کسی بھی وجہ سے خود کو گنہگار مت ہونے دیں

ساجدتاج

محفلین
کسی بھی وجہ سے خود کو گنہگار مت ہونے دیں

السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ




افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ہم مسلمان ہونے کے باوجود بھی اپنے دین سے کوسوں دور ہیں جو ہم مسلمانوں کے لیے نہایت شرم کی بات ہے۔ کہتے ہیں کہ ہر چیز کا غلط اور صحیح استعمال کرنا انسان کے اپنے بس میں ہوتا ہے۔ جیسے موبائل ، انٹرنیٹ ، آڈیو سی ڈی وغیرہ وغیرہ

موبائل کی بات کرتے ہیں تو ہم دن میں کتنے سو یا یوں کہہ لیں کہ ہزاروں یا کڑروں یا اربوں میسجز سینڈ کرتے ہوں گے نہیں بلکہ کرتے ہیں۔ جوک ، شاعری ، واحیات میسجز اور بہت سے اُلٹے سیدھے میسجز کرتے رہتے ہیں، کسی کو گالی نکالتے ہیں ہیں مذاق ہی مذاق میں۔ اپنی طرف سے تو وہ ہنسی مذاق کر رہے ہوتے ہیں۔ فون کر کے عجیب و غریب باتیں شروع کر دیتے ہیں لیکن ناداں ہیں جو نہیں سمجھتے کہ وہ ایک ہی پل میں کتنے گناہ کر رہےہیں۔ لیکن کبھی بھی اس موبائل سے کوئی ایسی شیئرنگ نہیں کریں گے کہ جس سے کسی کا بھلا ہی ہو جائے۔ کبھی کسی صبحابہ کا قول ، کوئی حدیث یا کوئی قرآنی آیت نہیں ہم ایسا کچھ نہیں کرتے کیونکہ ہمیں دنیاوی کاموں میں مزہ آنے لگ گیا ہے اور اپنی آخرت سے منہ موڑ کر بیٹھ گئے ہیں لیکن آج کا انسان ناداں ہے وہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ سب سے چھپ کر ہر گناہ کرتا جائے گا اور اُسے کوئی پکڑ نہ سکے گا لیکن وہ بھول بیٹھا ہے کہ ایک ایسی ہستی ہے کہ ج سے کچھ چھپا نہیں ہے۔ انسان کہیں بھی چلا جائے کتنا ہی دور چلا جائے کہیں بھی چھہ جائے یا کتنا ہی کسی سے کیوں نا چھپا لے وہ اپنے پروردگار سے پکڑ سے بھاگ نہیں سکتا۔ وہ دنیا کو تو دھوکا دے سکتا ہے مر اللہ تعالی کو نہیں۔ انسان کی ہمیشہ سے یہی کمزوری رہی ہے کہ وہ عارضی چیزوں کے پیچھے بہت بھاگتا ہے لیکن جو مستقل اور ہمیشہ قائم رہنے والی ذات ہے اُس کا سچے دل سے یقین نہیں کرتا ہے اگر یقن کرتا ہوتا تو آج کا انسان خسارے میں ہرگز نہ ہوتا۔

اسی طرح اگر انٹرنیٹ کی بات کریں تو ہم نے اس چیز کا بھی کتنا غلط استعمال کرتے ہیں ہم جانتے ہیں کہ ہمیں دنیا کی ساری واحیاتی اور بے غیرتی یہاں سے نظر آتی ہے یا سرچ کرنے سے مل جاتی ہے بجائے کہ ہم سے چیز سے خود کو دور رکھیں ہم اُس کو اتنا ہی لائک کرتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ چیز ایک انسان سے دوسرے انسان سے منتقل ہوتی رہتی ہے۔ مثال کے طور پر آپ اگر نیٹ سے گانا ڈائون لوڈ کرتے ہیں یا کسی کو سینڈ‌ کرتے ہیں‌ تو آپ خود تو گنہگار ہو رہے ہیں‌ساتھ میں‌ دوسروں کو بھی گنہگار کر رہے ہیں۔ اگر آپ کی وجہ سے کوئی غلط کام کرتا ہے تو یاد رکھیں پکڑ آپ کی بھی ہو گی۔ ‌گانے شیئر کرنا ، فلمیں دوستوں کو دینا اور فخر سے دینا ، حتی کہ آپ کی چھوٹی چھوٹی سے اگر کوئی بُرائی کی راہ میں گامزن ہوتا ہے تو آپ کو بھی اس چیز کی سزا بھگتنی ہو گی۔

فحاش سی ڈیز سیل کرنا اور اُسے خریدنا پھر پسند آنے پر اپنے دوستوں کو دینا اور اُن کی رائے سُن کر بات کے مزے لینا یہ تمام چیزیں گناہ کے شمارے میں آئیں گی۔ وقتی خوشی اور وقتی سکون ملے گا مگر صلہ آخرت میں اور دنیا میں عبرت ناک ہی ہو گا۔ کسی بھی وجہ سے خود کو گنہگار مت ہونے دیں‌۔ کوشش ہمیشہ یہی کریں کہ آپ کی وجہ سے کوئی غلط رستہ اختیار نہ کرے بلکہ اگر کوئی غلط راہ اختیار کر رہا ہے تو آپ کوشش کریں کہ وہ اُس غلط راہ سے دور ہٹ جائے اور سیدھی پر چلے۔

نوٹ: یادر رکھیں اگر کوئی ایک انسان بھی آپ کی کسی اچھی بات کو اپنا کر کوئی اچھا عمل کرتا ہے تو آپ کے دل کو ایک عجیب سا اطمینان ملے گا اور اُس کی جتنی خوشی آپ کو ملے گی شاید اُتنی خوشی اچھا عمل کرنے والوں‌کو نہ ملے۔ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں کہ کب یہ بیوفائی کر جائے تو کیوں نہ اس زندگی کے بیوفا ہونے سے پہلے ہم اپنے اللہ تعالی کو راضی کر لیں ، اُس کی ناراضگی دور کر دیں‌ ، اُس کے غصے کو ٹھنڈا کر دیں ، اُس کے احکمام کو سچے دل سے ماننے لگ جائیں ، اُس کو اپنا دوست بنا لیں ، اُس سے ہی مدد مانگیں ، اُس کو ہی مصیبت کے وقت پکاریں ، بس اس بات پر یقین رکھیں کہ ہم اُسی کی طرف لوٹائے جائیں گے اور ہم اُسی کے حکم ماننے کے لیے آئیں ہیں اور بس اُس کی ہی عبادت کریں‌گے۔


تحریر : ساجد تاج
 
Top