کیا آپ بی بی سی کی اس خبر سے متفق ھیں "غزہ"؟ کیا یہ جنگ ھے یا دہشت گردی؟

عاطف بٹ

محفلین
یعنی اگر کوئی مسلمان دوسرے مسلمانوں پر تنقید کرے تو وہ مرتد، پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہی نہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ میں ذہنی طور پر تندرست بھی نہیں! ہاہاہا!
جناب، آپ کو مسلمان مانا کس نے تھا جو آپ کو اب مرتد اور کافر قرار دیا گیا ہے؟ آپ کے بارے میں تو پہلے دن سے ہماری رائے یہی ہے، جس کا اظہار اپنے مراسلے میں کیا ہے ہم نے۔
 

arifkarim

معطل
جناب، آپ کو مسلمان مانا کس نے تھا جو آپ کو اب مرتد اور کافر قرار دیا گیا ہے؟ آپ کے بارے میں تو پہلے دن سے ہماری رائے یہی ہے، جس کا اظہار اپنے مراسلے میں کیا ہے ہم نے۔
تو آپکو کسنے مسلمان مانے ہے جو آپ مجھ پر غیر مسلم ہونے کا "فتویٰ" جاری کر رہے ہیں؟ اسوقت مسلمانوں کے بیسیوں فرقے، مسالک اور تنظیمیں وغیرہ بن چکی ہیں۔ ان میں سے بعض تو خود کو پکا مسلمان اور دوسروں کو دائرہ اسلام سے خارج تصور کرتے ہیں۔ آپ کس کھیت کی مولی ہیں؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Islamic_schools_and_branches
 

حسان خان

لائبریرین
اسوقت صیہونی ریاست میں 20 فیصد عرب آباد ہیں اس ریاست کے شہری ہیں۔ انکو ووٹ کا حق حاصل ہے، اپنی پارٹیاں بنا سکتے ہیں۔ وغیرہ۔ صیہونی پارلیمنٹ کے 10 فیصد ممبران عرب ہیں۔ اب بتائیں کون کتنا کس پر ظلم کر رہا ہے؟

آپ کے پسندیدہ ترین حوالے ویکی پیڈیا سے کچھ پیش کرتا چلوں۔

Israel's definition of a nation state differs from other countries as its concept of a nation state is based on the Ethnoreligious group (Judaism) rather than solely on ethnicity, while the ancient mother language of the Jews, Hebrew, was revived as a unifying bond between them as a national and official language.

Israel was founded as a Jewish state in 1948, and the country's Basic Laws describe it as both a Jewish and a democratic state.
http://en.wikipedia.org/wiki/Nation_state#Israel

ویسے مقدونیہ میں اسرائیل سے بھی زیادہ تعداد میں، یعنی بتیس فیصد البانوی مسلمان آباد ہیں۔ اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ مقدونیہ البانویوں کی قومی ریاست ہے، یا البانوی مقدونیہ سے پوری طرح خوش ہیں۔ اسرائیل میں عرب ضرور ہیں، لیکن اسرائیلی عرب 'اسرائیلی قوم' کا جز نہیں، بلکہ فلسطینی عرب ہیں جو زمین کی تقسیم اور اسرائیلی قبضے کے باعث اسرائیل کے 'اقلیتی شہری' ہیں۔ اُن کی ہمدردی اور وفاداری فلسطینی عربوں کے ساتھ ہے نہ کہ یہودی اسرائیلیوں کے ساتھ۔ انہیں اسرائیلیوں کا ہمنوا ثابت کرنے کی سعئ لاحاصل مت کیجیے۔
 

حسان خان

لائبریرین

علی خان

محفلین
تو عام صیہونی شہریوں کا کیا قصور ہے؟ ان پر کیوں پچھلے کئی سالوں سے مسلسل غزہ کی پٹی سے راکٹ داغے جا رہے ہیں؟ کیا صیہونی انسان نہیں ہیں؟ واقعی صیہونی ریاست نے مسلمانوں پر اتنا ظلم کیا ہے کہ 1967 کی جنگ میں فتح پانے کے باوجود اپنے مقدس ترین مذہبی مقام بیت المقدس کی کنجیاں اسلامی وقف کے حوالہ کر دی ہیں۔ اتنا ظلم کیا ہے کہ وہاں مسلمانوں کو ہر قسم کی مذہبی آزادی ہے۔ اسوقت صیہونی ریاست میں 20 فیصد عرب آباد ہیں اس ریاست کے شہری ہیں۔ انکو ووٹ کا حق حاصل ہے، اپنی پارٹیاں بنا سکتے ہیں۔ وغیرہ۔ صیہونی پارلیمنٹ کے 10 فیصد ممبران عرب ہیں۔ اب بتائیں کون کتنا کس پر ظلم کر رہا ہے؟

