم ہی لے لیجیے کہ کبھی فہیم صاحب نے ہمیں جیب خرچ ۔ (اپنی) پر مدعو نہیں کیا۔
یہ تو ایک نقطے نے محرم سے مجرم بنادیا والی کہانی ہوگئی :)
 
Top