کیا ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

محمد واصف

محفلین
کیا اس مقولہ میں ذکر کردہ " عورت " سے مراد صرف بیوی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟
یا مرد سے منسلک دوسرے رشتوں پہ بھی بات ہو سکتی ہے ۔۔۔ ۔۔؟
مجھے ذاتی طور پر اس مقولے سے مکمل اتفاق ہے ۔ کسی بھی کامیاب مرد کے کامیابی کی منزل تک پہنچنے کے سفر میں کوئی نہ کوئی " عورت " ماں بہن بیٹی بیوی " کے روپ میں مددگار ہوتی ہے ۔
آپ بالکل صحیح سمجھے، آپ نے واقعی نایاب بات کی کہ ۔'' کسی بھی کامیاب مرد کے کامیابی کی منزل تک پہنچنے کے سفر میں کوئی نہ کوئی " عورت " ماں بہن بیٹی بیوی " کے روپ میں مددگار ہوتی ہے۔''
 

نیلم

محفلین
بالکل ہوتا ہے
ایک عورت ایک مرد کو 20 سالوں میں عقلمند بناتی ہے اور دوسری عورت آکے اُسے 20 منٹ میں بےوقوف بنا دیتی ہے:D
 

قیصرانی

لائبریرین
بالکل ہوتا ہے
ایک عورت ایک مرد کو 20 سالوں میں عقلمند بناتی ہے اور دوسری عورت آکے اُسے 20 منٹ میں بےوقوف بنا دیتی ہے:D
یعنی ہر حال میں رگڑا بندہ ہی جانا ہے :) ویسے اتنی نالائق خاتون کہ اسے 20 منٹ لگتے ہیں۔ میرا تو خیال تھا کہ دو منٹ بھی بہت ہیں :) بلکہ دو سیکنڈ بھی :)
 

نیلم

محفلین
یعنی ہر حال میں رگڑا بندہ ہی جانا ہے :) ویسے اتنی نالائق خاتون کہ اسے 20 منٹ لگتے ہیں۔ میرا تو خیال تھا کہ دو منٹ بھی بہت ہیں :) بلکہ دو سیکنڈ بھی :)
جی بالکل بلکہ 1 سیکنڈ بھی کافی ہے ،،20 منٹ تو میں نے اس لیئے لکھ دیا کہ بچارے کی کچھ عزت رہ جائے آخر عقلمند بنے کے لیئے 20'22 سال جو لیتا ہے:D
 

یوسف-2

محفلین
ایک مشہور معقولہ ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔
آپ اس بات سے کس حد تک اتفاق کرتے ہیں اگر کرتے ہیں تو کیوں اور اگر نھیں کرتے تو کیوں نہیں؟
مقولے عموماً ”معقول“ ہی ہوتے ہیں، اس لئے آپ کا مقولہ کو ”معقولہ“ کہنا بھی بجا ہے۔ :p اس ”حوالہ“ سے دو باتیں مشہور ہیں اور دونوں کی وجہ مشہوری کچھ بے جا بھی نہیں :)
  1. ہر کامیاب مرد کے پیچھے کسی نہ کسی عورت کا ہاتھ ضرور ہوتا ہے۔(یعنی اس کی کامیابی کی ”وجوہات“ میں کوئی نہ کوئی عورت ضرور شامل ہوتی ہے، خواہ یہ عورت، اس کی ماں ہو، بیوی ہو، بہن ہو یا کوئی اور خیر خواہ عورت :) )
  2. ہر کامیاب عورت کے پیچھے ایک سے زائد مردوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔ (تشریح آپ خود کرلیں:p )
 

یوسف-2

محفلین
عورت ایک catalyst ہے جسکی صرف موجودگی سے ہی اور کچھ نہ کرنے سے بھی کافی فرق پڑجاتا ہے۔۔۔
ماشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کر دی آپ نے، اتفاق سے :p صد فیصدمتفق ۔ عورت (کے ہر روپ ) کا صرف مورل سپورٹ بھی، مرد کو بلند منازل کی جانب لے جانے میں بہت معاونت کرتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مشاء اللہ بہت اچھی اور گہری بات کر دی آپ نے، اتفاق سے :p صد فیصدمتفق ۔ عورت (کے ہر روپ ) کا صرف مورل سپورٹ بھی، مرد کو بلند منازل کی جانب لے جانے میں بہت معاونت کرتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ عورت کو محض کیٹالسٹ یعنی عمل انگیز یا پھر سپورٹ کی حد تک محدود نہیں کرنا چاہیئے۔ وہ بھی ویسے ہی انسان ہیں جیسے ہم لوگ۔ ان کے پاس بھی وہی دماغ ہے جو ہمارے پاس۔ اگر انہیں برابر مواقع دیئے جائیں تو بہت سے شعبوں میں وہ مردوں سے آگے بھی نکل جاتی ہیں۔ ویسے بھی ترقی کا زمانہ ہے۔ مردوں کو اور عورتوں کو خود سے بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئے
 

