کیسی رت ہے یہ کیسا موسم ہے - براے اصلاح

کیسی رت ہے یہ کیسا موسم ہے
آدمی آدمی سے برہم ہے

ذہن میں بج رہے ہیں شام کے ساز
دل میں لیکن سحر کی سرگم ہے

کوئی صورت ضرور نکلے گی
وقت گھاؤ ہے وقت مرہم ہے

منزلیں راستے سے ملتی ہیں
راستہ منزلوں کا پرچم ہے

نفرتیں کر رہا ہے پھر بھی عدیلؔ
جبکہ ہر شخص ابن آدم ہے
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ عروض کے اعتبار سے مکمل وزن میں ہے۔ البتہ گھاؤ بطور فعلن، دو ہجائے بلند، فصیح نہیں۔ اسے فعل ہی باندھا جائے۔
جیسے
وقت ہی گھاؤ بھی ہے، مرہم بھی
 
Top