کشمیر سنسر شپ پر فیس بک پر کڑی تنقید

ربیع م

محفلین
کشمیر سنسر شپ پر فیس بک پر کڑی تنقید
  • 20 جولائ 2016
شیئر
برطانوی اخبار دی گارڈیئن میں چھپنے والی ایک خبر کے مطابق کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک اہم علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد فیس بک نے درجنوں پوسٹس اور یوزر اکاؤنٹس سینسر کیے ہیں۔

برہانی وانی کو اس ماہ کے آغاز پر انڈین فوج نے ایک آپریشن میں ہلاک کیا تھا۔

٭ کشمیر میں اخبارات اور ٹی وی پر بھی قدغن

* ’اخبارات پر پابندی سے افواہوں کی راہ کھل گئی‘

کشمیر میں ماہرِ تعلیم، صحافی اور مقامی اخبارات کے اپنے وہ تمام صفحات ڈیلیٹ کر دیے گئے جہاں حالیہ واقعات کے متعلق تصاویر اور ویڈیوز لگائی گئی تھیں۔

مقامی کشمیری عسکریت پسند برہان وانی کی نو جولائی کو سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کشمیر میں ہونے والے احتجاج میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دس روز سے جاری ہنگاموں میں 2000 کے قریب عام کشمیری شہری اور 1600 سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

160711100254_kashmir_protest_srinagar__640x360_ap_nocredit.jpg
Image copyrightAP
Image captionبرہان وانی کی موت کے بعد کئی پروفائل ڈیلیٹ کر دیے گئے
کشمیر کے بعض علاقوں میں اب بھی کرفیو نافذ ہے اور موبائل فون اور انٹرنیٹ تک رسائی بدستور معطل ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک مقامی عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں شروع ہونے والے ہنگاموں کے بعد حکومت نے اخبارات کی اشاعت کو عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

اب انتظامیہ نے اخبارات کی اشاعت پر تین روز سے عائد پابندی کو اٹھا لیا ہے۔ تاہم اخبارات کے مدیران نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آزادی صحافت کی تحریری ضمانت دیے جانے تک اخبارات کی اشاعت شروع نہیں ہو گی۔

دی گارڈیئن کے مطابق کشمیری کہتے ہیں کہ فیس بک پر سینسر شپ نے معلومات پر پابندی کو بڑھاوا دیا ہے۔

کشمیری بلاگر اور پی ایچ ڈی کے طالب علم زرگر یاسر نے بتایا کہ ’کوئی اخبارات نہیں ہیں اور ہمارے پاس صرف دو ٹی وی چینل ہی آتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ جب انھوں نے وانی کے متعلق ایک بلاگ پوسٹ کو لنک کیا تو ان کا اکاؤنٹ ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے کے لیے بلاک کر دیا گیا اور کچھ پوسٹس ہٹا دی گئیں۔

’جب کوئی خبر نہیں ملتی، تو ہم عموماً معلومات کے لیے سوشل میڈیا کا رخ کرتے ہیں۔ اس طرح کم از کم ہم ایک دوسرے سے بات کر سکتے ہیں، ہم اپنے دوستوں اور خاندانوں سے ان کا احوال پوچھ سکتے ہیں۔ لیکن فیس بک نے میرا اکاؤنٹ معطل کیا ہے، تو میں اب ایسا کیسے کر سکتا ہوں؟‘

حکومتی پابندیوں سے بچ کر لوگوں کو معلومات پہنچانے کے لیے رپورٹر نیوز ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کر رہے تھے اور سوشل میڈیا پر پوسٹس لگا رہے تھے۔

160719111440_kashmir_security_forces_640x360_reuters_nocredit.jpg
Image copyrightREUTERS
Image captionکشمیر میں سکیورٹی فورسز سخت کارروائیاں جاری رکھی ہیں
کشمیر مانیٹر کے لیے لکھنے والے صحافی مبشر بخاری کہتے ہیں: ’جب میں کل کام پر آیا، میں نے دیکھا کہ فیس بک نے وہ ویڈیو ہٹا دی تھی جو ہم نے لگائی تھی۔ اس ویڈیو میں علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کو برہان وانی کی موت کی مذمت کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اس سے پہلے ہمارے فیس بک کے صفحے پر سے کبھی کوئی چیز نہیں اتاری گئی تھی۔‘