کبھی کہتے ہو۔ کہ 12 فیصد مسلمان ہیں اور کبھی کہتے ہو کہ 20 فیصد مسلمان ہیں۔:applause:
ویسے کیا تمھارا انسانی ضمیر ہے بھی کہ وہ بھی بیچ دیا ہے۔ کیونکہ کہتے توتم اپنے اپکو مسلمان ہوں۔ مگر کام اور ہلکان یہودیوں کے لئے ہوتے ہوں۔ تف ہے تمھاری اس نام نہاد مسلمانی پر جو تمھیں اتنا اختیار بھی نہیں دیتی ہے۔ کہ تم مسلمانوں کے لئے ہمدردی کے کچھ الفاظ ہی کہہ سکوں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
تو آپکو کسنے مسلمان مانے ہے جو آپ مجھ پر غیر مسلم ہونے کا "فتویٰ" جاری کر رہے ہیں؟ اسوقت مسلمانوں کے بیسیوں فرقے، مسالک اور تنظیمیں وغیرہ بن چکی ہیں۔ ان میں سے بعض تو خود کو پکا مسلمان اور دوسروں کو دائرہ اسلام سے خارج تصور کرتے ہیں۔ آپ کس کھیت کی مولی ہیں؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Islamic_schools_and_branches
مسلمانوں میں جتنے بھی فرقے ہوں مگر آپ لوگوں کو مسلمان کوئی بھی تسلیم نہیں کرتا۔ جناب کو شاید اپنی آئینی حیثیت کے بارے میں علم نہ ہو۔ لیجئے، آپ کے پسندیدہ ذریعے کا حوالہ:
In 1974 Pakistan's parliament adopted a law declaring Ahmadis to be non-Muslims; the country's constitution was amended to define a Muslim “as a person who believes in the finality of the Prophet Muhammad”.
 

arifkarim

معطل
جی درویش بھائی آپ نے ٹھیک کہا۔ھم نے اس تھوڑے عرصے میں یہ مشاہدہ کیا ھے کہ جب بھی محفل پر اسلام کے بارے میں یا امریکہ و اسرائیل کے بارے میں بحث ھونے لگتی ھے تو ایک اس طرح کا شخص جس کو میں ایجنٹ ھی کہوں گا کہیں سے نمودار ھوتا ھے اور ھمیں آپس میں لڑا کر خد بڑی صفائی سے غائب ھو جاتا ھے اور ھم بے چارے مسلمان کوئی اس کے ساتھ تمیز سے بات کرنے پر زور دیتا ھے اور کوئی اس کی آدھی بات کی شدید مخالفت کا اعلان کر کے آدھی بات کو مان رہا ھوتا ھے۔
کیآ خوب جانتے ھیں یہ لوگ ھم مسلمانوں کو ۔
یعنی مسلمانوں کو آپس میں اختلاف رائے رکھنے کی اجازت نہیں ہے، بقول آپکے؟! جہاں تک ایجنٹی کا سوال ہے تو براہ کرم میرا نام آئی ایس آئی کو بھیج دیں۔ میں پاکستان دورہ کرنے والا ہوں۔ :)


قیصرانی بھائی، یہ لوگ کلمہء شہادت تو پڑھتے ہیں مگر بعدازاں اس سے منحرف ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ مرتد ہیں۔
کون لوگ؟ کلمہ شاہدت پڑھنے کے بعد میں نے آجتک اس سے منہ نہیں موڑا۔ شرم آنی چاہئے آپکو جھوٹ بولتے ہوئے!



جی بہت آسان سی ھے ھماری نظر میں "جو انسان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہیں مانتا" وہ کلمہ گو ھو پانچ وقت کا نمازی ھو باریش ھو یا کچھ بھی ھو وہ مرتد ھی ھے۔
کلمہ شہادت میں آخری نبی والی شک تو ہے ہی نہیں۔ آپ کہاں سے اسکو لیکر آگئے ہیں؟

آپ بالکل ٹھیک کہتے ہیں مگر قادیانی حضرات کلمہء شہادت کے خلاف دل میں کچھ نہیں رکھتے بلکہ عملی طور پر اس سے منحرف ہوتے ہیں، یہ وجہ ہے انہیں مرتد کہنے کی۔
جیسے؟ کونسے عملی اطوار؟

