کیا ہو گیا ہے بلوچستان کو؟

شہزاد وحید

محفلین
بلوچستان کے لوگ اس قدر مشتعل ہو چکے ہیں کہ اندازہ لگانا مشکل ہے۔ وہ اب اپنے آپ کو پاکستان سے الگ تصور کرتے ہیں۔ لیکن میری یہ سمجھ نہیں آتا کہ محدود ترین وسائل کی بنیاد پر کوئی بھی صوبہ کیسے الگ ریاست کی زندگی گزار سکتا ہے پھر چاہے وہ پنجاب ہی کیوں نہ ہو۔ ذیل میں فیس بک پر میری ایک بلوچ سے بات چیت کا منظر ہے جس میں اس کے خیالات مکمل واضح ہیں۔

33cyh09.jpg

8zftqv.jpg
 

arifkarim

معطل
یار یہ بلوچستان کو تو کچھ نہیں ہوا۔ یہ تو اسرائیلی اور امریکی برین واشنگ کا اثر ہے۔ سمجھا کرو! :)
 

عسکری

معطل
آپ انٹرنیٹ پر کیسے جان سکتے ہو اگلا کہاں سے ہے یوٹیوب فورمز اور بہت ساری جگہوں پر انڈین افغانی خود کو بلوچ کہہ کر کئی سالوں سے دھوکہ دے رہے ہیں۔زرداری کے دورہ امریکہ میں جب بلوچ مظاہرہ ہوا اس مظاہرے کا لیڈر انڈین سٹوڈنٹ لیڈر تھا۔اب آپ سوچ لو
 

شہزاد وحید

محفلین
آپ انٹرنیٹ پر کیسے جان سکتے ہو اگلا کہاں سے ہے یوٹیوب فورمز اور بہت ساری جگہوں پر انڈین افغانی خود کو بلوچ کہہ کر کئی سالوں سے دھوکہ دے رہے ہیں۔زرداری کے دورہ امریکہ میں جب بلوچ مظاہرہ ہوا اس مظاہرے کا لیڈر انڈین سٹوڈنٹ لیڈر تھا۔اب آپ سوچ لو
اصل میں میں بات اس فیس بک کی بنیاد پر نہیں کر رہا۔ میں ساری میڈیا نیوز وغیرہ اور اخبارات کا مطالعہ کے بعد یہ بات کہہ رہا ہوں۔ اب میں خود تو بلوچستان گیا نہیں لیکن کچھ دن پہلے مجھے کوئٹہ کا ایک لڑکا ملا تھا جو یہاں سٹڈی کے لئیے آیا ہے۔ اس سے میں نے پوچھا تھا وہ کہہ رہا تھا کہ واقعی وہاں کے لوگ پنجابیوں کے خیر خواہ نہیں۔ لیکن میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ آخربلوچوں اور سندھیوں کو کیا پرابلم ہے ہم سے۔ ہم بھی پاکستان ہیں اور وہ بھی پاکستان ہیں۔
 

عسکری

معطل
ان کی پرابلم چھوٹے بھائی والی ہے بھئی جو کچھ ان کی حکومتیں وزارتیں نہیں کر سکتی اسے پنجاب کے سر ڈال دو جی۔اور اگر کوئی کاا کرو تو راکٹ برساتے ہیں کہ یہ آبادکاری ہو رہی ہے۔
 

arifkarim

معطل
یار اب بلوچیوں کی سرزمین سے سونا اور ہیرا نکل آیا ہے۔ تیل اور گیس تو وہاں صدیوں سے موجود ہے۔ کھرک نہیں‌ہوگی تو اور کیا ہوگا؟!
 

زین

لائبریرین
آج ہی حساس اداروں نے ایک رپورٹ وفاقی حکومت کو بجھوائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری سے اکتیس اگست2009 ء صوبے میں‌تارگٹ‌کلنگ کے تین سو واقعات رونماہوئے ہیں‌جن میں 280 افراد جاں‌بحق اور 672 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ اس سے آپ یہاں‌کے حالات کا اندازہ لگاسکتے ہیں ۔
ٹارگٹ کلنگ میں صرف پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد نہیں مارے جارہے بلکہ خود کئی بلوچوں اور پشتونوں سمیت دیگر اقوام کے افراد بھی نشانہ بنے ہیں ۔ فرنٹیئر کور کی تعیناتی سے حالات قدرے بہترے ہوئے تھے اور اکا دکا واقعات کے علاوہ 14 اگست بھی بغیر و عافیت گزر گیا لیکن اس کے بعد حالات کافی خراب ہوئے ۔ آج بھی تربت کے قریب تمپ کے علاقے میں‌ایف سی کانوائے پر حملہ کیا گیا دو اہلکار ہلاک اور ایک حملہ آور مارا گیا ۔
 

عسکری

معطل
تو یہ نا پنجاب کرا رہا ہے نا فواج نا پٹھان یہ ملک دشمنون کے کام ہیں جن کا احتجاج ایسے کیا جاتا ہے جیسے لاہور سے یہ ہو رہا ہے خدارا عقل کریں ہم لوگ کب ایک ہوں گے
 

زین

لائبریرین
اور یہ بتانا تو بھول ہی گیا کہ رپورٹ میں افغانستان کے ساتھ ساتھ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کو ان واقعات میں ملوث قرار دیا گیا ہے ۔
 

arifkarim

معطل
اوہ۔ یار تیل پائپ لائن جو افغانستان سے گزرتے ہوئے گوادر جاتی ہے۔ اسپر مکمل کنٹرول کیلئے "اس" قسم کی وارداتیں کروانا بہت ضروری ہے!
 

زین

لائبریرین
آج ہی حساس اداروں نے ایک رپورٹ وفاقی حکومت کو بجھوائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری سے اکتیس اگست2009 ء صوبے میں‌تارگٹ‌کلنگ کے تین سو واقعات رونماہوئے ہیں‌جن میں 280 افراد جاں‌بحق اور 672 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ اس سے آپ یہاں‌کے حالات کا اندازہ لگاسکتے ہیں ۔
ٹارگٹ کلنگ میں صرف پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد نہیں مارے جارہے بلکہ خود کئی بلوچوں اور پشتونوں سمیت دیگر اقوام کے افراد بھی نشانہ بنے ہیں ۔ فرنٹیئر کور کی تعیناتی سے حالات قدرے بہترے ہوئے تھے اور اکا دکا واقعات کے علاوہ 14 اگست بھی بغیر و عافیت گزر گیا لیکن اس کے بعد حالات کافی خراب ہوئے ۔ آج بھی تربت کے قریب تمپ کے علاقے میں‌ایف سی کانوائے پر حملہ کیا گیا دو اہلکار ہلاک اور ایک حملہ آور مارا گیا ۔


روزنامہ ایکسپریس کراچی ۔

1100707330-1.gif
 
Top