شمشاد
لائبریرین
کس تکلف سے ہمیں زیر اماں رکھا گیا
آہنی پنجرے میں اپنا آشیاں رکھا گیا
ایک ہی زنجیر تھی اس پار سے اس پار تک
کج روی کا کوئی وقفہ ہی کہاں رکھا گیا
اب تو ہم آپس میں بھی ملتے نہیں، کھلتے نہیں
کس بلا کا خوف اپنے درمیاں رکھا گیا
اس کنارے کوئی اپنا منتظر ہو یا نہ ہو
یہ بھی کیا کم ہے کہ اتنا خوش گماں رکھا گیا
یوسف اک خوشبو بھرے پل کی رفاقت پر ہمیں
کتنی ویراں ساعتوں میں رائیگاں رکھا گیا
(یوسف حسن)
آہنی پنجرے میں اپنا آشیاں رکھا گیا
ایک ہی زنجیر تھی اس پار سے اس پار تک
کج روی کا کوئی وقفہ ہی کہاں رکھا گیا
اب تو ہم آپس میں بھی ملتے نہیں، کھلتے نہیں
کس بلا کا خوف اپنے درمیاں رکھا گیا
اس کنارے کوئی اپنا منتظر ہو یا نہ ہو
یہ بھی کیا کم ہے کہ اتنا خوش گماں رکھا گیا
یوسف اک خوشبو بھرے پل کی رفاقت پر ہمیں
کتنی ویراں ساعتوں میں رائیگاں رکھا گیا
(یوسف حسن)