کوئی ہے جو ان سوالات کے جوابات فراہم کرے؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
احادیث کی روشنی میں

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسلامی جہمہوریہ پاکستان میں اس وقت جو صورتحال موجود ہے اس تناظر میں بھانت بھانت کی بولیاں سنی جارہی ہیں ایسے میں یکسوئی کا حصول اگرچہ مشکل تو ہے لیکن ناممکن نہیں ہے ان بولیوں سے چند سوالات ذہن میں اٹھ رہے ہیں۔کیا کوئی میری مدد کرسکتا ہے؟
میں بھی تو اس ملک کا شہری ہوں میرے اجداد نے خون بہا یا ہے یہ میرا گھر ہے میں‌کیسے ایسے حالات میں خوش رہ سکتا ہوں؟
بلکہ دل میں ہول اٹھ رہے ہیں کہ آخر یہ جنگ کب ختم ہوگی؟۔
لاکھوں لوگ چلچلاتی دھوپ میں سارادن رجسٹریشن کے لیے کھڑے رہتے ہیں، اپنے پیاروں کے لیے ان کے پھیلے ہوئے ہاتھ میڈیا خوب دکھا رہا ہے(کیونکہ میڈیا کو تو خون اور آگ چاہیے( میں چاہتا ہوں کہ ہم جہاں اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے کمر بستہ ہیں سچائی بھی تو تلاش کریں تاکہ اپنے لیے کوئی لائحہ عمل تیار کرسکیں۔
کیا صوبہ سرحد میں ہونے والا آپریشن دہشت گردوں‌کے خلاف ہے؟
اگر یہ آپریشن دہشت گردوں ہی کے خلاف ہے تو اب سے پہلے جتنے بھی آپریشن(قبائلی علاقوں میں( کیے گئے وہ کیا تھے؟
آخر یہ دہشت گرد اسلحہ کہاں سے حاصل کر رہے ہیں؟
کیا ان چند دہشت گردوں سے نمٹنے کا ایک یہی راستہ رہ گیا تھا؟
کیا بیس لاکھ بے گھر ہوجائیں تو ملک میں کوئی بے چینی پیدا نہیں‌ہوگی؟
آپریشن شروع کرنے سے پہلے کوئی اے پی سی نہیں ہوئی ؟ اب جب بیس لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں تو اے پی سی اور اس نے بھی کیا تیر مارا ہے؟
آپریشن ختم کرنے کی بھی کوئی تاریخ نہیں مہاجریں کی واپسی کا کوئی ٹائم فریم نہیں؟
کیا اس سے پہلے ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں ہوئے مہاجریں کو واپس پہنچایا گیا ؟
ان کے نقصان کی تلافی کے لیے کوئی قدم اٹھا یا گیا؟
جہاں تک میرا مشاہدہ ہے یہودیوں اور صیہونیوں نے ہماری تمام احادیث اور قرآن میں ہونے والی پیش گوئیوں کی روشنی میں آخر یہ کھوج لیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرمایا تھا جس کا مطلب ہے کہ اس مشرق سے میرے دین کے لئے لوگ اٹھیں گے اور یہ شام تک جا پہنچیں گے۔اور سعودی عرب کے مشرق میں افغانستان پاکستان کا سرحدی علاقہ جات ہیں جن کو ہم قبائلی علاقہ جات کہتے ہیں اور جو قیام پاکستان سے ہی پاکستان کے بازو رہے ہیں جن کی وجہ سے آج تک روس اور بھارت پاکستان پر اس طرف س حملہ کرنےکی سوچ بھی نہیں سکا۔ آج اہیں کو اسرائیلی موسساد۔ بھارتی راء اور امریکہ کی ایف بی آئی نامی ایجنسیاں اپنی کاروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں تاکہ یہاں سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ فوج جس کا احادیث میں ذکر ملتا ہے ان کو جڑ سے ختم کیا جا سکے لیکن وہ بے وقوف نہیں جانتے کہ ان کاروائیوں سے اس فوج کے وجود میں آنے کا نقشہ خود یہ لوگ کھینچ رہے ہیں۔ 1979 میں امریکہ اسرائیل اور ایران کے خمینی نے ایک معاہدے پر دستخط کئے جس کی رو سے اسرائیل اور امریکہ ایران میں انقلاب کی راہ ہموار کریں گے اور تینوں مل کر مسلمانوں اور عربوں کے خلاف خفیہ کاروائیاں کریں گے اور میڈیا کی نظر میں باقاعدہ ایک دوسرے کو دہمکیاں بھی دیں گے تاکہ اپنی اپنی عوام کے ساتھ دنیا کو بھی بے وقوف بنایا جاسکے ۔ اور اگر آف دی ریکارڈ تاریخ دیکھی جائے تو ایران نے بھی کئی بلوچ بھائیوں کو پاکستانی حدود میں آکر شہید کیا اور پھر ہٹ دہرمی دیکھیں کہ ان کی لاشیں بھی لے جا کر اپنی سرحدوں میں اندر آنے کا الزام بھی لگاتے ہیں۔
 

طالوت

محفلین
مشرق سے کوئی فوج نہیں اٹھنے والی ۔ یہ داستانوں کا وقت نہیں رہا ۔ حق و شر کہیں سے بھی اٹھ سکتا ہے۔ موجودہ حالات میں تو شر ہی شر نظر آ رہا ہے اور بس !
وسلام
 

عسکری

معطل
یار ایک تو پاکستانی سب سے زیادہ مزہبی قصوں کہانیوں اور پیش گوئیوں کی بنیاد پر فارن پالیسی بہت بناتے ہیں:grin:
 
شاباش بھائی کیا کہنے آپ کے

یہ آج کی جنگ نیوز میں ہے لو اب جواب ہے تو دو۔

up42.gif

آپ کو ایک آدمی کے جاں بحق ہونے کا بہت افسوس ہے جب کہ یہ مصدقہ اطلاع بھی نہیں ہے کہ آیا مذہبی لوگوں نے ہی اس پر تشدد کیا ۔ اور آپ کو افغانستان پاکستان میں اور عراق میں امریکہ کی کاروائیوں میں ہزاروں لاکھوں شہیدوں کا خون ہی نظر نہیں آتا۔ واہ واہ داد دینی پرے گی آپ کو۔
خفا نہ ہوئیے گا میں خود بھی چار سال 2001 تا 2008 تک صحافی رہا ہوں اور میڈیا کی اصل شکل میں جانتا ہوں۔ کیوں کہ جب مجھے کرائم رپورٹنگ کی بیٹ سونپی گئی تو مجھے اشارے دیئے جاتے تھے کہ اپنے علاقے کے 24 تھانوں سے کم از کم پانچ سو روپے بھی وصول کریں تو آپ کا خرچہ نکل سکتا ہے۔
آپ ذرا بھارتی چینل دیکھئے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ ان کی میڈیا پاکستان پر کتنا کیچڑ اچھالتی ہے۔ یورپین میڈیا کتنا ہمارے معاملات کو اچھالتی ہیں اور جبکہ پاکستانی میڈیا تو ایک سچ خبر کو چھاپتے ہوئے بھی اپنے اشتہارات کے روکے جانے کے ڈر سے خبر ردی کی ٹوکری میں یا متعلقہ ادارے کے پی آر او کی ٹیبل پر محض ہزار روپے میں بک جاتی ہے۔ (ایسا میرے ساتھ ہوچکا ہے(
 

عسکری

معطل
کس ظالم کو نظر نہیں آتا محترم آپ مجے جانتے نہیں میں پہلا انسان تھا جس نے غزہ پر ھملے کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب سے خود کو بین کروایا تھا مجھے اور یہ میرے دل کی بات نا کیا کریں بھارتی میڈیا پر اسی فورم پر میری پوسٹیں پڑھ لیں فلسطین کشمیر افغانستان عراق پر میں نے جو کچھ انٹر نیٹ پر کر رکھا ہے آپ نے اس کا عشر عشیر نا کیا ہو شاید
 
کہیں آپ تو پرویزی تو نہیں

مشرق سے کوئی فوج نہیں اٹھنے والی ۔ یہ داستانوں کا وقت نہیں رہا ۔ حق و شر کہیں سے بھی اٹھ سکتا ہے۔ موجودہ حالات میں تو شر ہی شر نظر آ رہا ہے اور بس !
وسلام

