فاروق احمد بھٹی
محفلین
اساتذہ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب، جناب الف عین صاحب اور دیگر اہل علم حضرات سے غزل پہ اصلاحی نظر فرمانے کی گزارش ہے۔
چاند تھا داغ لیے، سر بہ گریباں تھی رات
کل ہوا کیا کہ یوں مدہوش و پریشاں تھی رات
کس تبسم نے شبِ ہجر پہ بجلی دی گرا
"کس کے ماتم میں کیے چاک گریباں تھی رات"
وہ بھی آیا نہ مِرے دل کی تسلی کے لیے
یوں ہوا پھر کہ مرے ساتھ یہ گریاں تھی رات
چاند تاروں سے دمکتا تھا فلک تو شب بھر
دل تھا تاریک مرا، گو کہ فروزاں تھی رات
حسن کی جلوہ نمائی کو ترستے ہی رہے
میں تو رہتا ہوں، مگر، کل جو پشیماں تھی رات!
سید عاطف علی ادب دوست تلمیذ کل ہوا کیا کہ یوں مدہوش و پریشاں تھی رات
کس تبسم نے شبِ ہجر پہ بجلی دی گرا
"کس کے ماتم میں کیے چاک گریباں تھی رات"
وہ بھی آیا نہ مِرے دل کی تسلی کے لیے
یوں ہوا پھر کہ مرے ساتھ یہ گریاں تھی رات
چاند تاروں سے دمکتا تھا فلک تو شب بھر
دل تھا تاریک مرا، گو کہ فروزاں تھی رات
حسن کی جلوہ نمائی کو ترستے ہی رہے
میں تو رہتا ہوں، مگر، کل جو پشیماں تھی رات!
آخری تدوین: