اقتباسات کون سا عمل زیادہ فضیلت والا ہے۔۔۔ ریاض الصالحین۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ۔

الشفاء

لائبریرین
حضرت ابوذر جندب بن جنادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ، صل اللہ علیہ وآلہ وسلم، کون سا عمل زیادہ فضیلت والا ہے؟
آپ نے ارشاد فرمایا ، اللہ عزوجل پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔
میں نے عرض کیا ، کون سا غلام آزاد کرنا زیادہ افضل ہے؟
ارشاد فرمایا، جو مالک کے ہاں سب سے اعلٰی ہو اور سب سے زیادہ قیمتی ہو۔ میں نے عرض کیا کہ اگر میں یہ نہ کر سکوں تو؟
ارشاد فرمایا، تو تم کسی اچھا کام کرنے والے کا ہاتھ بٹا دو یا کسی ایسے شخص کا کام کر دو جو خود ٹھیک سے نہ کر سکتا ہو۔
میں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ۔ اگر میں ان میں سے بعض کاموں سے عاجز رہوں تو؟
ارشاد فرمایا ، پھر تم لوگوں کو اپنے شر سے بچا کر رکھو ، کیونکہ یہ بھی تمہارا اپنے نفس پر صدقہ ہے۔۔۔

ریاض الصالحین۔جلد اول۔باب ، بھلائی کے راستے بے شمار ہیں۔۔۔
 

الشفاء

لائبریرین
اس میں جہاد بالسیف کا ذکر نہیں ہے ۔
جی چوہدری صاحب ۔ اس حدیث میں اسی طرح بیان فرمایا گیا ہے۔۔۔ البتہ جو جہاد انفرادی طور پر ہم سب پر ہر وقت واجب ہے وہ نفس کے خلاف جہاد ہے۔۔۔ جس کو جہاد اکبر بھی کہا گیا۔۔۔
نفس کے خلاف جہاد کے لئے سب سے بڑا ہتھیار علم ہے۔ جو شیطان پر تلوار سے زیادہ سخت ہے۔۔۔اللہ عزوجل ہمیں اپنی راہ کا مجاہد بنائے رکھے۔۔۔آمین۔
 
آخری تدوین:
جی چوہدری صاحب ۔ اس حدیث میں یونہی فرمایا گیا ہے۔۔۔ البتہ جو جہاد انفرادی طور پر ہم سب پر ہر وقت واجب ہے وہ نفس کے خلاف جہاد ہے۔۔۔ جس کو جہاد اکبر بھی کہا گیا۔۔۔
نفس کے خلاف جہاد کے لئے سب سے بڑا ہتھیار علم ہے۔ جو شیطان پر تلوار سے زیادہ سخت ہے۔۔۔اللہ عزوجل ہمیں اپنی راہ کا مجاہد بنائے رکھے۔۔۔آمین۔
اسلام کے ارکان میں سے نماز ، روزہ ،حج ،زکواہ کی فرضیت کے بارے میں ایک رائے یہ بھی ہے کہ یہ سب نفس پر قابو پانے میں مدد گار ہیں
 
متفق ۔۔۔۔۔ شکریہ
اسلام کے ارکان میں سے نماز ، روزہ ،حج ،زکواہ کی فرضیت کے بارے میں ایک رائے یہ بھی ہے کہ یہ سب نفس پر قابو پانے میں مدد گار ہیں
جی چوہدری صاحب ۔ اس حدیث میں اسی طرح بیان فرمایا گیا ہے۔۔۔ البتہ جو جہاد انفرادی طور پر ہم سب پر ہر وقت واجب ہے وہ نفس کے خلاف جہاد ہے۔۔۔ جس کو جہاد اکبر بھی کہا گیا۔۔۔
نفس کے خلاف جہاد کے لئے سب سے بڑا ہتھیار علم ہے۔ جو شیطان پر تلوار سے زیادہ سخت ہے۔۔۔اللہ عزوجل ہمیں اپنی راہ کا مجاہد بنائے رکھے۔۔۔آمین۔
 

الشفاء

لائبریرین
اسلام کے ارکان میں سے نماز ، روزہ ،حج ،زکواہ کی فرضیت کے بارے میں ایک رائے یہ بھی ہے کہ یہ سب نفس پر قابو پانے میں مدد گار ہیں
جی ۔ شریعت کے احکامات کا بنیادی مقصد نفس کی تہذیب ہی ہے۔ اور اسی کنجی سے طریقت اور حقیقت کے دروازے کھلتے ہیں۔۔۔ اللہ عزوجل اس پر ثابت قدمی عطا فرمائے۔۔۔ آمین۔
 

x boy

محفلین
جزاک اللہ
اسلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہی کامل ہوگیا تھا اس میں کسی اور بات کی گنجائش نہیں، اگر شریعہ سمجھ کر کسی ایسی باتوں کو اخیتار کیا جائے
بظاہر اچھی ہو اس کی بھی گنجائش نہیں اور اسی کو بدعت کہتے ہیں اسلام آدم علیہ السلام کے زمانے سے ہی چلاآرہا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم آخری رسول اور نبی ہیں اسلام کسی معرکے کے بعد یا پہلے زندہ نہیں ہوا بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کامل ہوا۔ قرآن الکریم اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہے اور ان کے علاوہ باقی سب اندھیرا۔
 

الشفاء

لائبریرین
اسلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہی کامل ہوگیا تھا اس میں کسی اور بات کی گنجائش نہیں، اگر شریعہ سمجھ کر کسی ایسی باتوں کو اخیتار کیا جائے
بظاہر اچھی ہو اس کی بھی گنجائش نہیں اور اسی کو بدعت کہتے ہیں
سبحان اللہ۔۔۔ اگر یہی بات ہے تو صحیح مسلم کی اس حدیث کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں۔ جس کو امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے ریاض الصالحین میں بھی نقل فرمایا ہے کہ
فقال رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم :
"مَنَّ سَنَّ فِی الِاسلَامِ سُنّۃً حَسَنَۃً فَلَہ اَجرَھَا وَاجرُمَن عَمِلَ بِھَا مِن بَعدِہ مِن غَیرِ اَن یَّنقُصَ مِن اُجُورھِم شَیء ومَن سَنَّ فِی الاِ سلَامِ سُنَّتہً
سَیّئَۃً کَانَ عَلَیہِ وِزرُمَن عَمِلَ بِھَا مِن بَعدِ مِن غَیرِ اَن یَنقُصَ مِن اَوزَارِھِم شَیء۔" ۔ رواہ مسلم۔
جس نے اسلام میں کوئی اچھا طریقہ جاری کیا تو اس کے لئے اس کا اجر اور ان تمام لوگوں کا اجر ہے جو اس کے بعد اس پر عمل کریں گے۔ بغیر اس کے کہ ان کے اجروں میں کوئی کمی کی جائے۔ اور جس نے اسلام میں کوئی برا طریقہ رائج کیا تو اس پر اس کے اپنے گناہوں کا بوجھ اور ان تمام لوگوں کے گناہوں کا بوجھ ہو گا جو اس پر اس کے بعد عمل کریں گے۔ بغیر اس کے کہ ان کے گناہوں کے بوجھ میں کچھ کمی کی جائے۔۔۔صحیح مسلم۔

نیز پورے عالم اسلام میں با جماعت تراویح کی جو بدعت رائج ہے (جس میں ہمارے حسن ظن کے مطابق آپ بھی ملوث ہوں گے) جس کے بارے میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے " نعمۃ البدعۃ ھٰذہ" فرما یا ہے ، آپ کیا فرماتے ہیں ؟

 
Top