جناب عالی جامعہ الازہر مصر کی یونیورسٹی جس کے تحت دنیا کے تمام مدارس ہیں اس کے مہتمم نے احادیث کے تمام حوالوں کے ساتھ ہرمجدون میں تمام تفصیلات لکھی ہیں۔ رہا سوال کہ یہ قصہ ہے تو مجھے آپ حدیث کے منکر معلوم ہوتے ہیں۔ اگر نہیں تو اللہ آپ کو توفیق دے تاکہ آپ کو علماء کرام کی صحبت میں بیٹھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
 

عسکری

معطل
یار ہرمجدون اور ڈاکٹر شاہد نے عوام کو اچھا
خاصہ جزباتی بنا رکھا ہے اب کچھ نہیں ہو سکتا یہ سب کہانیاں گھر کر چکی احادیث کا تو کوئی منکر نہیں پر علما کی صحبت کی کوئی خاص ضرورت نہیں ہمیں ہم شاید خود عالم ہیں
 
اس وقت یہاں دوبئی میں ایک بجکر تیرہ منٹ ہیں میں اجازت چاہتا ہوں خدا حافظ ۔۔۔مع السلام۔ انا سیر نوم لازم۔
 

مہوش علی

لائبریرین
کس ظالم کو نظر نہیں آتا محترم آپ مجے جانتے نہیں میں پہلا انسان تھا جس نے غزہ پر ھملے کی ویڈیو بنا کر یوٹیوب سے خود کو بین کروایا تھا مجھے اور یہ میرے دل کی بات نا کیا کریں بھارتی میڈیا پر اسی فورم پر میری پوسٹیں پڑھ لیں فلسطین کشمیر افغانستان عراق پر میں نے جو کچھ انٹر نیٹ پر کر رکھا ہے آپ نے اس کا عشر عشیر نا کیا ہو شاید

چھپے رستم بھائی صاحب، آپ ان نیک کاموں پر لگے رہیں۔ آپ کا کام بہت ویلیو رکھتا ہے۔
 

عسکری

معطل
:confused:
جناب عالی جامعہ الازہر مصر کی یونیورسٹی جس کے تحت دنیا کے تمام مدارس ہیں اس کے مہتمم نے احادیث کے تمام حوالوں کے ساتھ ہرمجدون میں تمام تفصیلات لکھی ہیں۔ رہا سوال کہ یہ قصہ ہے تو مجھے آپ حدیث کے منکر معلوم ہوتے ہیں۔ اگر نہیں تو اللہ آپ کو توفیق دے تاکہ آپ کو علماء کرام کی صحبت میں بیٹھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

ازہر تو مصری حکومت کے تابع ہے جو کہ حسنی مبارک امریکی پٹھو کا ملک اور حکومت ہے اور ان کے اسرئیل سے دعستانہ تعلق بھی ہے یہ آپ کو نظر نہیں آیا۔کیا کھلم کھلا اسرئیلی لڑکیوں سے شادیاں اور تل ابیب میں سفارہ کھولنے والے آپ کو سچے لگتے ہیں اور ہم جھوٹے افسوس ہوا بھئی پھر تو۔:grin:
 

طالوت

محفلین
میں اس معاملے پر بحث نہین کرنا چاہتا مگر آپ نے اس حدیث کو کس کتاب میں پڑھا ؟ اس کے راویوں کے بارے میں کچھ جانتے ہوں اور ان کے بارے میں محدثین کی آراء سے واقف ہوں تو ضرور مطلع کیجیے گا نیز محدثین کا ایک اصول ہے کہ جو بات خلاف عقل ہو اور قران سے ٹکراتی ہو اس حدیث کا کیا مقام ہے بتا ئیے گا ضرور (مگر ذاتی میں ورنہ یہاں موضوع بدل جائے گا الگ دھاگہ کھول لر بتا دیں تو بھی چلے گا تاکہ دوسرے احباب بھی اس سے مستفیذ ہو سکیں(
وسلام
 
عقل مند کو اشارہ کافی

:confused:

