کیسے تاثیر رسا نقشِ قدم تیرے ہیں

الف نظامی

لائبریرین
ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں​
ہم ترے در کی اٹھاتے ہیں قسم ، تیرے ہیں​
چوم کر جن کو ملے کیف و سرور و مستی
کیسے تاثیر رسا نقشِ قدم تیرے ہیں
غم دنیا کبھی پہلے ، نہ اب ہوگا کبھی​
شکرِ ایزاد! کہ مرے سینے میں غم تیرے ہیں​
ہوں ابوبکر و عمر ، یا کہ ہوں عثمان و علی​
سارے تابندہ یہ اصحابِ حشم تیرے ہیں​
خوف کیا پیاس کی شدت کا بروزِ محشر​
ہم کہ پروردہ و آسودہ ء یم تیرے ہیں​
تو گدایانِ محمد ﷺ کا گدا ہے ارسل​
بس اسی واسطے دنیا میں بھرم تیرے ہیں​
(ارسلان احمد ارسل)​
 

باباجی

محفلین
واہ بہت ہی خوب


ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں
ہم ترے در کی اٹھاتے ہیں قسم ، تیرے ہیں
 
Top