پروفیسر شوکت اللہ شوکت
محفلین
*ڈھائی کروڑ پاکستانی ٹیکس نہیں دیتے۔* اگر لوگوں نے ٹیکس نہیں دینا تو میں کہاں سے انہیں سہولتیں دے دوں۔ وزیراعظم عمران خان
عوام ٹیکس نہیں دیتے، یہ ایک اور غلط مفروضہ ہے جسکی حکمران تشہیر کرتے رہتے ہیں جبکہ اصل حقیقت یہ کہ حکومت ہر سال ملکی پیداوار کا گیارہ فیصد عوام سے ٹیکس کے طور پر وصول کرتی ہے، مطلب اس ملک کا ہر شہری اپنی سو روپے کی آمدنی میں سے گیارہ روپے حکومت کو ٹیکس کے طور پر ادا کرتاہے ۔ جو حضرات براہ راست انکم ٹیکس نہیں دیتے حکومت ضروریات زندگی کی تمام اشیاء پر سلیز ٹیکس لگا کر بالواسطہ وصول کر لیتی ہے۔ یہاں مسئلہ ٹیکس دینے کا نہیں ٹیکس کے درست استعمال کا ہے۔
عوام ٹیکس نہیں دیتے، یہ ایک اور غلط مفروضہ ہے جسکی حکمران تشہیر کرتے رہتے ہیں جبکہ اصل حقیقت یہ کہ حکومت ہر سال ملکی پیداوار کا گیارہ فیصد عوام سے ٹیکس کے طور پر وصول کرتی ہے، مطلب اس ملک کا ہر شہری اپنی سو روپے کی آمدنی میں سے گیارہ روپے حکومت کو ٹیکس کے طور پر ادا کرتاہے ۔ جو حضرات براہ راست انکم ٹیکس نہیں دیتے حکومت ضروریات زندگی کی تمام اشیاء پر سلیز ٹیکس لگا کر بالواسطہ وصول کر لیتی ہے۔ یہاں مسئلہ ٹیکس دینے کا نہیں ٹیکس کے درست استعمال کا ہے۔