کم عمر بچوں کی اموات کے اسباب اور اس سے آگہی

زبیر مرزا

محفلین
السلام علیکم
ہم فروعی اور غیرضروری امورپربات کرتے نہیں تھکتے کبھی ملک کا سب سے بڑا اور اہم موضوع گفتگو پانی سے چلائی جانے والی گاڑی کے دعویدار پر فضول اور لاحاصل بحث تو کبھی
پاکستان پر تنقید اور اس میں ہم اُن مسائل اور امور کونظرانداز کردیتے ہیں جو ہماری توجہ کے طالب
ہوتے ہیں -
کم عمر بچوں کی اموات میں پاکستان دنیا میں آٹھویں نمبر پر ہے
پاکستان میں ڈائریا بچوں کی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے- ہمارے ملک میں کم عمربچوں کی 19
فیصد اموات ڈائریا(اسہال) کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
ڈائیریا تب ہوتا ہے جب بچہ بہت زیادہ، زیادہ تعداد یا زیادہ مقدار میں پاخانے کرے۔ ہوسکتا ہے کہ اسکے پاخانے میں بلغم بھی ہو۔ ڈائریا کو بعض اوقات الٹیوں سے بھی جوڑا جاتا ہے۔
ڈائیریا کی وجوہات زیادہ تر بیکٹیریا یا وائرل انفکشن ہوتے ہیں۔ بیکٹیریا نومولود کے اندر آلودہ کھانے سے یا پھر آلودہ کرسی کے ذریعے پہیچتے ہیں۔ ڈائریا کسی اور بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ بچے کی خوراک میں شدّت یا کمی بیشی یا پھر غذا کی نارواداری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ ڈائیریا بعض بچوں کو اینٹی بائیوٹک دوائیوں کے ضمنی اثرات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت
ڈآئیریا نومولود بچوں کے لئے کافی خطرنات ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر بچے کے پاخانہ کرنے میں کوئی تبدیلی دیکھیں تو اُسکا ذکر ڈاکٹر سے کریں۔ اگر بچے کو ڈائیریا یا الٹیاں ہو رہی ہوں تو عموماً یہ کسی انفیکشن کی طرف اشارہ ہوگا۔ اگر بچہ پانی کی کمی کا کوئی اشارہ ظآہر کرے مثلاً خشک منہ، ایک دن میں چھے سے کم ڈائپر، دھنسی آنکھیں، دھنسا ہوا تالو یا خشک جلد تو یہ بہت زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
اس سے پہلے کہ بچے کو پتلے اور پانی نما پاخانے کرتے 12 گھنٹے گزر جائیں یا پھر ڈائیریا کے ساتھ ان میں سے کوئی بھی نشانی نظر آئے اپنے بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جائیں۔
1- جسم میں پانی کی کمی
2-اُلٹی (قے)
3-بخار
4-خون کے ساتھ اسہال
ہماری ذمہ داری
ہم عام طورپر اپنے اردگردبسنے والے انسانوں کے مسائل سے آگاہ نہیں ہوتے - ہمارے دفاترمیں، گھروں میں صفائی کرنے والے افراد جن سے ہمارا روزانہ کا تعلق ہوتا ہے ان کے مسائل اور اہل خانہ کے احوال کو جاننے میں ہماری کو دلچسپی نہیں ہوتی اور یہی غریب اور غیرتعلیم یافتہ افراد کے بچے آگاہی نا ہونے کی صورت میں اموات کا شکارہوجاتے ہیں جس میں ہم بھی غفلت کے ذمہ دار اور شریک ہیں - آئیے بچوں کے امراض سے آگاہی اور ان کے روک تھام میں حصہ لے کر اپنے مستقبل کے معماروں کی جان بچائیں
 

زبیر مرزا

محفلین
احتیاطی تدابیر
ڈائریا پر قابو پانے کے لئے اورخاص طور پر 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات کو روکنے کے لئے اور ڈائریا کا علاج نہایت سادہ اور آسان ہے ۔ ڈائریا سے جسم میں ہونے والی پانی اور نمکیات کی کمی دور کرنے کا ایک باکفایت، آسان او رموثر طریقہ ہے ۔ڈائریا کے دوران جسم سے ضائع ہونے والے پانی اور نمکیات کی کمی کو تیزی سے پورا کرنا ضرور ہوتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں لاکھوں بچے ڈائریا سے ہونے والی پانی اور نمکیات کی اس کمی سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ جبکہ او آر ٹی کے بروقت استعمال سے یہ زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔ او آر ٹی سے مراد ہے کہ بچے کو گھر میں زیادہ مائعات مثلاً ماں کا دودھ، یخنی، چاولوں کی پیچ اور تازہ پھلوں کا رس دیا جائے تاکہ اس کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے پائے۔ اس کے علاوہ روزانہ کی خوراک اور او آر ایس ملا پانی زیادہ سے زیاد دیا جائے۔ صاف پانی میں ا و آر ایس ملا کر بچے کو پلانے سے جسم سے خارج ہونے والے پانی اور نمکیات کی کمی ساتھ ساتھ پوری ہو تی رہتی ہے۔
مناسب غذائیت
غذائی کمی کے شکار بچوں کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے اور سانس لینے کے عضلات بھی مضبوط نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے وہ سانس کی نالی میں آنے والی رطوبتوں/ ریشے سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتے،صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانا ( مدافعتی نظام کو طاقتور کرنے اور غذائی کمی کا معیار بہتر بنانے کے لئے)،ہاتھ دھونا( بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لئے) صفائی کا خاص خیال رکھا جائے یعنی صابن سے ہاتھ دھونا ضروری ہے،گھر کے اندر آلودگی کو کم کرنے کے لئے اقدامات اُٹھائے جائے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
زحال بھائی بہت اچھا لکھا ہے اور عوام کو آگہی بھی ہونی چاہیے، لیکن کیا کریں کہ ہماری عوام کو پینے کو صاف پانی تک تو ملتا نہیں۔
 

زبیر مرزا

محفلین
زحال بھائی بہت اچھا لکھا ہے اور عوام کو آگہی بھی ہونی چاہیے، لیکن کیا کریں کہ ہماری عوام کو پینے کو صاف پانی تک تو ملتا نہیں۔
شمشاد بھائی ہم انفرادی سطح پر جو کرسکتے وہ ہمیں ضرورکرنا چاہیے اپنے طورپر سماجی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی کوشش
کسی غریب کی مدد ، مریض کی عیادت ، خون کا عطیہ اور مالی مدد جیسے کتنے کام ہمارے منتظر ہیں-
فلاحی کاموں کی جانب ہماری توجہ میں کمی بہت سے مسائل کے بڑھنے کی وجہ ہے -
فی زمانہ ہم قدرے خودغرض اور بے رحم ہوتے جارہے ہیں جو انتہائی تشویش ناک بات ہے-
 
Top