فیس بک جیسی سوشل میڈیا کمپنیوں پر بہت دباؤ ہے کہ وہ انتہا پسندوں کے پروپیگنڈے کو محدود کریں۔ لیکن ان پر یہ تنقید بھی ہوتی ہے کہ وہ بہت آگے چلے گئے ہیں۔

رضوان واجد کا اکاؤنٹ اس وقت بلاک کر دیا گیا جب انھوں نے برہان وانی کی تصویر کو اپنی پروفائل تصویر بنایا۔

وہ کہتے ہیں کہ فیس بک کا یہ عمل ’اسلام و فوبیا‘ یا اسلام مخالف جیسا ہے۔

’مسلمانوں کو ہی کیوں بلاک کیا جاتا ہے؟ بھارتی فوج کے مظالم کی حمایت کر کے فیس بک یکطرفہ دکھائی دے رہی ہے۔ دورے لوگ جو چاہے کہہ سکتے ہیں لیکن جب مسلمان کچھ کہیں تو ہمیں بلاک کر دیا جاتا ہے۔ یہ نارمل نہیں ہے۔‘

ایسا کچھ ہی کیلیفورنیا میں کشمیری طالبہ ہما ڈار کے ساتھ ہوا۔ جیسے ہی انھوں نے گذشتہ اتوار وانی کے جنازے کی تصاویر لگائیں تو بغیر کسی وارننگ کے ان کے پروفائل کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔

ماخذ
 

ربیع م

محفلین
مغرب کی نام نہاد آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پیٹتے لوگوں کے منہ پر تھپڑ کی حیثیت رکھتا ہے فیس بک کا حالیہ رویہ!
 
مدیر کی آخری تدوین:
مغرب کی نام نہاد آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پیٹتے لوگوں کے منہ پر تھپڑ کی حیثیت رکھتا ہے فیس بک کا حالیہ رویہ!
میرا تو خیال ہے آپ کے ایام رفتہ کی طرح کے لاکھوں پیجز فیسبک پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورتحال میں آپ کا رونا دھونا بالکل بیجا ہے۔
جو آپ کے مجاہد ہیں بھارتیوں کے لیے وہ دہشت گرد ہیں۔
بھارت سیکولر ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اس لیے اس کی رائے فیسبک کے نزدیک آپ کی رائے سے زیادہ معتبر ہے۔
 
آخری تدوین:

squarened

معطل
مغرب کی نام نہاد آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پیٹتے لوگوں کے منہ پر تھپڑ کی حیثیت رکھتا ہے فیس بک کا حالیہ رویہ!
صرف حالیہ نہیں شاید ،پچھلے مہینہ بھی فیس بک اور ٹویٹر نے اسرائیل کی درخوست پر ایسا ہی کیا تھا
http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Technology/340523
 

ربیع م

محفلین
میرا تو خیال ہے آپ کے ایام رفتہ کی طرح کے لاکھوں پیجز فیسبک پر چل رہے ہیں۔
ایسی صورتحال میں آپ کا رونا دھونا بالکل بیجا ہے۔
جو آپ کے مجاہد ہیں بھارتیوں کے لیے وہ دہشت گرد ہیں۔
بھارت سیکولر ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اس لیے اس کی رائے فیسبک کے نزدیک آپ کی رائے سے زیادہ معتبر ہے۔

محترم : شاید آپ نے پوسٹ پوری طرح پڑھی ہی نہیں ہے ، یہ میرا رونا دھونا نہیں بلکہ ہر انصاف پسند شخص کا رونا دھونا ہے ،

مجاہدین(ہمارے نزدیک) یا دہشت گردوں (آپ کے نزدیک) کی جانب سے کوئی شکایت یا رونا دھونا تو یہاں ذکر کیا گیا ہی نہیں

اوپر لکھا ہے کہ کشمیر مانیٹر کیلئے لکھنے والے مبشر بخاری

پی ایچ ڈی کے طالب علم زرگر یاسر

رضوان واجد

کیلیفورنیا میں کشمیری طالبہ ہما ڈار اور ان جیسے کئی مظلوم کشمیریوں کا رونا ہے۔

اور یہ اتنا برحق ہے کہ بی بی سی جیسا ادارہ بھی اسے نقل کرنے اور اس پر تنقید کرنے پر مجبور ہے۔

باقی کچھ سمجھ نہیں آئی کہ کیا کوئی سیکولر ہونے کا دعویدار ہو تو اس کے کہنے پر انصاف پسند دنیا اپنے تمام پیمانے بدل لے گی

سیکولر ازم کا ڈھنڈورا پیٹ کر جو پوری دنیا کو الو بنا رہا ہے۔

باقی کیا آپ آزادی اظہار رائے کی تعریف کرنا پسند کریں گے ؟

ویسے آپس کی بات ہے کہ آپ کی پھرتی قابل تحسین ہے!
 
محترم : شاید آپ نے پوسٹ پوری طرح پڑھی ہی نہیں ہے ، یہ میرا رونا دھونا نہیں بلکہ ہر انصاف پسند شخص کا رونا دھونا ہے ،

مجاہدین(ہمارے نزدیک) یا دہشت گردوں (آپ کے نزدیک) کی جانب سے کوئی شکایت یا رونا دھونا تو یہاں ذکر کیا گیا ہی نہیں

اوپر لکھا ہے کہ کشمیر مانیٹر کیلئے لکھنے والے مبشر بخاری

پی ایچ ڈی کے طالب علم زرگر یاسر

رضوان واجد

کیلیفورنیا میں کشمیری طالبہ ہما ڈار اور ان جیسے کئی مظلوم کشمیریوں کا رونا ہے۔

اور یہ اتنا برحق ہے کہ بی بی سی جیسا ادارہ بھی اسے نقل کرنے اور اس پر تنقید کرنے پر مجبور ہے۔

باقی کچھ سمجھ نہیں آئی کہ کیا کوئی سیکولر ہونے کا دعویدار ہو تو اس کے کہنے پر انصاف پسند دنیا اپنے تمام پیمانے بدل لے گی

سیکولر ازم کا ڈھنڈورا پیٹ کر جو پوری دنیا کو الو بنا رہا ہے۔

باقی کیا آپ آزادی اظہار رائے کی تعریف کرنا پسند کریں گے ؟

ویسے آپس کی بات ہے کہ آپ کی پھرتی قابل تحسین ہے!
فیسبک پر پوسٹس رپورٹ ہونے کی وجہ سے ہٹائی جاتی ہیں۔
اب اگر انڈیا والوں نے کہا ہو گا کہ فلاں فلاں دہشتگردوں کو سپورٹ کر رہا ہے تو فیسبک پھر مواد ہٹانے پر مجبور ہو جاتی ہے۔
زائنسٹ بھی یہی گلہ کرتے کئی مرتبہ دیکھے گئے ہیں۔ کہ ان کا مواد سینسر کیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/notes/face...d-hateful-speech-on-facebook/574430655911054/

فیسبک نے کہہ دیا ہے کہ وہ متنازعہ مواد کو ہٹا سکتے ہیں۔ اب اس کے بعد میرا نہیں خیال کہ گلہ کرنا بنتا ہے۔
 

ربیع م

محفلین
فیسبک پر پوسٹس رپورٹ ہونے کی وجہ سے ہٹائی جاتی ہیں۔
اب اگر انڈیا والوں نے کہا ہو گا کہ فلاں فلاں دہشتگردوں کو سپورٹ کر رہا ہے تو فیسبک پھر مواد ہٹانے پر مجبور ہو جاتی ہے۔
زائنسٹ بھی یہی گلہ کرتے کئی مرتبہ دیکھے گئے ہیں۔ کہ ان کا مواد سینسر کیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/notes/face...d-hateful-speech-on-facebook/574430655911054/

فیسبک نے کہہ دیا ہے کہ وہ متنازعہ مواد کو ہٹا سکتے ہیں۔ اب اس کے بعد میرا نہیں خیال کہ گلہ کرنا بنتا ہے۔

شکریہ
 

squarened

معطل
فیسبک پر پوسٹس رپورٹ ہونے کی وجہ سے ہٹائی جاتی ہیں۔
اب اگر انڈیا والوں نے کہا ہو گا کہ فلاں فلاں دہشتگردوں کو سپورٹ کر رہا ہے تو فیسبک پھر مواد ہٹانے پر مجبور ہو جاتی ہے۔
زائنسٹ بھی یہی گلہ کرتے کئی مرتبہ دیکھے گئے ہیں۔ کہ ان کا مواد سینسر کیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/notes/face...d-hateful-speech-on-facebook/574430655911054/

فیسبک نے کہہ دیا ہے کہ وہ متنازعہ مواد کو ہٹا سکتے ہیں۔ اب اس کے بعد میرا نہیں خیال کہ گلہ کرنا بنتا ہے۔
یہ فیس بک ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جزبات مجروح ہونے پر کبھی مجبور کیوں نہیں ہوتی؟
گستاخانہ خاکوں کے اشتعال انگیز مقابلے کوئی رپورٹ نہیں کرتا کیا آپ کے خیال میں؟
اس سے تشدد اور نفرت میں اضافہ نہیں ہوتا؟
صرف فلسطینی یا کشمیری "مسلمان" ہی متنازعہ مواد پوسٹ کرتے ہیں؟
جب مسلمان ممالک میں فیس بک کو ایسے اقدامات پر بلاک کیا جاتا ہے تو وہ صرف اس ملک میں ان مخصوص لنکس کو بلاک کرتی ہے،مکمل طور پر ختم نہیں کرتی ۔ہاں جب اسرائیل اور انڈیا کا "حکم" آجائے تو بات دوسری ہے ۔سلام ہے ایسے آزدی اظہار رائے کو
 
یہ فیس بک ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے جزبات مجروح ہونے پر کبھی مجبور کیوں نہیں ہوتی؟
گستاخانہ خاکوں کے اشتعال انگیز مقابلے کوئی رپورٹ نہیں کرتا کیا آپ کے خیال میں؟
اس سے تشدد اور نفرت میں اضافہ نہیں ہوتا؟
صرف فلسطینی یا کشمیری "مسلمان" ہی متنازعہ مواد پوسٹ کرتے ہیں؟
جب مسلمان ممالک میں فیس بک کو ایسے اقدامات پر بلاک کیا جاتا ہے تو وہ صرف اس ملک میں ان مخصوص لنکس کو بلاک کرتی ہے،مکمل طور پر ختم نہیں کرتی ۔ہاں جب اسرائیل اور انڈیا کا "حکم" آجائے تو بات دوسری ہے ۔سلام ہے ایسے آزدی اظہار رائے کو
فیسبک پر ابھی بھی لاکھوں کی تعداد میں اسرائیل مخالف اور بھارت مخالف پیجز موجود ہیں۔
سب کچھ ہٹایا نہیں گیا۔ لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ پیجز فیسبک ہٹاتی رہتی ہے۔
آپ لوگوں کو بھی آزادی صرف اپنے لیے چاہیے۔ تب ہی آپ خوش ہونگے۔
فیسبک پر آپ کو خوش کرنے کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔
نہیں پسند تو استعمال نہ کریں۔ کسی اسلامی سوشل میڈیا سائٹ پر چلے جائیں۔
 
آخری تدوین:

ربیع م

محفلین
فیسبک پر ابھی بھی لاکھوں کی تعداد میں اسرائیل مخالف اور بھارت مخالف پیجز موجود ہیں۔
سب کچھ ہٹایا نہیں گیا۔ لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ پیجز فیسبک ہٹاتی رہتی ہے۔
آپ لوگوں کو بھی آزادی صرف اپنے لیے چاہیے۔ تب ہی آپ خوش ہونگے۔
فیسبک پر آپ کو خوش کرنے کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔
نہیں پسند تو استعمال نہ کریں۔ کسی اسلامی سوشل میڈیا سائٹ پر چلے جائیں۔

فیس بک کی نمائندگی پر شکریہ لیکن میری طرف سے نہیں فیس بک کی طرف سے۔

آزادی اظہار رائے کی تعریف پوچھی تھی آپ سے!

ویسے آپ کیلئے تو یہی دعا کر سکتے ہیں کہ آپ کا گھر سرینگر میں ہوتا!

آپ اصل بات کو جان بوجھ کر نظر انداز کئے جا رہے ہیں ، بھارت مخالفت کی تو بات ہی نہیں ہو رہی بات ہو رہی ہے کہ اہل کشمیر پر جو ظلم ڈھایا جا رہا ہے اس کی اصل تصویر تو خیر کیا اس کی جھلکیاں بھی پیش کرنے نہیں دی جاتیں!

ہر اعداد وشمار کو لاکھوں کی تعداد میں پیش کر کے کچھ زیادہ ہی مبالغہ کر دیا ہے آپ نے ،

کہ فیس بک نے لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ پیج ہٹائے!!

میں لاکھوں یا ہزاروں کی بات نہیں کرتا چند درجن پیج ہی دکھا دیجئے جو فیس بک نے گستاخانہ مواد کی وجہ سے بند کئے ہوں۔

یو ٹیوب نے اپنی سائیٹ سے گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر جو ضد دکھائی ساری دنیا اس سے واقف ہے!!

لاکھوں کی تعداد میں انڈیا اور بھارت مخالف پیج چل رہے ہیں!!!

باقی جو رپورٹ کا شور آپ مچا رہے ہیں یہ فیس بک نے صرف اپنی سہولت کیلئے کیا ہے ، لیکن اس پر عمل درامد ملکوں کے دباؤ اور اپنے مفادات کے پیش نظر ہی کیا ہے۔

جبکہ آپ جیسے لوگ سب سے زیادہ یہ ڈھنڈورا پیٹتے ہیں کہ پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں جبکہ مغرب میں میڈیا کو مکمل آزادی ہے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
فیس بک کی نمائندگی پر شکریہ لیکن میری طرف سے نہیں فیس بک کی طرف سے۔

آزادی اظہار رائے کی تعریف پوچھی تھی آپ سے!

ویسے آپ کیلئے تو یہی دعا کر سکتے ہیں کہ آپ کا گھر سرینگر میں ہوتا!

آپ اصل بات کو جان بوجھ کر نظر انداز کئے جا رہے ہیں ، بھارت مخالفت کی تو بات ہی نہیں ہو رہی بات ہو رہی ہے کہ اہل کشمیر پر جو ظلم ڈھایا جا رہا ہے اس کی اصل تصویر تو خیر کیا اس کی جھلکیاں بھی پیش کرنے نہیں دی جاتیں!

ہر اعداد وشمار کو لاکھوں کی تعداد میں پیش کر کے کچھ زیادہ ہی مبالغہ کر دیا ہے آپ نے ،

کہ فیس بک نے لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ پیج ہٹائے!!

میں لاکھوں یا ہزاروں کی بات نہیں کرتا چند درجن پیج ہی دکھا دیجئے جو فیس بک نے گستاخانہ مواد کی وجہ سے بند کئے ہوں۔

یو ٹیوب نے اپنی سائیٹ سے گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر جو ضد دکھائی ساری دنیا اس سے واقف ہے!!

لاکھوں کی تعداد میں انڈیا اور بھارت مخالف پیج چل رہے ہیں!!!

باقی جو رپورٹ کا شور آپ مچا رہے ہیں یہ فیس بک نے صرف اپنی سہولت کیلئے کیا ہے ، لیکن اس پر عمل درامد ملکوں کے دباؤ اور اپنے مفادات کے پیش نظر ہی کیا ہے۔

جبکہ آپ جیسے لوگ سب سے زیادہ یہ ڈھنڈورا پیٹتے ہیں کہ پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں جبکہ مغرب میں میڈیا کو مکمل آزادی ہے۔
میڈیا کے ہائی لائٹ کر دینے سے کیا فائدہ ہو جائے گا ویسے؟؟؟
یوٹیوب اور فیسبک اسلامی سائٹس نہیں بن سکتیں۔
جو مکمل آپ کو خوش رکھیں۔
آزادی اظہار کا حق آپ لوگوں کو صرف اپنے لیے چاہیے۔
 

ربیع م

محفلین
میڈیا کے ہائی لائٹ کر دینے سے کیا فائدہ ہو جائے گا ویسے؟؟؟
یوٹیوب اور فیسبک اسلامی سائٹس نہیں بن سکتیں۔
جو مکمل آپ کو خوش رکھیں۔
آزادی اظہار کا حق آپ لوگوں کو صرف اپنے لیے چاہیے۔

میڈیا کے ہائی لائیٹ کرنے سے کیا فائدہ ہو گا اس سے پہلے تو یہ سوال بنتا ہے کہ ہائی لائیٹ کرنے کیوں نہیں دیا جاتا ؟

