کہا بھی تھا - (آصف احمد بھٹی)

کہا بھی تھا

کہا بھی تھا
اب ! روتے کیوں ہو
تم تو کہتے تھے
بن کر پنچھی اُڑ جاؤنگا
لوٹ کر وآپس نہ آؤنگا
اس ملک میں بھوک افلاس ہے
بدن بدن لہو کی پیاس ہے
اب تو تمہارے پاس
قیمتی گاڑی عمدہ گھر ہے
جو یقینا
کچے کوٹھے سے بہتر ہے
بنک کا کھاتہ بھی لبالب ہے
اور لُٹنے کا بھی ڈر کب ہے
اس ملک میں
جہاں تم اب ہو
بھوک نہیں افلاس نہیں
کسی کو لہو کی پیاس نہیں
کہا بھی تھا
اب روتے کیوں ہو
عیش کرو ، موج آڑاؤ
دُنیا گھومو ، گھوم کے آؤ
اس ملک کو
کہ جہاں
بھوک ہے افلاس ہے
بدن بدن لہو کی پیاس ہے
بھول بھی جاؤ
آنسو نہ بہاؤ، بھول بھی جاؤ
کہا بھی تھا

( آصف احمد بھٹی )

 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب ،،،،،،،،،
بلاشبہ سچے جذبے خوب رقم کیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد
 
Top