ازہر تو مصری حکومت کے تابع ہے جو کہ حسنی مبارک امریکی پٹھو کا ملک اور حکومت ہے اور ان کے اسرئیل سے دعستانہ تعلق بھی ہے یہ آپ کو نظر نہیں آیا۔کیا کھلم کھلا اسرئیلی لڑکیوں سے شادیاں اور تل ابیب میں سفارہ کھولنے والے آپ کو سچے لگتے ہیں اور ہم جھوٹے افسوس ہوا بھئی پھر تو۔:grin:

بہت عقل مند معلوم ہوتے تھے آپ مجھ کو جس طرح آج ہماری حکومت اور عوام میں اختلاف زمین اور آسمان جیسا فرق رکھتاہے اسی طرح مصر میں بھی مدارس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔حکومت نے تو کئی بات اسرائیل کے بارے میں تائیدی اشارات کئے لیکن علماء ہی کی کوششوں سے آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی جراءت نہیں کر سکتا ہے۔
 
جو آدمی علماء کے پاس جانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا جن کے بارے میں آپ صلعم کا ارشاد ہے کہ یہ میرے وارث ہیں تو آپ کے ساتھ بحث کرنے کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہوگا۔ ہوسکتا ہے کہ آپ اصول کافی والے ہوں
 

عسکری

معطل
بہت عقل مند معلوم ہوتے تھے آپ مجھ کو جس طرح آج ہماری حکومت اور عوام میں اختلاف زمین اور آسمان جیسا فرق رکھتاہے اسی طرح مصر میں بھی مدارس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔حکومت نے تو کئی بات اسرائیل کے بارے میں تائیدی اشارات کئے لیکن علماء ہی کی کوششوں سے آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی جراءت نہیں کر سکتا ہے۔
یہ سفید ترین جھوٹ بلکہ ہٹ دھرمی کی انتہا ہے مصر کے بارے میں معلومات میرے پاس محمد علی پاشا سے لے کر فاروق پاشا اور نجیب سے لے کے جمال عبدلناصر اور انور سادات سے
حسنی مبارت تک سید عمر تلمسانی اور سید حسن البنا تک ساری سیاسی سماجی اور ثقافتی میری معلومات مصر کے بارے میں کئی لاکھ مصریوں کی معلومات سے بھی زیادہ ہیں آپ نے جو بات لکھی 10000000000000 فیصد غلط اور جھوٹی ہے مصر میں نجیب کے وقت سے ہی اخوان المسلمون نے جب پنجے گاڑھنے چاہے مساجد اور دینی مدارس حکومتی ہیں اور حکومت ان کو حتاکہ کھولتی اور بند کرتی ہے کوئی پرائیوٹ مسجد نہیں اور نا داڑھی والے حکومتی اہلکار بن سکتے ہیں،یہ وہی ملک ہے جس میں مسلمان مولیوں کو ننگا کر کے قاہرہ جیل میں یا ناصر یا مثال الوطنیہ گانا گایا جاتا تھا۔اور آپ ہیں کہ اس کو پاکستان جیسے مزہبی آزاد ملک سے ملا کر ہمارے ملک کی توھین کر رہے ہیں۔:mad:

آپ شاید جانتے نہیں عربی لکھنا پڑھنا اور بولنا اردو سے بھی زیادہ آتا ہے مجھے اور میں نے مصریوں کے ساتھ 5 سال گزارے ہیں
 
عبداللہ جیتے رہو۔
ان سب کا صرف ایک علاج ہے، پوری قوت سے انہیں کچل دیا جائے۔ بالکل ایک زہریلے سانپ کی طرح۔ سانپ سے آپ مذاکرات نہیں کرتے، اسے کچل دیتے ہیں۔ اسی طرح اگر کسی گھر میں سانپ گھُس آئے تو آپ باہر بھاگتے ہیں اور سانپ مارنے والے کو یہ نہیں کہتے کہ سانپ کو وہیں رہنے دو ہمیں گھر واپس جانا ہے۔