یار لوگ یہاں عارف کریم پر نفرین بھیج کر اپنے دل کا غبار نکال رہے ہیں لیکن کیا ہی بہتر ہوتا کہ اسے برا بھلا کہنے سے پہلے ذرا اسرائیل اور اسکے ارد گرد کے ممالک کا نقشہ دیکھ لیا جائے۔۔ چاروں طرف ہزاروں کلومیٹر تک مسلمان ممالک ہیں، اور دنیا کے امیر ترین مسلمان بھی انہی میں شامل ہیں جنہوں نے اسلام کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے، اور ان سب کے ہوتے ہوئے بھی غزہ میں اسرائیل اس طرح کے مظالم کر رہا ہے کئی دہائیوں سے۔۔۔ تو صاحبان نفرت کے قابل کون لوگ ہوئے پھر؟
ہارے ہوئے لوگوں سے اور کسی چیز کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

اسرائیل کا وجود ہی ظلم و زیادتی کی پیداوار ہے تو ایسی ریاست سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے؟
تف ہے مسلم ممالک کے حکمرانوں پر جنہوں نے امریکی حکم ملتے ہی یک نکاتی ایجنڈے پر فوراً او آئی سی کا اجلاس بلا کر شام کی رکنیت معطل کردی تھی مگر اب ان بےحمیتوں میں اتنا دم نہیں ہے کہ اسرائیل کی بربریت کے خلاف مؤثر طریقے سے آواز اٹھاسکیں۔
تو کیا باقی مسلمان ممالک کا وجود امن اور آستی سے عمل میں آیا ہے؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim_conquests

اب یہاں پہنچ کر مجھے حماس اور طالبان میں کافی مماثلت دکھائی دیتی ہے۔ آ بیل مجھے مار کے مصداق اگر حماس نے 10،000 راکٹ بھی پھینک دیئے اور اس سے دس یا پندرہ اسرائیلی شہری مارے گئے تو اس سے حماس کو یا فلسطینی مقصد کو کیا فائدہ ہوا؟ بدلے میں جب حماس کے بہانے مار فلسطینیوں کو پڑتی ہے تو سارے شور مچا دیتے ہیں۔ بھائی میرے، آپ کمزور ہو، آپ کے پاس طاقت نہیں، پیسہ نہیں، ہتھیار نہیں، کیوں اگلے کو "گالی" نکالنے چل پڑتے ہو جب کہ جانتے بھی ہو اگلوں نے اس کا بدلہ آپ کے بے گناہ گھر والوں کی "چھترول" کر کے اتارنا ہے؟ کیا یہ عقلمندی ہے؟ ایمان ہے؟ جذبہ شہادت ہے؟ یا محض حماقت ہے؟ اگر حماقت ہے تو بھی حماس والے شہری آبادیوں میں کیوں چھپ جاتے ہیں؟ سامنے آ کر سینہ تان کر شہادت کے لئے کیوں نہیں تیار ہو جاتے؟ آپ بھی وہی کرتے ہو جو دوسرے کرتے ہیں یعنی بے گناہ شہریوں کو ڈھال بنا کر حملے کرنا؟

فلسطین اور اسرائیل کی جب بات ہو تو میں فلسطین کی حمایت کروں گا لیکن جب معاملہ حماس اور اسرائیل کا ہو اور اس طرح کی حماقت ہو اور اس کے بعد مار پڑے تو میں یا تو غیر جانبدار رہوں یا پھر حماس کو غلط کہوں گا۔ آپ اپنی رائے میں آزاد ہیں :)
آپ پکے قادیانی، کافر، یہود و نصاریٰ کے ایجنٹ اور دائرہ اسلام سے باہر ہیں۔ آپکی جرات کیسے ہوئی کہ حماس کی حمایت نہ کریں؟ :grin:

میں کسی بھی طور اسرائیل کی حمایت نہیں کرسکتی
جس کی بنیاد ہی ظلم و زیادتی پر ہو اس کی کسی بھی قسم کی حمایت کرنا بھی ظلم ہی ہے
ظاہر ہے کوئی بھی اسلامی جہادی صیہونی ریاست کی کہیں بھی حمایت نہیں کرے گا۔ ہولوکاسٹ کی کتنی مسلمانوں نے مخالفت کی ہے آجتک؟
 

حسان خان

لائبریرین
صیہونی کمزور تھے تو انہوں نے بھی فلسطینی عربوں سے ماریں کھائیں، مظالم برداشت کئے، اپنی اولادوں کا قتل عام ہوتا دیکھا۔ لیکن جب انہوں نے 1948 میں فتح حاصل کر لی اور صیہونی ریاست کا قیام عمل میں آیا تو پھر انکے پاس مکمل جواز موجود تھا کہ مستقبل میں اپنے لوگوں کی جنگجو عربوں سے حفاظت کرتے۔

دوسری جنگِ عظیم میں یہودی نسل کشی (ہالوکاسٹ) کے ذمہ دار فلسطینی 'جنگجو عرب' یا ہم 'دہشت گرد مسلمان' تھے، یا مغرب کی مہذب اقوام؟ جنہوں نے تیس اور چالیس کی دہائی میں یہودیوں پر شدید ترین ظلم کیا، صیہونیوں کو اصولا بدلہ تو ان سے لینا چاہیے۔ یہ صیہونی جرمنوں کی بجائے فلسطینیوں کی چھاتی پر مونگ کیوں دل رہے ہیں؟
 

عاطف بٹ

محفلین
کون لوگ؟ کلمہ شاہدت پڑھنے کے بعد میں نے آجتک اس سے منہ نہیں موڑا۔ شرم آنی چاہئے آپکو جھوٹ بولتے ہوئے!

