کاشفی
محفلین
غزل
(نواب سید محمد خاں، رند)
کھلی ہے کنج قفس میں مری زباں صیاد
میں ماجرائے چمن کیا کروں بیاں صیاد
دکھایا کنج قفس مجھ کو آب و دانہ نے
وگرنہ دام کہاں میں کہاں کہاں صیاد
اُداس دیکھ کے مجھ کو چمن دکھاتا ہے
بہت دنوں میں ہوا ہے مزاج داں صیاد
پروں کو کھول دے ظالم جو قید کرتا ہے
قفس کو لے کے میں اُڑ جاؤں گا کہاں صیاد
قفس کو شام سے لٹکا کے فرش خواب کے ساتھ
سنا کیا مری تا صبح داستاں صیاد
اجاڑا موسم گل ہی میں آشیاں میرا
الٰہی ٹوٹ پڑے تجھ پہ آسماں صیاد
الٰہی دیکھئے کیوں کر نباہ ہوتا ہے
زباں دراز ہوں میں اور بدزباں صیاد