یوسف-2

محفلین
میرا خیال ہے کہ
  1. عورت کو محض کیٹالسٹ یعنی عمل انگیز یا پھر سپورٹ کی حد تک محدود نہیں کرنا چاہیئے۔
  2. وہ بھی ویسے ہی انسان ہیں جیسے ہم لوگ۔ ان کے پاس بھی وہی دماغ ہے جو ہمارے پاس۔
  3. اگر انہیں برابر مواقع دیئے جائیں تو بہت سے شعبوں میں وہ مردوں سے آگے بھی نکل جاتی ہیں۔ ویسے بھی ترقی کا زمانہ ہے۔
  4. مردوں کو اور عورتوں کو خود سے بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئے
  1. بجا فرمایا۔ محمود بھائی کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ عورت مرد کے لئے ”عمل انگیز“ کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔غالباً ان کامطلب بھی یہ نہیں تھا کہ عورت صرف ایک عمل انگیز کی حیثیت رکھتی ہے۔:p
  2. در ایں چہ شک۔ :)
  3. بالکل درست فرمایا
  4. یہاں پر آپ سے جزوی اختلاف کرنے کی جسارت کروں گا۔ عورتوں کو کبھی بھی مردوں (یعنی باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں) کے حصار سے باہر نکل کر اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔:p وگرنہ اس کا انجام ”مغربی عورت“ جیسا ہی ہوگا، جو ”اپنے مردوں“ سے تو بے نیاز ہے، مگر پھر وہ ہر ایرے غیرے مردوں کی محتاج بھی بن گئی ہے :eek:
 

قیصرانی

لائبریرین
  1. بجا فرمایا۔ محمود بھائی کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ عورت مرد کے لئے ”عمل انگیز“ کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔غالباً ان کامطلب بھی یہ نہیں تھا کہ عورت صرف ایک عمل انگیز کی حیثیت رکھتی ہے۔:p
  2. در ایں چہ شک۔ :)
  3. بالکل درست فرمایا
  4. یہاں پر آپ سے جزوی اختلاف کرنے کی جسارت کروں گا۔ عورتوں کو کبھی بھی مردوں (یعنی باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں) کے حصار سے باہر نکل کر اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔:p وگرنہ اس کا انجام ”مغربی عورت“ جیسا ہی ہوگا، جو ”اپنے مردوں“ سے تو بے نیاز ہے، مگر پھر وہ ہر ایرے غیرے مردوں کی محتاج بھی بن گئی ہے :eek:

اس سلسلے میں مجھے اس ورژن سے کافی اختلاف ہے۔ اس سے مراد وہ جو ہم اسلامی ممالک میں دیکھتے ہیں :)

اگر ہماری ماں نے ہماری بہنوں کی تربیت اور ہماری بیوی نے ہماری بچیوں کی تربیت اچھی کی ہے ہمیں ہرگز ان کے بارے پریشان نہیں ہونا چاہیئے کہ ہماری حفاظتی پناہ سے نکل کر وہ غلط راستے پر چل پڑیں گی

یاد رکھیئے تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے اس سے کم سے تالی نہیں ہوتی :)

اگر میری بیوی ڈاکٹر ہے تو کیا میں اسے مریضوں کے علاج سے روک دوں؟ اگر میری ماں نے کھیتوں میں ہل چلا کر یا مردوں کے برابر مزدوری کر کے مجھے لکھا پڑھا کر بابو بنایا ہے تو کیا میں اسے مغربی تہذیب کی نشانی قرار دے کر برا بھلا کہوں؟ اگر میری بہن استانی ہے جو تعمیر ملت میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے تو اسے میں کیسے روکوں؟

اپنے پیروں پر کھڑا ہونے سے کیا مراد ہے؟ یہی کہ اسے تعلیم کا حق ہو، اسے روزگار کا حق ہو اور اسے اپنے جیون ساتھی کو چننے کو حق بھی ہو۔ اسے اپنے اچھے برے فیصلے کا حق ہو۔ کیا ان میں سے کوئی بھی ایک ایسا حق ہے جو اسلام منع کرتا ہو؟
 

یوسف-2

محفلین
اپنے پیروں پر کھڑا ہونے سے کیا مراد ہے؟ یہی کہ اسے تعلیم کا حق ہو، اسے روزگار کا حق ہو اور اسے اپنے جیون ساتھی کو چننے کو حق بھی ہو۔ اسے اپنے اچھے برے فیصلے کا حق ہو۔ کیا ان میں سے کوئی بھی ایک ایسا حق ہے جو اسلام منع کرتا ہو؟
جی نہیں۔ ایک مسلمان عورت کو یہ سارے حقوق اسلام بخوبی عطا کرتا ہے۔ مجھے صرف اس بات پر اعتراض تھا کہ
”عورتوں کو بغیر جنسِ مخالف کے سہارے کے“ اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھنا چاہیئے
یہاں بین السطور عورت کو باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں سے ”بے نیاز“ ہوکر ازخود اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا تاثر ملتا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اس باب میں آپ کی ساری وضاحتیں اور تفاصیل درست ہیں۔اسلام میں عورتوں کے جملہ حقوق کی ادائیگی کا ذمہ دار باپ، بھائی، شوہر اور بیٹوں کو قرار دیا گیا ہے۔ جو عورت ان محرمات سے بے نیاز ہوجاتی ہے، وہ کبھی بھی پرسکون زندگی حاصل نہیں کرسکتی، خواہ وہ کسی ریاست کی سربراہ ہی کیوں نہ بن جائے۔:)
 
Top