جیسے؟ کونسے عملی اطوار؟

تو کیا باقی مسلمان ممالک کا وجود امن اور آستی سے عمل میں آیا ہے؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Muslim_conquests
آپ لوگ کلمہء شہادت کی بنیاد سے ہی منحرف ہیں تو مسلمانیت کا دعویٰ کہاں سے آگیا؟
آپ جتنا مرضی شور مچا لیں، نہ تو آج سے پہلے آپ لوگوں کو کبھی مسلمان تسلیم کیا گیا تھا اور نہ اب مسلمان مانا جائے گا۔
آپ کا سارا ’عرفان‘ جس کی بنیاد پر آپ ’عارف‘ کہلاتے ہیں وکی پیڈیا کی دین ہے۔ اس سے باہر نکل کر بھی کچھ دیکھ لیں، شاید آپ کو حقیقت کی سمجھ آجائے۔
 

arifkarim

معطل
ویسے مقدونیہ میں اسرائیل سے بھی زیادہ تعداد میں، یعنی بتیس فیصد البانوی مسلمان آباد ہیں۔ اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ مقدونیہ البانویوں کی قومی ریاست ہے، یا البانوی مقدونیہ سے پوری طرح خوش ہیں۔ اسرائیل میں عرب ضرور ہیں، لیکن اسرائیلی عرب 'اسرائیلی قوم' کا جز نہیں، بلکہ فلسطینی عرب ہیں جو زمین کی تقسیم اور اسرائیلی قبضے کے باعث اسرائیل کے 'اقلیتی شہری' ہیں۔ اُن کی ہمدردی اور وفاداری فلسطینی عربوں کے ساتھ ہے نہ کہ یہودی اسرائیلیوں کے ساتھ۔ انہیں اسرائیلیوں کا ہمنوا ثابت کرنے کی سعئ لاحاصل مت کیجیے۔
پوری دنیا میں 57 مسلمان اکثریت یا اسلامی ریاستیں آباد ہیں۔ اور صرف ایک صیہونی یہودی ریاست ہے جہاں 20 فیصد عرب ہیں۔ زیادہ تر مسلمان ممالک میں 90 فیصد بھی زائد لوگ مسلمان ہیں جبکہ چند ایک میں تو 100 فیصد لوگ مسلمان ہیں۔ تو کیا اسکا یہ مطلب لیا جائے کہ پورے مشرق وسطیٰ پر صرف مسلمانوں کی حکمرانی ہونی چاہئے؟
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_countries_by_Muslim_population

کبھی کہتے ہو۔ کہ 12 فیصد مسلمان ہیں اور کبھی کہتے ہو کہ 20 فیصد مسلمان ہیں۔:applause:
ویسے کیا تمھارا انسانی ضمیر ہے بھی کہ وہ بھی بیچ دیا ہے۔ کیونکہ کہتے توتم اپنے اپکو مسلمان ہوں۔ مگر کام اور ہلکان یہودیوں کے لئے ہوتے ہوں۔ تف ہے تمھاری اس نام نہاد مسلمانی پر جو تمھیں اتنا اختیار بھی نہیں دیتی ہے۔ کہ تم مسلمانوں کے لئے ہمدردی کے کچھ الفاظ ہی کہہ سکوں۔

20 فیصد عرب ہیں اور 16 فیصد مسلمان ہیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Islam_in_Israel_and_the_Palestinian_territories
 

اسد عباسی

محفلین
اب یہاں پہنچ کر مجھے حماس اور طالبان میں کافی مماثلت دکھائی دیتی ہے۔ آ بیل مجھے مار کے مصداق اگر حماس نے 10،000 راکٹ بھی پھینک دیئے اور اس سے دس یا پندرہ اسرائیلی شہری مارے گئے تو اس سے حماس کو یا فلسطینی مقصد کو کیا فائدہ ہوا؟ بدلے میں جب حماس کے بہانے مار فلسطینیوں کو پڑتی ہے تو سارے شور مچا دیتے ہیں۔ بھائی میرے، آپ کمزور ہو، آپ کے پاس طاقت نہیں، پیسہ نہیں، ہتھیار نہیں، کیوں اگلے کو "گالی" نکالنے چل پڑتے ہو جب کہ جانتے بھی ہو اگلوں نے اس کا بدلہ آپ کے بے گناہ گھر والوں کی "چھترول" کر کے اتارنا ہے؟ کیا یہ عقلمندی ہے؟ ایمان ہے؟ جذبہ شہادت ہے؟ یا محض حماقت ہے؟ اگر حماقت ہے تو بھی حماس والے شہری آبادیوں میں کیوں چھپ جاتے ہیں؟ سامنے آ کر سینہ تان کر شہادت کے لئے کیوں نہیں تیار ہو جاتے؟ آپ بھی وہی کرتے ہو جو دوسرے کرتے ہیں یعنی بے گناہ شہریوں کو ڈھال بنا کر حملے کرنا؟

فلسطین اور اسرائیل کی جب بات ہو تو میں فلسطین کی حمایت کروں گا لیکن جب معاملہ حماس اور اسرائیل کا ہو اور اس طرح کی حماقت ہو اور اس کے بعد مار پڑے تو میں یا تو غیر جانبدار رہوں یا پھر حماس کو غلط کہوں گا۔ آپ اپنی رائے میں آزاد ہیں :)
محترم قیصرانی بھائی یہاں تو حماس اور اسرائیلی فوج کی بات ھی نہیں ھو رھی تھی اصل بات یہ تھی کہ یہ جنگ ھے یا نہیں اور تصاویر سے یہ بات وا‌ضع ھوتی تھی جو ھم خبر کے ساتھ لگائی تھی کہ وہاں بچوں کو مارا جا رھا ھے۔آپ حماس کو دہشت گرد کہہ رھے ھیں غلط کہہ رھے ھیں یا کچھ اور مجھے اس کا اندازہ تو نہیں ھو رہا لیکن میں یہ واضع کرنا چاھوں گا کہ ھم نے کب یہ کہا کہ حماس کے مجاہدین کو مت مارو وہ تو ایک جنگ کا حصہ ھے کہ یا تو ایک مرتہ ھے یا دوسرا یہاں بات کا مقصد یہ تھا کہ جو بچے مر رھے ھیں ان کا کیا قصور ھے انہوں نے کتنے راکٹ فائر کئے اسرائیل پر؟
رھی بات ایجنٹوں کی تو انہوں نے خوبصورتی سے بحث کا رخ ھی بدل دیا ھے۔اور یہی پر میں "ان صاحب" سے بھی جو مجھے مسلمان لکھ کر مخاطب کر رھے ھیں پیغام دینا چاہوں گا کہ مجھے آپ کے کسی سوال کا جواب نہیں دینا۔اور نہ مجھے آپ کا سمجھانے کی ضرورت ھے۔کہ آپ کے دل میں تو انسانی جذبات ھی نہیں اسلام تو دور کی بات ھے !
 

حسان خان

لائبریرین
ہولوکاسٹ کی کتنی مسلمانوں نے مخالفت کی ہے آجتک؟

کافی لوگوں نے کی ہے، پر شاید آپ کو وہ مسلمان نہ دکھائی دیے ہوں۔ ویسے میری نظر بھی کمزور ہے، اسی لیے چشمہ پہنتا ہوں۔

جب آدھا یورپ یہودیوں کے خون کا پیاسا بنا ہوا تھا تو البانوی مسلمانوں نے جنگِ عظیم کے دوران یہودیوں کی جان بچائی تھی۔ اب یہ الگ بات ہے کہ آپ انہیں مسلمان ماننے سے ہی انکار کر دیں کیونکہ آپ کی نظر میں تو مسلمان صرف ایک دہشت گرد اور جنگجو اکائی ہیں۔
http://www.voanews.com/content/muslims-save-jews-in-untold-wwll-story-111517964/132021.html
http://religion.blogs.cnn.com/2012/...xplain-why-albanians-saved-jews-in-holocaust/
 

حسان خان

لائبریرین
پوری دنیا میں 57 مسلمان اکثریت یا اسلامی ریاستیں آباد ہیں۔ اور صرف ایک صیہونی یہودی ریاست ہے جہاں 20 فیصد عرب ہیں۔ زیادہ تر مسلمان ممالک میں 90 فیصد بھی زائد لوگ مسلمان ہیں جبکہ چند ایک میں تو 100 فیصد لوگ مسلمان ہیں۔ تو کیا اسکا یہ مطلب لیا جائے کہ پورے مشرق وسطیٰ پر صرف مسلمانوں کی حکمرانی ہونی چاہئے؟

میں نے ایسا کب کہا کہ یہودیوں کو اپنی اکثریتی ریاست قائم کرنے کا حق نہیں یا یہ کہ صرف مسلمان اکثریتی ریاستیں ہونی چاہییں؟ میں صرف یہ بتانا چاہ رہا ہوں کہ وہ صرف اسرائیلی'اقلیتی شہری' ہیں، اسرائیلی 'قوم' کا جز نہیں۔ قوم اور شہریت میں فرق ہوتا ہے۔ اسرائیلی عرب فلسطینی ہیں اور اُن کی ساری وفاریاں فلسطینی ہدف کے ساتھ ہیں، نہ کہ اسرائیل کی یہودی ریاست کے ساتھ۔
 

arifkarim

معطل
دوسری جنگِ عظیم میں یہودی نسل کشی (ہالوکاسٹ) کے ذمہ دار فلسطینی 'جنگجو عرب' یا ہم 'دہشت گرد مسلمان' تھے، یا مغرب کی مہذب اقوام؟ جنہوں نے تیس اور چالیس کی دہائی میں یہودیوں پر شدید ترین ظلم کیا، صیہونیوں کو اصولا بدلہ تو ان سے لینا چاہیے۔ یہ صیہونی جرمنوں کی بجائے فلسطینیوں کی چھاتی پر مونگ کیوں دل رہے ہیں؟
فلسطین میں جنگ عربوں نے شروع کی تھی، صیہونیوں نے نہیں:
http://en.wikipedia.org/wiki/1948_Arab–Israeli_War#1948_Arab.E2.80.93Israeli_War

جرمن قوم نے اپنے کئے کا بدلہ صیہونیوں کو کب کا دے دیا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Reparations_Agreement_between_Israel_and_West_Germany

آپ لوگ کلمہء شہادت کی بنیاد سے ہی منحرف ہیں تو مسلمانیت کا دعویٰ کہاں سے آگیا؟
آپ جتنا مرضی شور مچا لیں، نہ تو آج سے پہلے آپ لوگوں کو کبھی مسلمان تسلیم کیا گیا تھا اور نہ اب مسلمان مانا جائے گا۔
آپ کا سارا ’عرفان‘ جس کی بنیاد پر آپ ’عارف‘ کہلاتے ہیں وکی پیڈیا کی دین ہے۔ اس سے باہر نکل کر بھی کچھ دیکھ لیں، شاید آپ کو حقیقت کی سمجھ آجائے۔
پھر لوگ؟ لوگوں کو اس سے کیا لینا دینا کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں ہے۔ جب بڑے بڑے دہشت گرد جیسے بن لادن اپنے آپکو فخر کیساتھ پکا مسلمان کہہ سکتے ہیں اور کھربا مسلمانوں کو اسپر کوئی اعتراض نہیں ہے تو پھر دو ٹکے کے قادیانیوں کی کیا اوقات ہے کہ وہ اپنے آپ کو مسلمان کہیں یا نہ کہیں۔ کیا فرق پڑتا ہے؟
وکی پیڈیا انسائکلوپیڈیا ہے حوالوں کیساتھ۔ آپ اس جیسی کوئی اور سائٹ لے آئیں۔ میں وہاں چلا جاؤں گا۔
 

علی خان

محفلین
احمدیوں کے بارے میں میرے پاس بھی بہت کچھ ہے انکا منہ بند کرنے کے لئے۔ مگر پھر بات اصل موضوع سے ہٹ جائے گی۔ اور یہی یہ صاحب چاہتے ہیں۔
 
اسرائیل کی حمایت کرنے کے لیے چنگیز خان کا دل (یعنی امریکا) لومڑی کا دماغ (یعنی یورپ) اور سور کی آنکھیں ( یعنی خؤد اسرائیل) درکار ہیں۔ پہل کس نے کی؟ اگر موجودہ بحران کی بات کی جائے تو کیا یہ حقیقیت نہیں کہ’الجابری‘ کی شہادت کے بعد یہ حملے ہونے شروع ہوئے ہیں؟ اور وکی کے ہی مطابق 2001 سے حماس نے راکٹ حملے شروع کیے اس سے پہلے تو ٹینکوں کا جواب صرف پتھروں سے ہی دیا جاتا تھا نا؟ یعنی اگر حماس راکٹ برسسائے تو یہ جرم اور اسرائیل ان پر ہر طرح کے جدید اسلحوں سے حملہ آور ہو تو یہ جوابی کاروائی؟ غزہ کے باسیوں پر قوت لایموت تک کی بندش کر دی جاتی ہے بلا تمیز ان کی عورتوں بچوں مردوں جوانوں سب کوکچل کر رکھ دیا جاتا ہے اور یہ سب کچھ نام نہاد عالمی ضمیر اور طاقتوں کے عین سامنے اور ذاتی دفاع کی چھتری تلے کیا جاتا ہے اگر ذاتی دفاع سب سے بڑی دلیل ہے ہر قسم کی جارحیت کے لیے تو ہر امریکی اور یہودی کا خون تو مسلمانوں کے لیے مباح ہوا نا۔ حالانکہ ہر عام مسلمان کسی کا بھی خون ناحق بہانے کا قائل نہیں ۔
کبھی کبھی مجھے یوں لگتا ہے کہ موجودہ دور میں اگر اب کوئی امن و آتشی کی بات کرتا ہے انصاف و حق کی بات کرتا ہے وہ کسی یوٹوپیا میں رہتا ہے ۔ موجودہ دور نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ دنیا بھر میں ایک چھوٹی سی اقلیت ہے جس کو امن و امان سے محبت ہے بقیہ اکثریت صرف و صرف جنگ چاہتی ہے۔اورا س معاملے میں سب سے بدترین کردار اقوام عالم میں سے ان کا ہے جنھوں نے ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کو بڑا سرو کیا ہے۔ ایک سے ایک ہتھیار بنائے جاتے ہیں پھر ان کو بیچا جاتا ہے اور چار پانچ پسندیدہ تجربہ گاہیں ہی جہاں ان کو جانچا پرکھا جاتا ہے۔ افغانستان، عراق، غزہ، کشمیر وغیرہ وغیرہ۔پھر ان وحشت انگیزیوں کے خلاف اگر جوابی کاروائیاں کی جائیں اچانک ہی جسد خنزیز میں چھپا عالمی ضمیر بیدار ہو جاتا ہے نیٹو، اقوام متحدہ، امریکا اور کولیشن انگڑایاں لینے لگتے ہیں ہاں اچانک ہی سب کو یاد آتا ہے کہ فلاں مقدس سرزمین یعنی امریکا اور اسرائیل میں شہری مارے جارہے ہیں نو دو گیاراہ ایک سانحہ ہے غزہ سے اٹیک ہو رہا ہے، کشمیر دہشت گرد ہیں طالبان فلاں اور طالبان ڈھمکا۔
اور ان سب معاملوں میں سب سے مزیدار کردار خودمسلم امہ کا ہوتا ہے اوپر یعنی عالمی سطح بالکل منجمد بے حس و حرکت، اور اس انجماد کے تلے شدید گرمجوشی اور حرکت لیکن وہ منقسم، ایک تعداد صرف نعروں سے دنیا ہلا رہی ہوتی ہے ، دوسری کو اس موقع پر شیعہ سنی، بریلوی دیوبندی، وہابی نجدی اختلافات زیادہ شدت سے یاد آجاتے ہیں اور تیسری قسم وہ جو عملی طور پر سرگرم افراد کے خلاف طالبان اور القاعدہ کا لیبل لگانے پر مامور ہو جاتی ہے۔اور ایک قسم وہ ہے جو بناسپتی اسلام کی سب سے بڑی داعی ہے، اور ایک بناسپتی ایجنٹ کو اپنا منجی و رہنما جانتی ہے اس کے لیے ایسے مواقع تو بس اللہ دے اور بندہ لے والی بات ہوتی ہے بیرونی دنیا میں اپنی کلبیت کو ثابت کرنے کا اس سے نادر موقع ان کے لیے اور کوئی نہیں ہوتا۔
کیا عجب اتفاق ہے کہ صہیونیوں اور عیسائیوں کے اس انتہائی عروج کے زمانے میں اس امت مرحومہ میں کوئی ایک بھی خالدبن ولید نہیں ، اور کوئی صلاح الدین نہیں۔ادھر ان کا عروج کہ انجم سہمے جاتے ہیں اور ادھر اپنی پستی کہ تحت زرداری زندہ ہیں۔
یا اللہ یا رب العزت یا پروردگار عالمین
متی نصر اللہ
متی نصر اللہ
متی نصراللہ

(أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُواْ الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم مَّثَلُ الَّذِينَ خَلَوْاْ مِن قَبْلِكُم مَّسَّتْهُمُ الْبَأْسَاء وَالضَّرَّاء وَزُلْزِلُواْ حَتَّى يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ مَتَى نَصْرُ اللّهِ أَلا إِنَّ نَصْرَ اللّهِ قَرِيبٌ)
 

