یہ کہاں سے صوفی کلام نکل آیا؟ یہ تو غالب چچا کی غزل گائی جا رہی ہے۔ :) آپ نے شائد سنا نہین کہ : یہ مسائلِ تصوف یہ تیرا بیان غالب۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا