فراز کچھ نہ کسی سے بولیں‌ گے ۔ فراز

محمد وارث

لائبریرین

کچھ نہ کسی سے بولیں گے
تنہائی میں رو لیں گے

ہم بے راہ روں کا کیا
ساتھ کسی کے ہو لیں گے

خود تو ہوئے رسوا لیکن
تیرے بھید نہ کھولیں گے

جیون زہر بھرا ساگر
کب تک امرت گھولیں گے

ہجر کی شب سونے والے
حشر کو آنکھیں کھولیں گے

پھر کوئی آندھی اُٹھے گی
پنچھی جب پر تولیں گے

نیند تو کیا آئے گی فراز
موت آئی تو سو لیں گے

.
 

زینب

محفلین
نیند تو کیا آئے گی فراز
موت آئی تو سو لیں گے

واہ واہ دل کو چھو لینے والی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زبردست
 

فاتح

لائبریرین

کچھ نہ کسی سے بولیں گے
تنہائی میں رو لیں گے

خود تو ہوئے رسوا لیکن
تیرے بھید نہ کھولیں گے

جیون زہر بھرا ساگر
کب تک امرت گھولیں گے

نیند تو کیا آئے گی فراز
موت آئی تو سو لیں گے

حسبِ سابق بہت اعلیٰ انتخاب ہے وارث صاحب۔ شکریہ!
 

کچھ نہ کسی سے بولیں گے
تنہائی میں رو لیں گے

ہم بے راہ روں کا کیا
ساتھ کسی کے ہو لیں گے

خود تو ہوئے رسوا لیکن
تیرے بھید نہ کھولیں گے

جیون زہر بھرا ساگر
کب تک امرت گھولیں گے

ہجر کی شب سونے والے
حشر کو آنکھیں کھولیں گے

پھر کوئی آندھی اُٹھے گی
پنچھی جب پر تولیں گے

نیند تو کیا آئے گی فراز
موت آئی تو سو لیں گے

.

بہت خوب،اچھا انتخاب ہے
 
Top