اسد عباسی

محفلین
احمدیوں کے بارے میں میرے پاس بھی بہت کچھ ہے انکا منہ بند کرنے کے لئے۔ مگر پھر بات اصل موضوع سے ہٹ جائے گی۔ اور یہی یہ صاحب چاہتے ہیں۔
جناب ھمیں کیا ضرورت ھے ان کے خلاف مواد پیش کرنے کی اس سے بہتر ھے ھم کسی مشرک کو اسلام پر آمادہ کرنے کی کوشش کر لیں جو لوگ دین کو سمجھنے کے باوجود دنیاوی فوائد کے لئیے مرتد ھو گئے ھوں ان کو ھم کیا سمجھائیں گے یقین کریں یہ ھم سے زیادہ ھمیں جانتے ھیں اور اگر ثبوت چاھیے ھو تو اس بحث میں اور آئندہ ھونے والی اس قسم کی ھر بحث میں دیکھ لی جئیے گا یہ کس طرح صرف ایک دو جواب لکھ کر ھمیں آپس میں لڑا دیتے ھیں اور جیسا کہ آپ نے کہا یہ ھی ان کا مقصد ھوتا ھے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
پھر لوگ؟ لوگوں کو اس سے کیا لینا دینا کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں ہے۔ جب بڑے بڑے دہشت گرد جیسے بن لادن اپنے آپکو فخر کیساتھ پکا مسلمان کہہ سکتے ہیں اور کھربا مسلمانوں کو اسپر کوئی اعتراض نہیں ہے تو پھر دو ٹکے کے قادیانیوں کی کیا اوقات ہے کہ وہ اپنے آپ کو مسلمان کہیں یا نہ کہیں۔ کیا فرق پڑتا ہے؟
وکی پیڈیا انسائکلوپیڈیا ہے حوالوں کیساتھ۔ آپ اس جیسی کوئی اور سائٹ لے آئیں۔ میں وہاں چلا جاؤں گا۔
جواب تو بہت سے دیئے جاسکتے ہیں مگر میں علی خان صاحب اور اسد عباسی صاحب سے اتفاق کروں گا کہ آپ کا مقصد ہمیں موضوع سے ہٹانا ہے، لہٰذا آپ کی کج بحثی آپ کو مبارک ہو!
 

arifkarim

معطل
محترم قیصرانی بھائی یہاں تو حماس اور اسرائیلی فوج کی بات ھی نہیں ھو رھی تھی اصل بات یہ تھی کہ یہ جنگ ھے یا نہیں اور تصاویر سے یہ بات وا‌ضع ھوتی تھی جو ھم خبر کے ساتھ لگائی تھی کہ وہاں بچوں کو مارا جا رھا ھے۔آپ حماس کو دہشت گرد کہہ رھے ھیں غلط کہہ رھے ھیں یا کچھ اور مجھے اس کا اندازہ تو نہیں ھو رہا لیکن میں یہ واضع کرنا چاھوں گا کہ ھم نے کب یہ کہا کہ حماس کے مجاہدین کو مت مارو وہ تو ایک جنگ کا حصہ ھے کہ یا تو ایک مرتہ ھے یا دوسرا یہاں بات کا مقصد یہ تھا کہ جو بچے مر رھے ھیں ان کا کیا قصور ھے انہوں نے کتنے راکٹ فائر کئے اسرائیل پر؟
رھی بات ایجنٹوں کی تو انہوں نے خوبصورتی سے بحث کا رخ ھی بدل دیا ھے۔اور یہی پر میں "ان صاحب" سے بھی جو مجھے مسلمان لکھ کر مخاطب کر رھے ھیں پیغام دینا چاہوں گا کہ مجھے آپ کے کسی سوال کا جواب نہیں دینا۔اور نہ مجھے آپ کا سمجھانے کی ضرورت ھے۔کہ آپ کے دل میں تو انسانی جذبات ھی نہیں اسلام تو دور کی بات ھے !
صیہونیوں کے بچے بھی فلسطینی خود کش اور راکٹ حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ شاید وہ آپکو کبھی بچوں کی حیثیت سے نظر آجائیں۔ وہ بھی انسان ہی ہیں!
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_Palestinian_suicide_attacks#2000s

میں نے ایسا کب کہا کہ یہودیوں کو اپنی اکثریتی ریاست قائم کرنے کا حق نہیں یا یہ کہ صرف مسلمان اکثریتی ریاستیں ہونی چاہییں؟ میں صرف یہ بتانا چاہ رہا ہوں کہ وہ صرف اسرائیلی'اقلیتی شہری' ہیں، اسرائیلی 'قوم' کا جز نہیں۔ قوم اور شہریت میں فرق ہوتا ہے۔ اسرائیلی عرب فلسطینی ہیں اور اُن کی ساری وفاریاں فلسطینی ہدف کے ساتھ ہیں، نہ کہ اسرائیل کی یہودی ریاست کے ساتھ۔
عربوں نے خود ہی اپنی یہ پہچان بنائی ہے۔ وہ چاہیں تو صیہونی ریاست میں باقی گروہوں جیسے درزی، سامری، شیر کاسی وغیرہ کی طرح اس قوم کا حصہ بن سکتے ہیں۔
 
Top