میرے بھائی پوری قوت سے کچلنے کے لئے ہماری حکومت کو اور قانون نافذ کرنے اداروں کو امریکہ بہادر کی اجازت کی ضرورت ہوگی، لفظ طالبان پر اگر غور کیا جائے تو اس کا مطلب علم حاصل کرنے والے ہوتا ہے جبکہ اب تک جتنے بھی لوگ دیکھے گئے تو نرے ان پڑھ اور جاہل قبائلی ہیں، دنیا جانتی ہے کہ پاکستانی فوج اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے دنیا میں اپنا ایک مقام رکھتی ہے، ایک چینی تجزیہ نگار نے ہنستے ہوئے کہا تھا کہ اگر پاکستانی فوج چاہے تو ان کو صرف 24 گھنٹے کے آپریشن میں ختم کر سکتی ہے، مقام افسوس یہ ہے کہ قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ یہ لوگ ملک دشمن ہیں ان کا اسلام اور شریعت سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔

ان کو منظر سے نہ ہٹھانے کہ وجہ ؟

ائیے ایک تفصیلی جائزہ لیتے ہیں، روس کے انخلا کے بعد امریکہ کو تہران کی جگہ ایک ایسا مرکز چاہیئے جہاں سے وہ وسط ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کو کنٹرول کر سکے، دوسری وجہ ہانگ کانگ کے برطانیہ کے ہاتھ سے نکل جانے کی وجہ سے کوئی اور ایسا علاقہ نہیں بچتا جو کراچی جیسا ہو، چونکہ امریکہ اور برطانیہ کے مفادات ایک جیسے ہیں دونوں ممالک شدید ترین مالی اور معاشی بحران کا شکار ہیں ان کے پاس واحد ذریعہ اسلحہ بنانا اور فروخت کرنا ہے، جبکہ معدنی اور قدرتی دولت کا خزانہ اس عرب ممالک کے پاس ہے۔

امریکہ اور برطانیہ نے پچھلی چار دہاہیوں میں جو کچھ بھی پلان کیا اب اس کو عملی شکل دے رہے ہیں پہلے یہ دونوں ممالک مختلف ریاستوں میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مصنوعی خوف کی فضا پیدا کر تے ہیں اور پھر امداد کے نام پر یا تحفظ کے نام پر مدد کر کے ان کو مقابلے پر اکساتے ہیں اور اس طرح ان کا اسلحہ بکتا ہے، اور متاثرہ ممالک بھاری سود بھی ادا کرتے ہیں۔

چونکہ عرب اقوام تعلیمی میدان میں بہت پیچھے رہی ہیں اس لئے ان کو اپنا اثیر رکھنا زیادہ آسان کام ہے، وہاں جمہوریت کا تصور تو شاہی نظام حکومت میں دبا دیا گیا ہے ، امریکہ بہادر ہر جگہ جمہوریت کا نعرہ لگاتا ہے مگر جب بات سعودی عرب اور گلف کی آتی ہے تو مکمل خاموشی رکھتا ہے کیونکہ وہاں اس کے پٹھو حمکران اس کے مفادات کی نگرانی پر معمور ہیں۔

واپس آتے ہیں طالبان کی طرف تو میرے ساتھیو ! طالبان دراصل ایک ایسا دفاعی میکنزم ہے جو امریکہ اس خطے میں اپنے قدم جمانے کے لئے استعمال کر رہا ہے وہ کیسے چاہے گا کہ یہ لوگ ختم ہو جائیں۔ رہی بات بات فری پورٹ کی تو کراچی میں جو ترقی جس تیزی سے ہو رہی ہے وہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے کہ کراچی کو مکمل تیاری کے ساتھ دلہن بنا کر ان کی جھولی میں ڈالنا ہے اور سادہ لوح قوم یہی سمجھ رہی ہے کہ کراچی پر حکومت مہربان ہے ۔ خیر یہ ایک الگ موضوع ہے اس پر پھر کبھی بات ہوگی

اب ہم ذرا سیاست کے میدان کا بھی جائزہ لے لیں کہ اب جتنے بھی کرپٹ لوگ تھے ان کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، اور لیڈر زرداری جیسا فرعون صفت انسان ہے اب وقت کو اگر ضرورت ہے تو موسی کی ہے مگر جونکہ مکمل طور پر فرعون کو سجدہ کر چکی ہے تو اب کسی موسی کا آنا تقریبا ناممکن ہے۔

اللہ اس ملک اور قوم کے حالات پر اپنا رحم فرمائے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top