کعب کا قتل اور حریت تعبیر

سلام جمحی اپنی مشہور زمانہ کتاب طبقات الشعراء میں رقم طراز ہیں : کعب بن اشرف قرظی یہودی سرداروں میں سے تھا عیش و تنعمم میں پلا بڑھا اپنے اشعار کے ذریعہ محصنات عفیفات عورتوں سے چیهڑ چهاڑ کی بالخصوص ام فضل زوجہ عم رسول کے ساتھ تلمیحا نہیں بلکہ نام کے ساتھ اور پهر جمحی نے اس کے اشعار ذکر کیے، مگر اس پر بهی اس کا قتل نہیں کیا گیا، حالاں کہ جو شخص عرب کے حالات سے جاہل نہیں ہے وہ سمجھ چکا ہوگا کہ صرف یہ اشعار اور عربی پاک عورت سے تشبیب عرب کے نزدیک اس کے قتل کا موجب ہوسکتی تھی، اس کے سب و شتم بهرے اشعار بهی نظر انداز کیے گئے.
مگر جب بدر میں مسلمان کو فتح حاصل ہوئی تو کعب آپے سے باہر ہو گیا اور رونے لگا ماتم کرنے لگا کہ ہائے مشرکین ہار گئے! !! دنیا کے سردار چلے گئے! !!

صحیح !! آپ اس وطن سے ہو آپ سے نکاح اسلام نے جائز کیا آپ کا ذبیحہ حلال کیا آپ کو اہل کتاب کہہ کر پکارا، آپ کو امان دی، اب آپ اپنے وطن کے ساتھ اپنی حکومت کے ساتھ خیانت نہیں" خیانت عظمی " کر رہے ہو، یہ مشرکین کے پاس گیا بتوں کو سجدہ کیا صرف اور صرف نبی عربی سے حقد و حسد میں، کوئی ایک حکومت آپ بتادیں جو خیانت عظمی کے مرتکب کو بری کرتی ہو ؟؟؟؟
اس کو اس بات کا غم ہوا کہ ہمارا وطن جیت گیا جس کے خلاف اس نے سازش کی تهی .... تبا لکل خائن
اگر مسئلہ سب و شتم کا ہوتا تو سب سے پہلے عبداللہ بن ابی راس نفاق کا قتل ہوتا جس کی توہین بهرے جملے کو قرآن نے بیان کیا ہے جس میں اس نے رسول معظم کو سب سے زیادہ ذلیل کہا اور کلب کہہ کر پکارا اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ کے دامن پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کی مگر تاریخ شاہد ہے کہ یہ راس المنافقين مرا تو رسول عربی نے اپنا جبہ اس کے کفن کے لیے عطا کیا اور اس کے لیے استغفار کی، تاریخ بهری پڑی رسول عربی کے عفو و درگزر سے لبریز واقعات سے ، مگر جس کو سمجھنا ہو اس کے لیے. ...جہلا اور جہلاء مرکبہ کا علاج نہیں. ...
اور آخری بات کیوں ہر کوئی اپنی طرف سے معصوم رسول کو بدنام کرنے پہ تلا ہوا ہے کچھ لوگ دہشت گردی ، ارہاب، اور ان کے نام پر تشدد کر کے اور کچھ لوگ اپنی زبان درازی سے، سب و شتم سے ... فاصفح واعرض عن الجاہلین
 
Top