کیا آپ بی بی سی کی اس خبر سے متفق ھیں "غزہ"؟ کیا یہ جنگ ھے یا دہشت گردی؟

حسان خان

لائبریرین
فلسطین میں جنگ عربوں نے شروع کی تھی، صیہونیوں نے نہیں:

اور عربوں کی ارضِ فلطین کو تقسیم کر کے یہودی ریاست کا قیام صیہونی فرشتوں کی جانب سے ہوا تھا یا فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے؟ اب اس کے بعد تو جنگ کبھی نہ کبھی ہونی تھی۔ کوئی قوم اتنی ذلیل نہیں ہوتی کہ اُس کے سامنے یہ سب کچھ ہوتا رہے اور خاموش تماشائی بنی رہے۔ میں جنگ کی حمایت نہیں کر رہا، نہ ہی عربوں کے جنگی جرائم کا جواز پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ میں صرف تصویر کا دوسرا رخ دکھانے کی کوشش کر رہا ہوں جو آپ اپنی ویکی پیڈیا گردی میں نظر انداز کر دیتے ہیں۔

جرمن قوم نے اپنے کئے کا بدلہ صیہونیوں کو کب کا دے دیا

واہ جی، بہت خوب! ساٹھ لاکھ یہودی مار کر اپنا خطہ یہودیوں سے پاک کر دو اور پھر پیسے دے کر بدلہ چکا دو۔ مناسب بدلہ تو یہ تھا کہ مغرب کی امن پسند اقوام یہودیوں جیسی مظلوم قوم کے لیے، عربوں سے زمین چھین کر ریاست تشکیل دینے کے بجائے، اپنی زمین کا کچھ حصہ یہودی ریاست کے لیے مختص کر دیتے۔
 

arifkarim

معطل
جناب ھمیں کیا ضرورت ھے ان کے خلاف مواد پیش کرنے کی اس سے بہتر ھے ھم کسی مشرک کو اسلام پر آمادہ کرنے کی کوشش کر لیں جو لوگ دین کو سمجھنے کے باوجود دنیاوی فوائد کے لئیے مرتد ھو گئے ھوں ان کو ھم کیا سمجھائیں گے یقین کریں یہ ھم سے زیادہ ھمیں جانتے ھیں اور اگر ثبوت چاھیے ھو تو اس بحث میں اور آئندہ ھونے والی اس قسم کی ھر بحث میں دیکھ لی جئیے گا یہ کس طرح صرف ایک دو جواب لکھ کر ھمیں آپس میں لڑا دیتے ھیں اور جیسا کہ آپ نے کہا یہ ھی ان کا مقصد ھوتا ھے۔
یعنی آپ یہ تسلیم کر تے ہیں کہ ہم مسلمان اتنے کمزور ہیں کہ اپنے ہی لوگوں کی تنقید سن کر آپس میں لڑ پڑتے ہیں؟
 

حسان خان

لائبریرین
عربوں نے خود ہی اپنی یہ پہچان بنائی ہے۔ وہ چاہیں تو صیہونی ریاست میں باقی گروہوں جیسے درزی، سامری، شیر کاسی وغیرہ کی طرح اس قوم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

ہر گروہ اپنی شناخت خود چننے کے لیے آزاد ہے۔ اگر میں پاکستانی مسلمان ہوں تو آپ مجھے بھارتی شناخت چننے کے لیے مجبور نہیں کر سکتے۔ یہ میری صوابدید پر موقوف ہے کہ میں اپنے آپ کو کس طرح دیکھتا ہوں اور اپنی کیا پہچان کروانا مناسب سمجھتا ہوں۔