مکمل اسلامی سائٹس بنانے کی بات ہی کسی نے نہیں کی۔

"آپ لوگوں کو صرف اپنے لئے" سے کیا مراد ہے آپ کی ؟کون لوگ ؟
 

ربیع م

محفلین
یوٹیوب اور فیسبک اسلامی سائٹس نہیں بن سکتیں۔

آپ کیلئے اس لڑی کا مطالعہ مفید ثابت ہو گا

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/مولویریا-کے-مریض.91084/

اور خدا را پریشان نہ ہوں ہمارا اس قسم کا واللہ کوئی ارادہ نہیں ، بلکہ ہماری جانب سے مارک زکر برگ کو بھی آج ہی ہمارا یہ پیغام بھجوا دیجئے کہ اگر اس خوف سے بلاکنگ جاری ہے تو اپنے خدشات دور کر لیں ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں۔

یقین کیجئے!
 

عباس اعوان

محفلین
فیسبک پر ابھی بھی لاکھوں کی تعداد میں اسرائیل مخالف اور بھارت مخالف پیجز موجود ہیں۔
لاکھوں چھوڑ صرف ایک پیج ہٹلر کی مدح میں بنا کر دکھائیں ۔ اگر پیج بنانے میں کامیاب ہو جائیں اور ایک مہینہ چلا لیں تو خاکسار آپ کو سلام پیش کرے گا۔
 
لاکھوں چھوڑ صرف ایک پیج ہٹلر کی مدح میں بنا کر دکھائیں ۔ اگر پیج بنانے میں کامیاب ہو جائیں اور ایک مہینہ چلا لیں تو خاکسار آپ کو سلام پیش کرے گا۔
ایسا مذہبی جنونی ہی کر سکتے ہیں جن کی دماغی حالت قابلِ رحم ہوتی ہے۔
 

squarened

معطل
لاکھوں کی تعداد میں گستاخانہ پیجز فیسبک ہٹاتی رہتی ہے۔
آپ لوگوں کو بھی آزادی صرف اپنے لیے چاہیے۔ تب ہی آپ خوش ہونگے۔
گستاخانہ پیجز نہیں،گستاخانہ خاکے بنانے کے مقابلے والے واقعہ کا حوالہ دیا تھا جو کہ فیس بک نے ہٹانے سے انکار کر دیا تھا
آپ نے دراصل اس مراسلہ سے جواب دینا شروع کیا ،
مغرب کی نام نہاد آزادی اظہار رائے کا ڈھنڈورا پیٹتے لوگوں کے منہ پر تھپڑ کی حیثیت رکھتا ہے فیس بک کا حالیہ رویہ
جس سے یہی سمجھا جا سکتا ہے کہ آپ نے اس نام نہاد آزادی کے معترف ہیں ،اور ہم صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ آزادی سب کے لیے یکساں نہیں ہے
فیسبک پر آپ کو خوش کرنے کی کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔
نہیں پسند تو استعمال نہ کریں۔ کسی اسلامی سوشل میڈیا سائٹ پر چلے جائیں۔
جی بالکل ،فیس بک سے امید ہے،نہ فیس بک کو مسلمانوں کی کوئی پرواہ
اور اطلاعا عرض ہے کہ کبھی فیس بک اکاؤنٹ بنایا ہے،نہ بنانے کا کوئی ارادہ ۔استعمال اس حد تک ہے کہ کافی سارے فیس بک پیجز بک مارک کر رکھے ہیں،جب فرصت ہوئی تو تو پیج وزٹ کر کے پوسٹس دیکھ لیں اور بس
 

squarened

معطل
اس نام نہاد آزادی کا معترف ہونا تو دور کی بات میں ان کے جانبدار ہونے کے بارے میں پوری طرح پر یقین ہوں ، محض ان کی منافقت اور دوغلے پن کی جانب اشارہ کرنا مقصود تھا!!
میرا مخاطب ریحان صاحب ہیں ،آپ کے مراسلے کا اقتباس ضرورت کی وجہ سے لینا پڑا
 

ربیع م

محفلین
اس نام نہاد آزادی کا معترف ہونا تو دور کی بات میں ان کے جانبدار ہونے کے بارے میں پوری طرح پر یقین ہوں ، محض ان کی منافقت اور دوغلے پن کی جانب اشارہ کرنا مقصود تھا!!!
 
Top