کچھ مقام اپنا بنانا چاہتا ہوں

عظیم

محفلین

کچھ مقام اپنا بنانا چاہتا ہوں
زندگی کا گھر سجانا چاہتا ہوں

یہ نہ ہو اکتا ہی جاؤں میں وفا سے
دل سے نفرت کو مٹانا چاہتا ہوں

صبر اور برداشت کی حد تک میں جا کر
راستے پر سب کو لانا چاہتا ہوں

جس کسی سے بھی مجھے تکلیف پہنچی
اس کو ذلت سے بچانا چاہتا ہوں

ایک عرصہ سے رہا ہوں سخت بیزار
اب میں تھوڑا مسکرانا چاہتا ہوں

یوں تو پڑھتا ہوں نمازِ شکر بھی روز
پھر بھی کچھ دولت کمانا چاہتا ہوں

سب سے یکسو ہو کے میں اس مہرباں سے
زندگی بھر لو لگانا چاہتا ہوں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بابا
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے غزل۔
آخری شعر میں 'مہرباں' خدا کے لیے ہے، یہ واضح نہیں ہو رہا
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
درست ہے غزل۔
آخری شعر میں 'مہرباں' خدا کے لیے ہے، یہ واضح نہیں ہو رہا
معاف فرما دیجیے گا بابا، آپ نے تدوین فرمائی ہے یہ میں نے اب دیکھا۔
اس مصرع کا متبادل ملاحظہ فرما لیجیے

سب سے یکسو ہو کے میں اپنے خدا سے

جزاک اللہ خیر
 

الف عین

لائبریرین
معاف فرما دیجیے گا بابا، آپ نے تدوین فرمائی ہے یہ میں نے اب دیکھا۔
اس مصرع کا متبادل ملاحظہ فرما لیجیے

سب سے یکسو ہو کے میں اپنے خدا سے

جزاک اللہ خیر
ہاں یہ بہتر ہے۔
'درست' لکھا تھا کہ دسترخوان لگنے کی اطلاع ملی! کھانا کھا کر آیا تو نئے مراسلے کی جگہ اسی میں تدوین کر دی جس کو لکھنے کا پہلے بھی سوچا تھا!
 
Top