اور ویسے جس ملک کی قومیت آئین کے مطابق یہودیت پر مبنی ہے، وہاں عرب مسلمانوں کا اسرائیلی قوم کا جز ہو جانا ہی کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔ ویسے ہی جیسے مقدونیہ کے البانوی مقدونیہ کے 'شہری' ہوتے ہوئے بھی بطور قوم مقدونیوں سے اپنی الگ پہچان کرواتے ہیں۔ کیونکہ مقدونیہ مقدونیوں کی قومی ریاست ہے، البانویوں کی نہیں۔
 

اسد عباسی

محفلین
عاطف بٹ پہلے تو مجھے یہ بتائيں کہ جو جواب مجھے ایجنٹ صاحب کی طرف سے آتا ھے اس کے نیچے جواب کا آپشن کیوں نہیں شو ھوتا۔
اس کے بعد ھی میں ان کے سوال کا جواب دوں گا۔
 

اسد عباسی

محفلین
یعنی آپ یہ تسلیم کر تے ہیں کہ ہم مسلمان اتنے کمزور ہیں کہ اپنے ہی لوگوں کی تنقید سن کر آپس میں لڑ پڑتے ہیں؟
جناب آپ نے لکھنے میں غلطی کر دی ھے آپ نے "اپنے ھی لوگوں کی تنقید" لکھ دیا جہاں شاید آپ "اپنے ھی لوگوں پر تنقید" لکھنا چاہ رھے تھے۔ کیوں کہ ھمیں نہیں لگتا کہ آپ اتنے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھوں گے کہ ھم سب کے بار بار انکار کے باوجود آپ ھمیں اپنا حصہ کہہ رھے ھوں۔
باقی رھی بات مزید بحث کی تو جناب میرے خیال میں آپ نے جو مواد اکٹھا کرنا تھا آج کی دیھاڑی کے لئے کا‌فی ھو گا اب جائیں اور اپنے آقاؤں کو بتائیں کہ کس کی سوچ کیا ھے اور اپنی مزدوری وصول کریں۔کہ آپ کی تو یہ ھی ڈیوٹی ھے نا کہ جہاں آقا کے خلاف بات ھو رھی ھو لوگوں کو بھڑکا کر ان معلوم کرو کہ کون ھمارے خلاف کیا جذبات رکھتا ھے۔
 

arifkarim

معطل
اور عربوں کی ارضِ فلطین کو تقسیم کر کے یہودی ریاست کا قیام صیہونی فرشتوں کی جانب سے ہوا تھا یا فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے؟ اب اس کے بعد تو جنگ کبھی نہ کبھی ہونی تھی۔ کوئی قوم اتنی ذلیل نہیں ہوتی کہ اُس کے سامنے یہ سب کچھ ہوتا رہے اور خاموش تماشائی بنی رہے۔
اسمیں ذلالت والی کیا بات ہے؟ 1915 میں خود ہی عربوں کے لیڈران نے صیہونی لیڈران کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر مشرق وسطیٰ کے دریائے اردن کے دائیں طرف والے حصے پر عرب ریاست یا اسٹیٹس کی حکمرانی ہوگی جبکہ بائیاں حصہ صیہونیوں کے حصے میں جائے گا۔ اس خطے میں یہود و عرب بھائی بھائی بن کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد و حفاظت کریں گے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Faisal–Weizmann_Agreement

مگر افسوس، جنگ عظیم اول کے خاتمہ پر یہاں فرانسیسی اور برطانوی تسلط قائم ہو گیا اور جو دوستی کا ہاتھ عرب اور صیہونیوں کے درمیان قائم ہوا تھا، اسکو کاٹ کر پھینک دیا گیا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Sykes–Picot_Agreement

واہ جی، بہت خوب! ساٹھ لاکھ یہودی مار کر اپنا خطہ یہودیوں سے پاک کر دو اور پھر پیسے دے کر بدلہ چکا دو۔ مناسب بدلہ تو یہ تھا کہ مغرب کی امن پسند اقوام یہودیوں جیسی مظلوم قوم کے لیے، عربوں سے زمین چھین کر ریاست تشکیل دینے کے بجائے، اپنی زمین کا کچھ حصہ یہودی ریاست کے لیے مختص کر دیتے۔
صیہونیت کی ابتداء میں فلسطین ٹارگٹ نہیں تھا۔ بلکہ مختلف ممالک کو صیہونی ریاست کے قیام کے طور پر پیش کیا گیا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Proposals_for_a_Jewish_state

