ناعمہ عزیز
لائبریرین
پہلے بھی یہا ں کشفُ الحجوب سے ایک قصہ ارسال کیا گیا ،، مگر اب میں کچھ باتیں جو مجھے بہت اچھی لگیں یہا ں ارسا ل کر رہی ہوں ۔
ابنِ سینا اپنی کتا ب ”الاشارات“ میں بڑ ی وضاحت سے زاہد ،عا بد اور سو فی میں جو فر ق ہے اسے بیان کرتے ہیں ۔
جو شخص دینا اور اسکی لذ تو ں سے منہ موڑ لے اسے زا ہد کہتے ہیں۔
جو شخص ہر لمحہ عبا دت میں مصروف رہے اسے عا بد کہتے ہیں۔
اور جو شخص ہمیشہ اپنی فکر کو قدس جبروت کی طرف متو جہ رکھتا ہے اور ہر لحظہ اپنے باطن میں نو ر حق کی تابا نی کا آ رزو مند ہو تا ہے اسے عار ف کہتے ہیں ۔
زاہد اور عا بد ، زُہد عباد ت کو اس لئے ا ختیا ر کرتے ہیں کہ انہیں دوزخ سے نجات ملے اور نعیم جنت کی سر مدی
مسر تیں نصیب ہوں ، صو فی بھی دنیا کی زینتوں اور لذتو ں سے دا من کش رہتا ہے اور ہمہ وقت مصرو ف عبادت رہتا ہے، لیکن اس کے پیش نظر اسے کو ئی خو ف یا طمع نہیں ہو تا وہ فقط اس لئے اللہ کی عبا دت کر تا ہے کہ وہ اسکا محبوب و مطلو ب ہے اور ہر قسم کی عبادت اور نیاز مند ی کا مستحق ہے۔۔
جاری ہے۔
ابنِ سینا اپنی کتا ب ”الاشارات“ میں بڑ ی وضاحت سے زاہد ،عا بد اور سو فی میں جو فر ق ہے اسے بیان کرتے ہیں ۔
جو شخص دینا اور اسکی لذ تو ں سے منہ موڑ لے اسے زا ہد کہتے ہیں۔
جو شخص ہر لمحہ عبا دت میں مصروف رہے اسے عا بد کہتے ہیں۔
اور جو شخص ہمیشہ اپنی فکر کو قدس جبروت کی طرف متو جہ رکھتا ہے اور ہر لحظہ اپنے باطن میں نو ر حق کی تابا نی کا آ رزو مند ہو تا ہے اسے عار ف کہتے ہیں ۔
زاہد اور عا بد ، زُہد عباد ت کو اس لئے ا ختیا ر کرتے ہیں کہ انہیں دوزخ سے نجات ملے اور نعیم جنت کی سر مدی
مسر تیں نصیب ہوں ، صو فی بھی دنیا کی زینتوں اور لذتو ں سے دا من کش رہتا ہے اور ہمہ وقت مصرو ف عبادت رہتا ہے، لیکن اس کے پیش نظر اسے کو ئی خو ف یا طمع نہیں ہو تا وہ فقط اس لئے اللہ کی عبا دت کر تا ہے کہ وہ اسکا محبوب و مطلو ب ہے اور ہر قسم کی عبادت اور نیاز مند ی کا مستحق ہے۔۔
جاری ہے۔