عالی کیا کیا دیئے فریب ہر اک اعتبار نے

سیما علی

لائبریرین
کیا کیا دیئے فریب ہر اک اعتبار نے
اپنا بنا دیا ہے ترے انتظار نے

کیا جانے کتنے اہل طریقت کو آج تک
گمراہ کر دیا ہے ترے رہ گزار نے

کچھ ان کی جستجو ہے نہ کچھ اپنی گفتگو
یہ کیا بنا دیا ستمِ روزگار نے

ہاں اے نگاہ گرم نہ کر مختصر حیات
ہم کو ہزار بوجھ ابھی ہیں اتارنے

الجھے ہوئے ہیں گیسوئے جاناں میں آج تک
عالیؔ چلے تھے کاکلِ گیتی سنوارنے

جمیل الدین عالی​
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top