فلسطین والا ٹارگٹ بہت عرصہ بعد سلطنت عثمانیہ کے زوال کے وقت جنگ عظیم اول اور دوئم کے دوران وجود میں آیا۔
 

arifkarim

معطل
جناب آپ نے لکھنے میں غلطی کر دی ھے آپ نے "اپنے ھی لوگوں کی تنقید" لکھ دیا جہاں شاید آپ "اپنے ھی لوگوں پر تنقید" لکھنا چاہ رھے تھے۔ کیوں کہ ھمیں نہیں لگتا کہ آپ اتنے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھوں گے کہ ھم سب کے بار بار انکار کے باوجود آپ ھمیں اپنا حصہ کہہ رھے ھوں۔
باقی رھی بات مزید بحث کی تو جناب میرے خیال میں آپ نے جو مواد اکٹھا کرنا تھا آج کی دیھاڑی کے لئے کا‌فی ھو گا اب جائیں اور اپنے آقاؤں کو بتائیں کہ کس کی سوچ کیا ھے اور اپنی مزدوری وصول کریں۔کہ آپ کی تو یہ ھی ڈیوٹی ھے نا کہ جہاں آقا کے خلاف بات ھو رھی ھو لوگوں کو بھڑکا کر ان معلوم کرو کہ کون ھمارے خلاف کیا جذبات رکھتا ھے۔
کونسے آقا؟
 

اسد عباسی

محفلین
او بھائیو تے بزرگو نا لڑو کوئی فائدہ نئیں :roll:
عسکری بھائی آپ جو بات اشاروں میں سمجھانا چاہ رھے ھیں ھم اچھی طرح جانتے ھیں مگر ھمیں اس کی کیا پرواہ کرنی اب جواب تو دینا ھی ھے نہ ھمیں پتہ ھے کہ ھمارا ھر پیغام کہاں کہاں سے ھو کر آتا ھے اور کون کون اس کی بیس پر ھمارا پرفائل بناتا ھے مگر کیا کریں۔
 

اسد عباسی

محفلین
لو جی اب اس ٹاپک کو بند کیا جاتا ھے اور باقی بھائیوں سے بھی گزارش ھے کہ اب اس پر کوئی بات نہیں ھو گی۔میری طرف سے اس پر اب کوئی جواب نہیں آئے گا۔
 
دھاگے کا عنوان ہے "کیا آپ بی بی سی کی اس خبر سے متفق ہیں؟ "غزہ" کیا یہ جنگ ہے یا دہشتگردی؟۔۔۔۔اب جب یہ سوال پوچھا جارہا ہے کہ متفق ہیں یا نہیں تو لازمی بات ہے کہ سوال پوچھنے والے نے قارئین کو یہ حق دیا ہے کہ وہ متفق یا غیر متفق ہوسکتے ہیں۔۔۔اب اسکے بعد کیا یہ عجیب نہیں لگتا کہ جو بندہ اس موضوع پر آپ سے متفق نہیں ہے، اسے قادیانی یا مرتد وغیرہ کا طعنہ دیا جائے؟؟؟؟؟؟
 

عاطف بٹ

محفلین
عاطف بٹ پہلے تو مجھے یہ بتائيں کہ جو جواب مجھے ایجنٹ صاحب کی طرف سے آتا ھے اس کے نیچے جواب کا آپشن کیوں نہیں شو ھوتا۔
اس کے بعد ھی میں ان کے سوال کا جواب دوں گا۔
یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ ایسا تو نہیں ہوتا۔ شاید کوئی تکنیکی مسئلہ ہو۔
 

