کچھ صابر اور حوصلہ مند قوم پر!

مفتئی اعظم شیخ عبدالعزیز مدَّظلّہ، نے خطبہ حج ارشاد فرماتے ہوئے انصاف کی عدم موجودگی کو تمام تر معاشرتی و معیشی بگاڑ کے جنم کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے مسلم دنیا کے تمام حکمرانوں کو عوام پر رحم کرنے کی تلقین کی اور انہیں عوام کے حقوق کا خیال رکھنے کے لئے اُکسایا۔ انسانیت کے علم برداروں کی خاموشی پر احتجاج کرتے ہوئے انہیں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم یاد دلائے اور پھر ایک ملک کو دوسرے ملک کے خلاف صف آرائی پر آمادہ کرنے کے رویے کی بھی نشان دہی کرتے ہوئے مسلم دنیا کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر بھی زوردیا! انہوں نے ’تشدد کی سیاست‘ دائرہ اسلام سے خارج قراردی! اور اسلام کو ’نظریات‘ کا نہیں’اعمال کا مجموعہ‘ قراردیا!
ہماری مختصر سی زندگی میں یہ دن طلوع ہوگیا کہ ہم نے ایک ’خطبہ حج‘ اسلام کی ’اصل روح‘ اور ’روحِ عصر‘ سے ہم آہنگ ہو کر ’نوائے اقبالؒ ‘ میں ڈھلتے دیکھ لیا!
ہر شہری جبلّی سطح پر اس حقیقت سے آشنا ہوتا ہے کہ ’ریاست‘ اپنی چال چلتے چلتے اتنے غیر انسانی رویے کی معراج پر جا پہنچتی ہے کہ اس کے لئے انتہائی گہرے ’سماجی مسائل‘ پر نگاہ ڈالنے کی فرصت کے ساتھ ساتھ ضرورت بھی نہیں رہتی! کرپشن کے میناروں کے درمیان ’ہوسِ زر کی دوڑ‘ بدمزگی اور بداعتمادی کی زیریں لہر جنم لے کر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کے مواقع کے سوا کچھ اور باقی نہیں رہنے دیتی!
’کرپشن کا عمومی تاثر‘ اتنا پھیل جاتا ہے کہ غیر ملکی ادارے بھی ’امیروں پر ٹیکس لگانے‘ کا مطالبہ داغ دیتے ہیں! حتیٰ کہ پاکستان کے لئے امریکی امداد کے حصول کی خاطر’جمہوریت کی بقا‘ لازم قرار پا جاتی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ’کرپشن کے مینار‘ پاﺅں رکھتے ہیں اور وہ اس سے بچنے کے لئے’قوت کے منبع‘ کے قریب ہونا شروع کردیتے ہیں تاکہ کسی طالع آزما کے سہارے اپنی ’کرپشن‘ اور اپنی ’کرپشن پر ٹیکس‘ تک سے استثنا حاصل کرلیں!
ڈھائی سال میں بجلی 60 فیصد مہنگی کردی گئی! وفاقی سیکرٹری خزانہ نے بتایا تو وزیر خزانہ نے فرمایا، ’کوئی سمجھ دار آدمی غیر ملکی قرضے معاف کرانے کی بات نہیں کرسکتا!‘ حالانکہ یہ بات ہمارے ملک کے سب سے سمجھ دار آدمی جناب رحمان ملک نے کی تھی! ان کا کہنا تھا کہ مغرب ہمارے 50 بلین ڈالر کے قرضے معاف کرے یا ہمیں ’ڈومور‘ کے تقاضے سے معاف رکھے!
جاپان ہمارے لئے 50کروڑ ڈالر اور سعودی عرب 40 کروڑ ڈالر مہیا کر رہا ہے! کیری لوگر امداد کے تحت امریکہ بھی 50 کروڑ ڈالر کی رقم ’ریلیز‘ کرنے والا ہے اور یوں پاکستانی حکومت کے لئے ’سیلاب زدگان کی بحالی‘ کی فلم ’ریلیز‘ کرنے کا کام آسان ہونے ہی والا ہے!
’پاکستان کے سماجی مسائل‘غیر ملکی اداروں کے لئے باعث تشویش بن گئے ہیں مگر ہمارے اپنے حکام کے نزدیک یہ ابھی تک اتنی ’تشویش‘ کا باعث نہیں کہ وہ بھی ان کی طرف توجہ دے سکیں! وہ فی الحال زیادہ اہم ’مسائل‘ سے نبرد آزما ہیں! اور یہ ’مسائل‘ سیاست دان طبقے سے متعلق ہیں! سیاست دانوں کی ’خراب شہرت‘ پر مزید خرابیاں لادنے کا کام جاری ہے اور یہ ’اونٹ‘ اپنی پشت پر ’آخری تنکے‘ کا بوجھ سہارنے کے لئے پوری طرح چاق و چوبند کھڑا ہے! تاکہ اس پر ’آخری تنکا‘ دھرا جا سکے اور وہ اُن پر آپڑے، جو، اس پر بوجھ بڑھانے کے کام سے کام رکھ رہے ہیں!
کام میں مشغول آدمی یہ نہیں جان پاتا کہ وہ اسی ’ٹہنی‘ پر آرا چلا رہا ہے، جس پر بیٹھا ہے! یہ ’راز‘ اس پر اس وقت کھلتا ہے جب وہ ہسپتال کے بستر پر ’اوندھا‘ پڑا لوگوں کو آتے جاتے دیکھنے کے سوا کچھ اور کرنے کے قابل نہیں رہتا!
چین کے وزیراعظم دن ایا پاﺅ نے ٹائم میگزین کے فرید زکریا کے ساتھ انٹرویو کے دوران انہیں بتایا! کرنسی کی شرح تبادلہ کا معاملہ بھول جائیں! اصل کہانی یہ ہے کہ اب چین اپنے عوام پر ’سرمایہ کاری‘ کر رہا ہے!
چین، پاکستان کے بعد آزاد ہوا اور وہ ترقی کی بلندی پر پہنچ کر بھی’چینی عوام کے مسائل‘ پر آج پوری توجہ دے رہا ہے کیونکہ چین کی ترقی درحقیقت چینی عوام کی قربانیوں کا نتیجہ ہے اور اس ترقی کے ثمرات کا پہلا حق دار ’چینی عوام‘ کے سوا کوئی اور نہیں! ہمیں اپنے گریبان میں منہ ڈال کر دیکھنا چاہئے کہ ہم نے ’پاکستانی عوام کی قربانیوں‘ کا صلہ کیا دیا ؟ جبکہ ڈرون حملوں کے ماہر امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستانی قوم سے زیادہ صابر اور حوصلہ مند قوم اس کرہ ارض پر وجود نہیں رکھتی!

http://www.nawaiwaqt.com.pk/pakista...rdu-online/Opinions/Columns/17-Nov-2010/16329
 

arifkarim

معطل
چینیوں نے جمہوریت گنوا کر ترقی حاصل کرلی۔ انڈوپاک نے جمہوریت حاصل کرلی مگر ترقی کے قریب بھی نہ جا سکے :)
 
Top