نایاب

لائبریرین
فلسطینی عوام جس مصیبت و عذاب کا شکار ہیں ۔ اس کے اصل ذمہدار وہ فلسطینی ہیں جنہوں نے اپنی زمین یہودیوں کے ہاتھ فروخت کی ۔ اور انہیں یہاں قدم جمانے کا موقع دیا ۔ حالانکہ برطانیہ جو کہ اسرائیل کی بنیاد کا اہم پتھر ہے ۔ اس نے یہودیوں کو زمین بیچنے پر پابندی لگا دی تھی ۔ اس کے باوجود فلسطینی اپنی زمین بیچتے رہے اور یہودی بستیاں وجود میں آتی چلی گئیں ۔ وہ یہودی جو 1947 میں صرف 6 فیصد زمین کے مالک تھے وہ 1967 کی جنگ کے بعد 56 فیصد سے زیادہ زمین پر قابض ہو گئے ۔ فلسطین کے مسلے پر صرف " مصر اور اردن و شام " جیسے مسلم ممالک نے عملی طور پر اسرائیل کی اس توسیع پسندانہ روش کے خلاف مزاحمت کی اور تین جنگیں لڑیں ۔ اور ان جنگوں کی بنیاد بھی صرف اپنی زمین کو اسرائیل کے ہاتھ سے بچانا تھا ۔ فلسطین کی آزادی کا تو نام بھی نہیں تھا ۔ کیونکہ علاقے کے سب ممالک " سائیکس پیکٹ " کے حامی تھے ۔
اقوام متحدہ نے ایک کمیٹی بنائی جس نے سفارش کی کہ فلسطین کےساڑھے 56 فیصد علاقہ پر یہودیوں کی ریاست اسرائیل اور ساڑھے 43 فیصد علاقہ میں سے بیت المقدس کو بین الاقوامی بنا کر باقی تقریبا 40 فیصد فلسطین کو فلسطین کے مالک مسلمانوں کے پاس رہنے دیا جائے ۔ 29 نومبر 1947 کو جنرل اسمبلی نے 13 کے مقابلہ میں 33 ووٹوں سے اس کی منظوری دے دی۔ 10 ممبر ز نے غیر حاضر رہتے اقوام متحدہ کے اس فیصلے سے بزبان خاموشی اتفاق کیا تھا ۔
دیگر علاقے کے بااثر مسلم ممالک اپنے اپنے مفادات کے پیش نظر ہمدردی کے پیغامات نشر کرتے فلسطینی عوام کی ہنگامی امداد کرتے اپنے اپنے پسندیدہ دھڑوں تنظیموں کو مضبوط کرتے رہے ۔ یوں فلسطینی عوام کبھی بھی مجتمع نہ ہو سکے اور انفرادی طور پر ان تنطیموں کے آلہ کار بنتے آزادی کا راگ الاپتے رہے جو تنطیمیں فلسطین کی آزادی کے نام پر اپنے مخصوص مقاصد کی تکمیل کرتی رہیں ۔ اور ان کے اسرائیل کے خلاف دہشتگردانہ حملوں کے جواب کا شکار بنتے رہے ۔ حماس بھی اک ایسی ہی تنظیم ہے ۔ جس کے راکٹ حملے فلسطینوں کے لیئے عذاب اور اسرائیل کے لیئے جنگ کا بہانہ بن گئے ۔
عجب مشکل ہے کہ اب
ذاتی دفاع کے نام پر اٹھے ہاتھ کو کیا نام دیا جائے ؟ جنگ کہ دہشت گردی ؟
ہم پاکستانی اٹھتے بیٹھتے فلسطین کی آزادی کے نعرے لگاتے فلسطینی عوام کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں ۔
اور فلسطینی پاکستان کی بجائے " کسی اور " کے گن گاتے ہیں ۔
 
Top